غزہ میں فلسطینیوں کی نشل کشی کے لئے اسرائیل نے وائٹ فارفورس بموں کا استعمال شروع کردیا ہے اور اس نے عالمی جنگی قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے ہر قسم کا جبر اختیار کرنا شروع کردیا ہے ، جس سے سینکڑوں مسلمان شہید ہوگئے ہیں ، جبکہ اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کےحق میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے جس میں اسے نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال سے روکنے کی سفارش کی گئی ہے ، ادھر اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کو ایسے ختم کرنے کا ارادہ ہے جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کوختم کیا ہے ، ان حالات میں اس وقت تک دنیا کا غزہ سے رابطہ ختم ہوچکا ہے جبکہ فلسطین کے وزیر اعظم نے یہ کہا ہے کہ یہودی جتنی چاہے طاقت استعمال کرلے وہ حماس کو ختم نہیں کرسکتا اور اسے ایک نہ ایک دن اپنے شکست تسلیم کرنا پڑے گی ، اس سے پہلے افواج پاکستان نے بھی فلسطینی عوام کی حمایت کےلئے اپنے عزم کو دہرایا ہے کہ پاکستان اپنے بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد ہر حال میں اور ہر فورم پر جاری رکھے گا، غزہ سے آنے والی اطلاعات کے مطابق شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 7ہزار 703ہو گئی ہے، شہدا میں 3500 سے زائد بچے اور ایک ہزار سے زائد خواتین بھی شامل ہیں، مسلسل بمباری سے غزہ میں امدادی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔صیہونی فورسز کی جانب سے شمالی علاقوں بیت لاحیہ، بیت حنون، غزہ شہر کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا۔قابض اسرائیلی افواج نے جنوب میں واقع الشاتی کیمپ میں رہائشی ٹاور کو زمین بوس کر دیا، حملے میں 100 سے زائد افراد شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے 2 رہائشی عمارتوں پر بھی حملے کیے جن میں 16افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔غزہ پر اسرائیل کی شدید بمباری سے مزید سینکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ غزہ کا دنیا سے رابطہ بدستور منقطع ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے اسرائیل نے وائٹ فاسفورس کا استعمال شروع کردیا،فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی فوج کا تین طرفہ حملہ ناکام بنانے اور صیہونی فورسز کو بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کو ایسے ختم کرنے کا ارادہ ہے جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کو کیا۔ ۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوو¿ں کی اسرائیلی فوج کے ساتھ شمال مشرقی غزہ کے قصبے بیت حنون اور وسطی پٹی میں بریج میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اسرائیل کیخلاف جوابی کارروائی میں راکٹ حملے کیے گئے۔ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ آج خوراک، پانی اور ادویات لے جانے والے ٹرک غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیں گے۔ا±دھر فلسطینی وزیر صحت نے بتایا کہ اسرائیل کے حالیہ آپریشن سے قبل غزہ پر ہونے والی وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 7400 سے تجاوز کرگئیں جبکہ 21 ہزار کے قریب لوگ زخمی ہیں۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں سے اب تک 110 فلسطینی شہید اور 1950 زخمی ہوئے ہیں۔ اردن کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شروع کیے جانے والے تازہ آپریشن پر کہا ہے کہ اسرائیل اب دنیا کو جہنم بنانے کی کوشش کررہا ہے، معصوم نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کا عمل قابل نفرت اور قابلِ مذمت ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کا کہنا ہے صیہونی ریاست فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو ایسے ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کو ختم کیا۔دوسری جانب قوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرتے ہوئے محصور غزہ تک امداد کی رسائی اور اس کے شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کے حق میں 120 ووٹ پڑے، جب کہ 45 غیر حاضر رہے اور 14 بشمول اسرائیل اور امریکہ نے قرارداد کیخلاف ووٹ دیا۔واضح رہے کہ عرب ریاستوں کی طرف سے تیار کردہ قرارداد کا مسودہ اگرچہ قانون کے نفاذ کا پابند نہیں ہے تاہم یہ سیاسی وزن ضرور رکھتا ہے۔گزشتہ دو ہفتوں میں سلامتی کونسل نے چار بار اجلاس میں ناکامی کے بعد جنرل اسمبلی نے جنگ بندی کی قرارداد کو پاس کیا ہے، قرارداد کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار تھی جس میں غیر حاضری شمار نہیں ہوتی۔اس سے قبل سربراہ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں عالمی قوانین کی واضح خلاف ورزیاں کی ہیں، مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق عالمی قانون سے بالاتر نہیں۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، انھوں نے کہا کہ مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق عالمی قانون سے بالاترنہیں۔ فلسطینیوں نے اپنی سرزمین کو اسرائیلی قبضے میں جاتے دیکھا ہے۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے غزہ میں زیادہ انسانی امداد کی اجازت دینے پر بھی زور دیا
دو بڑے ہسپتالوں کا انتظام فوج کے حوالے کرنے کا خوش آئند فیصلہ
وفاقی دارالحکومت کے دو بڑے سرکاری ہسپتالوں میں جاری بدنظمی اور بے ضابطگیوں کوختم کرنے کےلئے انہیں افواج پاکستان کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، پاکستانی قوم کا اپنے اس اہم قومی ادارے پر اس قدر اعتماد ہے کہ جہاں بھی کوئی بے ضابطگی ، بدنظمی پائی جائے تو ہمیشہ یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ادارے کو فوج کے حوالے کیا جائے کیونکہ فوج نہ صرف انصاف کرتی ہے بلکہ اداروں کے نظم وضبط کو بھی برقرار رکھتی ہے ، پمز اور پولی کلینک ہسپتال میں پائی جانے والی بے ضابطگیاں اپنے عروج کو پہنچی ہوئی تھیں ، ہسپتالوں کے سینئر ڈاکٹروں نے مریضوں کو دیکھنا ، ان کے چیک اپ کو ترک کر رکھا تھا اور مریضوں کو پرائیویٹ ہسپتالوں سے رجوع کرنے کا یہی ڈاکٹر مشورہ دیا کرتے تھے ، ہسپتالوں کے اند ر تمام ٹیسٹ اور ادویات موجود ہونے کے باوجود انہیں پرائیوٹ لیباٹریوں سے ٹیسٹ کرانے پر مجبور کیا جاتا تھا اور کسی بھی قسم کی دوائی مفت نہیں دی جاتی تھی جبکہ یہ ادویات باہرپرائیوٹ دوائیوں کے دکانوں پر کھلے عام فروخت کی جاتی تھی ،چنانچہ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے ان ہسپتالوں کا انتظام و انصرام افواج پاکستان کے حوالے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس فیصلے کے منظر عام پر آنے کا عوام کی اکثریت نے کھلے دل سے خیر مقدم کیا ہے اور سکھ کی سانس لی ہے ، اخباری اطلاعات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے دو بڑے سرکاری ہسپتالوں کا انتظام فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔وزارت صحت نے وزارت دفاع کو مراسلہ ارسال کر دیا ۔ وزارت ہیلتھ سروسز کے مطابق وفاق کے دونوں ہسپتال پمز اور پولی کلینک مستقل ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے محروم ہیں ۔سیکرٹری ہیلتھ سروسز نے پاکستان آرمی میڈیکل کور سے وفاق کے دونوں بڑے ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کےلئے افسران مانگنے کی منظوری دیدی ۔سمری کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس وقت پمز اور پولی کلینک ہسپتال میں کوئی بھی گریڈ 21 کا اہل افسر موجود نہیں۔وفاقی دارلحکومت میں اس وقت دونوں بڑے ہسپتال بغیر سرابرہ کے چلائے جارہے ہیں۔پاکستان آرمی میڈیکل کور سے گریڈ 21 کے افسران کی خدمات وزارت ہیلتھ کو دی جائیں ۔وزارت ہیلتھ سروسز نے میڈیکل کور سے گریڈ 21 کے افسران کی خدمات 3 سال کے لیے مانگ لیں۔ دونوں عہدوں کیلئے آرمی میڈیکل کور سے موزوں امیدوار نامزد کئے جائیں۔
پنجاب میں ڈینگی کے مرض میں اچانک اضافہ
پنجاب میں صوبائی حکومت کی کوشش کے باوجود ڈینگی کے مرض میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ،اخباری اطلاعات کے مطابق موسم کی حدت میں واضح کمی کے باوجودراولپنڈی میں ڈینگی وائرس کے مسلسل حملوں کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 21 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی اس طرح رواں سیزن میں ڈینگی وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 2262 تک پہنچ گئی ، اس وقت ہولی فیملی ہسپتال میںڈینگی سے متاثرہ 51مریض زیر علاج ہیں جبکہ ڈی ایچ کیو میں 16 اور واہ جنرل ہسپتال میں 3 افراد زیر علاج جن میں سے 1 شخص کی حالت تشویشناک ہے ، ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پرگزشتہ24گھنٹے میں 12 مقدمات درج کر کے 12 چالان ٹکٹ جاری کئے گئے اور مجموعی طور پر1 لاکھ 11 ہزار 500 روپے جرمانہ عائد کیا گیااس طرح رواں سیزن میں اب تک مجموعی طور پر 4275 مقدمات درج کر کے 631 عمارتوں کو سیل کیا گیااور1267 چالان ٹکٹ جاری کر کے مجموعی طور پر92 لاکھ 90 ہزار 304 روپے جرمانہ عائد کیاگیا۔
اداریہ
کالم
اسرائیلی بربریت کے خلاف اقوام متحدہ کی قرارداد
- by web desk
- اکتوبر 30, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 707 Views
- 2 سال ago