کالم

اگست یوم آزادی کا تقاضا” پاکستان کو عزت دو“14

یوم آزادی¿ پاکستان ہر سال 14 اگست کو پورے ملی جوش جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ یہ دن نہ صرف آزادی کے حصول کی یادگار ہے بلکہ( بلاتشبیہ )کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ” یوم الست“ کی طرح ہے۔ یہ پاکستانی عوام کو اپنی قومی شناخت اور خود مختاری کی تجدید کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ اس بار ہم سب کا یہی بیانیہ ہونا چاہئے کہ ”پاکستان کو عزت دو“ جو ہماری قومی خود داری اور فخر کی عکاسی کرتی ہے۔پاکستان کی آزادی کا سفر طویل اور مشکل تھا۔ برصغیر کے مسلمانوں نے ایک طویل جدوجہد کے بعد اپنی علیحدہ شناخت کےلئے جدوجہد کی، جو 1947 میں قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی قیادت میں کامیاب ہوئی۔ اس وقت سے لے کر آج تک پاکستان نے کئی چیلنجز کا سامنا کیا ہے، لیکن ہر بار عوام نے اپنے وطن کی خود مختاری اور عزت کےلئے قربانیاں دی ہیں۔
بلاشبہ پاکستان کو عزت دو ایک ایسا تقاضہ جسکے بغیر ہم عالمی برادری میں سر اٹھا کر نہیں جی سکتے۔ ہماری قوم کی عزت اور وقار ہماری ذمہ داری ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ہر سطح پر اپنے ملک کی ترقی، خوشحالی اور خود مختاری کےلئے کام کرنا چاہیے۔یہ بیانیہ اور پیغام اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ ہمیںان اہم نکات پر تجدید عہد کرنا ہو گا۔
قومی اتحاد:ہمیں اپنے ملک میں اتحاد و یگانگت کو فروغ دینا ہو گا۔ مختلف ثقافتوں، مذاہب اور زبانوں کے لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر پاکستان کی تعمیر میں حصہ ڈالنا ہوگا۔
تعلیم و تربیت:قوم کی عزت کا براہ راست تعلق اس کی تعلیمی استعداد اور معیارسے ہوتا ہے۔ ہمیں تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم عالمی سطح پر مسابقت کر سکیں۔ اس میں تو دو رائے نہیں کہ تعلیم کے ذریعے ہم نہ صرف جدید علوم و فنون میں ترقی حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اپنی اخلاقیات اور اقدار کو بھی مضبوط کر سکتے ہیں۔آج جو قومیں ترقی کے میدان لیڈ کر رہی ہیں ان سب نے اپنے نظام تعلیم کو وقت کی دوڑ کے ساتھ جدید اور مضبوط کیا اور اسے ترجیح اوّل میںرکھا۔
قومی ترقی:پاکستان کو اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی میدانوں میں ترقی دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہم عالمی سطح پر اپنا مقام مستحکم کر سکیں۔ جدید ٹیکنالوجی اور کاروباری مواقع کو فروغ دینا اہم اور اشد ضروری ہے تاکہ نوجوان نسل کو باعزت روزگار کے مواقع مل سکیں۔پھر یہی نوجوان ستاروں پہ کمند ڈال کے دکھائیںگے۔
سیاست میں شفافیت:سیاستدانوں اور حکومتی اداروں کو شفافیت اور دیانتداری کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہیے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور ملک کی عزت میں اضافہ ہو۔ شفاف حکومت عوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں سیاست غلاظت میں لتھڑ چکی ہے۔مفاد پرستی میں ملکی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں،اشرافیہ کا پیٹ ہے کہ بھرنے کا نام ہی لیتا،مفاد پرست اشرافیہ ایک کلب کی صورت میں جڑیں جما چکے ہیں،شفافیت جمہوری نظام میں کہیں دکھائی نہیں دیتی۔یہی وجہ ہے کہ جمہوریت کا تسلسل بار بار نہ صرف ٹوٹا بلکہ روندا جاتا رہا ہے۔غیر جمہوری سوچ کے غلبے نے جہاں جمہوری سیاست کو پنپنے نہ دیا وہاں کوئی جمہوری ادارہ اپنے قد کے ساتھ کھڑا دکھائی نہیں دیتا۔بانی پاکستان کی ساری جہدوجہد جمہوری تھی ، ان کا فلسفہ حیات اور تعلیماتِ کا محور و مرکز یہی نکتہ رہا جسے ہم پس پشت ڈال چکے ہیں۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم قائد کے فرامین کی روشنی تجدید عہد کریں اور انکے پاکستان کو عزت دیں۔
ثقافتی تحفظ و فروغ:پاکستان کی ثقافت اور ورثہ ہماری شناخت کی بنیاد ہے۔ ہمیں اپنے ورثے کی حفاظت کرنی چاہیے اور دنیا کے سامنے اپنی ثقافتی خوبصورتی کو پیش کرنا چاہیے تاکہ دنیا ہماری متنوع ثقافت کو جان سکے۔پاکستان مختلف رنگ و نسل کا خوبصورت گلدستہ ہے ۔ سیاچن کی برف پوش وادیوں سے لے کر سندھ کے ساحلوں تک تہذیب وثقافت کا حسین امتزاج اسے نمایاں مقام دلاتا ہے۔رنگ نسل کے اس حسیں امتزاج کو اس کا حقیقی مقام دینا دراصل” پاکستان کو عزت دینا“ ہے۔
بین الاقوامی سطح پر مقام:ہمیں عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تاثر قائم کرنے کےلئے سفارتکاری اور تعلقات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ عالمی معاملات میں ہمارا فعال کردار ہمیں عزت و وقار کاحامل بناتا ہے ۔ آج کئی بین الاقوامی ایشو ایسے جن کے حل میں پاکستان بنیادی کردار ادا کر سکتا بلکہ دیکھا جائے تو وہ یہ کردار ادا کر بھی رہا ہے ۔ تنازعہ کشمیر جسکا حل پاکستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی چاہتا ہے تاکہ جنوبی ایشیا کا امن مضبوط اور محفوظ ہاتھوں میں رہے ۔اسی طرح تنازعہ فلسطین کا بھی پر امن حل خطے کی سلامتی سے جڑا ہے۔پاکستان نے ہمیشہ ان تنازعات کے پر امن حل پر زور دیا ہے۔
مختصر یہ کہ یوم آزادی کے موقع پر ”پاکستان کو عزت دو “کے بیانیہ کےساتھ اس دن کو منانا چاہئے۔یہ بات ہمیں یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ ہم اپنے ملک کے وقار اور عزت کے لئے اپنے کردار کا جائزہ لیں۔ ہمیں ہر لمحے یہ یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کی عزت ،ہماری ہی عزت ہے، اور ہم سب کو مل کر اپنے ملک کی ترقی و خوشحالی کےلئے کام کرنا ہوگا۔اس بار اس عزم کے ساتھ کہ ہم ایک متحد اور مضبوط پاکستان کے لئے کوشش کریں گے،یہ یوم آزادی منا نا ہو گا۔ انہی ہی بنیادی نکات کو پیش نظر رکھ کر ہم اپنی قوم کی عزت و وقار کو بلند کر سکتے ہیں۔ ملک کی عزت میں اضافہ تب ہی ممکن ہے جب ہم سب مل کر پاکستان کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں اور اپنی ذمہ داریوں کو پوری دیانتداری اور عزم کےساتھ نبھائیں ۔ پاکستان کو عزت دینے کےلئے ہمیں اپنی قومی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہوگا اور اپنی ذاتی، سماجی، اور قومی زندگی میں عملی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ہم آنے والی نسلوں کےلئے ایک مضبوط اور باوقار پاکستان چھوڑ سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے