ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر مدرسہ رجسٹریشن بل کا نوٹیفکیشن فوری جاری نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے زور دے کر کہا کہ آئین کے تحت کوئی بل 10 دن کے اندر دستخط نہ ہونے پر خود بخود ایکٹ بن جاتا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بل کی متفقہ منظوری کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر پر حکومت پر تنقید کی۔ فضل الرحمان نے نشاندہی کی کہ وزارت قانون کی جانب سے پیش کیے گئے مسودے پر 26ویں آئینی ترمیم پر بات چیت کے دوران اتفاق کیا گیا تھا، جس میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت بڑی جماعتوں کی شمولیت تھی۔ انہوں نے فیصلہ سازی کے عمل میں ادارہ جاتی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت پر ملک کو انتشار کی طرف لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے جنوبی اضلاع میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ جے یو آئی-ایف کے سربراہ نے 16 دسمبر کو پارٹی اجلاس کا اعلان کیا اور مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کا امکان ظاہر کیا۔