گزشتہ روز ہی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمدشہبازشریف وسطی ایشیائی ممالک کے کامیاب دورے کے بعد پاکستان پہنچے توجمعرات کی صبح پاکستان کے عظیم دوست اور محسن ولی عہد ابوظہبی اور ابوظہبی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ خالد بن محمد بن زید النیہان اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے ۔ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف ،صدر مملکت آصف علی زرداری نے نورخان ائیربیس پر معززمہمان کاپُرتپاک استقبال کیا۔اِس موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ابوظہبی کے ولی عہد کے درمیان خوشگوار جملوں کا بھی تبادلہ ہوا اور ایک دوسرے کےلئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار بھی کیاگیا۔ روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے معزز مہمان کو پھول پیش کئے۔ابوظہبی کے ولی عہد وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ کر رہے ہیں ۔ پاکستان اور ابوظہبی کے نہ صرف برادرانہ ودوستانہ تعلقات ہیں بلکہ دونوں ممالک میں تجارتی تعلقات بھی دِن بدن مضبوط ہورہے ہیں خصوصاًوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے منصب اقتدار سنبھالتے ہی متحدہ عرب امارات کے مسلسل دورے کئے اوریہ بھی تاریخ کا حصہ ہے کہ جب بھی پاکستان پر کٹھن وقت آیا سب سے پہلے سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات نے ہمیشہ پاکستان کاہاتھ تھاما۔آج بھی ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی بسلسلہ روزگار ابوظہبی سمیت پورے متحدہ امارات میں مقیم ہیں۔وزیر اعظم ہاﺅس میںوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور معززمہمان شیخ خالد بن محمد بن زید النیہان نے ملاقات میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا بھرپور اعادہ کیا۔ اس ماہ کے شروع میں ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کے ساتھ اپنی انتہائی نتیجہ خیز ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ دونوں ممالک اپنے بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کےلئے مل کر کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ میرے حالیہ دورہءازبکستان کے دوران ازبکستان – افغانستان -پاکستان ریلوے لائین منصوبے پر بات چیت ہوئی؛ ازبکستان نے بھی اس منصوبے میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اس منصوبے کی بدولت گوادر اور ابوظہبی پورٹس کو فائدہ ہو گا اور یہ منصوبہ اس خطے کےلئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زین النیہان کے دورہ پاکستان پر نئے معاہدے بھی ہوئے ہیں جن کے ثمرات سے یقینا نہ صرف دونوں ممالک کی دوستی مزید مضبوط ہوگی بلکہ تجارت کے نئے راستے بھی کھلیں گے۔دونوں ممالک میں بینکنگ،کان کنی، ریلویز اوربنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کے شعبوں میں معاہدوں اورمفاہمت کی دستاویزات پردستخط کی تقریب ہوئی۔اس موقع پرمتحدہ عرب امارات کے سید بصار شعیب اورسیکرٹری خزانہ امداداللہ بوسال نے بینکنگ کے شعبہ میں معاہدے کے مسودوں کا تبادلہ کیا۔ علی الراشدی، سعیداحمد اورفہیم حیدرنے کان کنی کے شعبہ میں معاہدے کے مسودوں کاتبادلہ کیا۔شادی ملک اور عامرعلی بلوچ نے ریلویز کے شعبے میں مفاہمت کی دودستاویزات کے مسودوں کاتبادلہ کیا۔کیپٹن جمال شمسی اورندیم احمدچوہدری نے بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کے شعبہ میں تعاون کے ایم اویوکے مسودوں کاتبادلہ کیا۔ایوان صدرمیں منعقدہ تقریب میں صدرمملکت آصف علی زرداری نے معززمہمان کونشان پاکستان کے اعزازسے بھی نوازااِس موقع پر وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف اورکابینہ کے اراکین بھی شامل تھے ۔ قارئین کرام!ابوظہبی کے ولی عہد کا دورہ پاکستان اورمتحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو نہ صرف اجاگر کرتا ہے بلکہ دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے مشترکہ عزم کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ وفاقی حکومت کی کاوشوں سے جس طرح پاکستان کی معیشت اور خارجہ اُمور کے حوالے سے پاکستان دِن بدن مضبوط ہورہاہے یقینا اِس کے ثمرات سے عوام بہت جلد مستفید ہو گی ۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور اِن کی ٹیم کی دِن رات کاوشوں کی بدولت ہی پاکستان کے مثبت اعشاریوں سے بین الاقوامی سرمایہ کاری کے دروزے بھی مزید کھل رہے ہیںاورپاکستان دُنیا میں ایک نئی پہچان کے ساتھ اُبھر رہاہے۔