پاکستان اِس وقت ترقی کے ایک نئے دورمیں داخل ہورہاہے جہاں نہ صرف معیشت مستحکم ہورہی ہے بلکہ اقوام عالم سے پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت نئے تعلقات بھی استوار ہورہے ہیں ۔کامیاب خارجہ پالیسی کاہی نتیجہ ہے کہ بین الاقوامی ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری میں دِن بدن دلچسپی بڑھارہے ہیں ۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جہاں معاشی ٹیم نے معیشت کو مستحکم کرنے میں بھرپور کرداراداکیا وہیں وزارت خارجہ کی ٹیم نے بھی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر قیادت انتہائی قلیل وقت میں بہت کامیابیاں سمیٹی ہیں۔
گزشتہ روزوفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے بھی وفاقی کابینہ سمیت پوری قوم کومبارکباد پیش کی کہ حکومت کی انتھک کوششوں سے 2018ءکے بعد مہنگائی کی کم ترین سطح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں بڑی خوبصورت اور حوصلہ افزاءبات کی کہ اب ہمارے لئے یہ مناسب وقت ہے کہ معیشت کو مضبوط کریں، معیشت مستحکم ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اندرون و بیرون ملک سرمایہ کاری کو فروغ دیں اور اس سلسلہ میں ہماری تیاری مکمل ہو چکی ہے جس کا جلد اعلان کریں گے۔وزیراعظم نے سٹیٹ بینک کی طرف سے پالیسی ریٹ میں مزید 2 فیصد کمی کو بھی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوتے ہوئے 13 فیصد پر آگیا ہے جو کاروبار، صنعت و حرفت، زراعت، برآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں کیلئے خوش آئند ہے، اس سے ہماری پیداواری صلاحیت بڑھے گی اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور ہماری معیشت مستحکم ہو گی۔
عصر حاضر جہاں دُنیا میں ہرطرف فتنے سراُٹھارہے ہیں ،دُنیابلاکوں میں تقسیم ہورہی ہے وہیں وطن عزیز پاکستان کیلئے یہ وقت بہت اہمیت کا حامل ہے اور حکومتی کامیاب معاشی،خارجہ،داخلہ پالیسیوں کی بدولت پاکستان ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہورہاہے ۔وزیر اعظم کی کابینہ میں شامل تمام وزراءکی کارکردگی مثالی ہے ۔ا ِس وقت پاکستان میں جہاں دیگر میگامنصوبوں پر کام جاری ہے وہیں سی پیک جوپاکستان اور چین کی عظیم دوستی کا شاہکار ہے اُس پر بھی کام تیزی سے جاری ہے ۔گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ، وزارت تجارت، بحری امور، داخلہ اور منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ اجلاس کا مقصد گوادر پورٹ کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے ایک سٹریٹجک منصوبہ ترتیب دینا تھا۔کمیٹی نے موجودہ منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا اور گوادر پورٹ کے استعمال کو بڑھانے کے لئے روڈمیپ پر بات چیت کی۔ کمیٹی نے ماہانہ اجلاس منعقد کرنے اور سہ ماہی بنیادوں پر کابینہ کو رپورٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ گوادر کو ایک اہم تجارتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے عمل کا جائزہ لیا جا سکے۔کمیٹی نے گوادر پورٹ کو گندم، چینی اور یوریا جیسی بلک درآمدات کے لئے استعمال کرنے پربھی زور دیا۔ وزیر تجارت جام کمال خان نے دو نکاتی حکمت عملی تجویز پیش کی جس میں گوادر کو قومی تجارتی نظام میں ضم کرنا اور کاروباری ماحول کو سازگار بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔اس کے علاوہ پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن (ٹی سی پی) کے ذریعے سرکاری شعبے کی درآمدات جیسے فوری مواقع سے فائدہ اٹھانا کی تجویز پیش کی۔ اجلاس میں کنٹینرائزڈ درآمدات اور برآمدات کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔اراکین نے نجی شعبے کے لئے اشیاءکی نشاندہی کرنے اور تجارت کو گوادر پورٹ سے منسلک کرنے کے لئے ضروری مراعات فراہم کرنے پر زور دیا۔ نجی شعبے کی شمولیت کے لئے ایک علیحدہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی تجویز پر بھی بات چیت کی گئی۔افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے لئے گوادر پورٹ کی ٹرانز شپمنٹ اور ٹرانزٹ کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے ٹرانز شپمنٹ کے جاری منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور چین کی جانب سے “ون بیلٹ، ون روڈ”فریم ورک کے تحت گوادَر بندرگاہ کو استعمال کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی نے کراچی اور گوادَر کے درمیان لاگت کے فرق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خاص طور پر حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدوں میں مسابقت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے ساتھ معاہدے اور ان کے لئے مالی معاونت کے نظام پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزارتوں اور محکموں سے زیر التواءجوابات کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں تاکہ گوادَر پورٹ کے لیے کاروبار کو سازگار بنانے کے ماحول میں بہتری لائی جا سکے۔ اجلاس میں شعبہ جاتی کونسلز کے لاجسٹک ماہرین کے ساتھ مزید تعاون کرنے پر زور دیا گیا۔ کمیٹی نے گوادَر پورٹ کے استعمال کو بڑھانے کے لیے بلک کارگو کو فروغ دینے کے اقدامات پربھی تبادلہ خیال کیا۔
قارئین کرام!سی پیک ، گوادر پورٹ ، گوادرائیرپورٹ ایسے انقلابی منصوبے ہیں جوپاکستان کے مستقبل کیلئے انتہائی تابناک حیثیت کے حامل ہیں ۔ سی پیک فیز2 پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات کومزید نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔ پاکستان میں جہاںمعاشی استحکام بڑھ رہا ہے،وہیں انفراسٹرکچر کے منصوبوں ، زرعی اور صنعتی شعبوں میں بھی انقلابی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔پاکستان کی ترقی کے ایک نئے دورکی جانب پیش قدمی سے نہ صرف پاکستان مضبوط ہوگا بلکہ اقوام عالم میں بھی اپنانمایاں مقام پیدا کرے گا۔
کالم
ترقی کے نئے دور کاآغاز
- by web desk
- دسمبر 20, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 103 Views
- 3 مہینے ago