کالم

امریکی جریدہ فیلڈ مارشل کی حکمت عملی کا معترف

معروف امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کامیاب پالیسیوں کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے ایک حالیہ تجزیہ میں لکھا ہے کہ صدر امریکہ نے اہم معاشی معاہدوں کا اعلان کرکے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اپنی نئی دوستی کو گہرا اور مضبوط کیا ہے۔فیلڈ مارشل کے عہدے کے بارے میں میگزین کے تجزیے اور تاثرات پاکستان کے نقطہ نظر سے انتہائی اہم ہیں، جو نہ صرف اس عہدے کی فوجی و تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں بلکہ اس کے موجودہ دور میں ہونے والی تقرریوں کے علاقائی و عالمی اثرات کا بھی احاطہ کرتے ہیں۔دی نیشنل انٹرسٹ ایک امریکی میگزین ہے جو بین الاقوامی امور، دفاع، اور خارجہ پالیسی پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔ جریدہ 1965 میں جاری ہوا۔اس میں عمومی طور پر مختلف موضوعات پر تجزیے اور مضامین پیش کئے جاتے ہیں جو جامع تحقیق اور تجزیے پر مبنی ہوتے ہیں۔ اس کے مصنفین میں سابق سفارتکار، اور پالیسی ماہرین شامل ہوتے ہیں۔امریکی میگزین دی نیشنل انٹرسٹ کا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے بارے میں تجزیہ دو روز قبل 28 اگست 2025 کو شائع ہوا ہے۔ اس تجزیے میں میگزین نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت اور پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کو سراہا گیا ہے۔ خاص طور پر بھارت کے مقابلے میں امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور معاشی معاہدوں میں کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔میگزین کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اہم معاشی معاہدوں کا اعلان کیا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ میگزین نے بھارت کے پاکستان سے حالیہ محاذ پر ہونے والے سیاسی اور سفارتی دھچکے کا بھی ذکر کیا ہے۔اس تجزیے کی اشاعت کے بعد بین الاقوامی میڈیا اور سفارتی حلقوں میں اسے کافی پذیرائی ملی ہے اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے ۔سیاسی اور سفارتی حلقوں میں نیشنل انٹرسٹ خصوصی اہمیت کا حامل ہے ، خاص طور پر ان حلقوں میں جو خارجہ پالیسی کے معاملات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔اس کا مقصد صرف خبریں دینا نہیں بلکہ اپنے قارئین کو موجودہ عالمی حالات پر غور و فکر کرنے کا موقع فراہم کرنا بھی ہے۔ اس وجہ سے خاص طور پر پالیسی ساز، ڈپلومیٹس، اور محققین کے درمیان یہ میگزین ایک معتبر ذریعہ مانا جاتا ہے۔نیشنل انٹرسٹ میگزین امریکی خارجہ پالیسی کے تناظر میں کئی پہلووں پر ایک جامع بحث کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کے مضامین اور تجزیے امریکی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ پالیسی ساز اور فیصلہ ساز اس کے مواد کا جائزہ لے کر اپنے فیصلوں میں بہتری لا سکتے ہیں۔علاوہ ازیں جریدہ عالمی خطرات اور چیلنجز کی نشاندہی کرتا ہے، جیسے کہ دہشت گردی، عالمی صحت، ماحولیاتی مسائل، وغیرہ جو کہ امریکی خارجہ پالیسی کے اہم عوامل ہیں۔مذکورہ میگزین عوام میں عالمی مسائل کے حوالے سے آگاہی بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔یعنی نیشنل انٹرسٹ کی اہمیت اس کی گہری تحقیق، تنوع، اور پالیسی پر اثر ڈالنے کی صلاحیت میں ہے، جو اسے امریکی خارجہ پالیسی کی بحث میں ایک اہم پلیٹ فارم بناتی ہے۔چنانچہ میگزین کا فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت اور پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کو سراہا جانا پاکستان کے نکتہ نظر سے اہمیت کا حامل ہے۔جریدہ نے پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسیوں اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ثابت قدم قیادت کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان نے حالیہ محاذ پر بھارت کو زبردست دھچکا پہنچایا۔میگزین نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی کامیاب حکمت عملی سے سفارت کاری کے ذریعے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی اور پاک بھارت حالیہ تنازعات میں ثالثی کے کردار کی تعریف کی۔ بھارت کی پاکستان کے خلاف جارحیت خود اس کے لئے مہنگی ثابت ہوئی جس میں پاکستان کی پاک نے بھارتی لڑاکا طیاروں کو گرایا۔امریکی میگزین نے لکھا کہ پاکستان نے امریکی صدر کی پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا جبکہ بھارت جنگ بندی اور امن قائم کرنے میں صدر امریکہ کے کردار سے انکاری رہا ہے۔ جنگ بندی کے بعد صدر امریکہ کی دعوت کے باوجود نریندر مودی واشنگٹن نہیں گئے۔ مودی حکومت کے رویہ پر ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی وزیراعظم کے رویے سے ناراض ہیں۔جبکہ دوسری طرف صدر امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو وائٹ ہاس میں مدعو کیا۔پھر ایک ماہ بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اہم معاشی معاہدوں کا اعلان کرکے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اپنی نئی دوستی کو مزید گہرا کر دیا جبکہ بھارت پر روس سے تیل خریداری کی وجہ سے محصولات میں اضافہ کردیا ہے۔میگزین نے مزید لکھا کہ امریکہ نے بلوچستان لبریشن آرمی کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پاکستانی موقف کی تائید کی جسے واشنگٹن کے بھارت سے دور ہونے کی واضح نشانی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت اور مثر خارجہ پالیسی اقدامات نے نہ صرف ملک کی ساکھ کو مضبوط کیا ہے بلکہ بھارت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر نمایاں سیاسی دبا بھی پیدا کیا ہے۔میگزین کا تجزیہ پاکستان کے نقطہ نظر سے اس لیے اہم ہے کہ یہ نہ صرف فیلڈ مارشل کے عہدے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ اس کے موجودہ دور میں علاقائی سلامتی، بین الاقوامی تعلقات، اور اقتصادی مفادات پر پڑنے والے اثرات کا بھی احاطہ کرتا ہے۔ میگزین نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں، علاقائی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات، اور امریکہ جیسے اہم اتحاد کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کو مثبت طور پر پیش کیا ہے، جو پاکستان کے قومی مفادات کے لیے انتہائی اہم ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے