ان نوسربازوں جعل سازوں سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔پہلے ہی اس مہنگائی نے عام آدمی کا جینا محال کر دیا ہے اوپر سے جو کثر باقی بچتی ہے وہ اسے پورا کر رہے ہیں۔لہٰذا اپنی حفاظت خود کریں اور ان جعل سازوں نوسربازوں کے سرسبز باغ میں نہ آئیں ۔ زندگی میتھ کی طرح گزاریں۔ میتھ (حساب)کہتا ہے دو جمع دو چار ہوتے ہیں ،اگر کوئی کہتا ہے پانچ دس بیس سو ہوتے ہیں تو سمجھو یہ جھوٹا ہے فراڈیا ہے۔ کوئی شارٹ کٹ راستہ نہیں ہے۔آج کل پراپرٹی والے پرکشش آفر دے کر اپنے جال میں پھنسا رہے ہیں۔ ایسے ہی ہماری نوجوان نسل کو شارٹ راستے اور سر سبز باغ دکھا کر گمراہ کر رہے ہیں۔پراپرٹی والے خوبصورت اشتہار سے اپنے جال میں پھنساتے ہیں کہ فلاں جگہ پر شہر کے وسط میں ایک عالیشان پلازہ بنا رہے ہیں۔ پلازہ کی کھدائی شروع ہے دو سال میں بلڈنگ تیار ہو جائے گی، شاپ کی بکنگ جاری ہے۔آج بکنگ کرائیں اگلے ماہ اس کا کرایہ وصول کریں۔قیمت دو کروڑ مگر بکنگ صرف ایک کروڑ میں کرائیں باقی رقم بلڈنگ بنے کے بعد آسان قسطوں میں دیں۔ پھنس جانے والے کو پہلے تین چار ماہ اس ہر عمل کرتے ہوئے شاپ کا کرایہ پچاس ہزار دیتے رہیں گے تانکہ آپ مزید ساتھی یار بیلی کو بتائیں کہ وہ بھی اس جال میں پھنس جائیں پھر تین ماہ بعد یہ کرایہ دینا بند کر دیتے ہیں۔ کہیں گے حالات ٹھیک نہیں چھ ماہ بعد اکٹھی رقم دے دیں گے۔ پھر چھ ماہ بعد آپ کا ان سے رابطہ ختم اور نیا مالک سے واسطہ شروع۔آپ عدالتوں کا رخ کریں گے۔ پھر مزید رقم خرچ کریں گے۔ پھر جتنی رقم دی تھی وہ آدھی دینے پر تیار ہو جائینگے اور آپ لینے پر تیار ۔ پلیز لالچ میں نہ آیا کریں۔ ان کا معاہدہ اتنا کمزور ہوتا ہے کہ عدالتیں قانون انکا کچھ بگاڑ نہیں سکتے۔پراپرٹی خریدتے وقت اپنے دوستوں وکیلوں سے مشورہ کر لیا کریں۔ زیادہ تر ان کے شکار میں فارن میں بیٹھے لوگ آتے ہیں کیونکہ انہیں زمینی حقائق کا کچھ پتہ نہیں ہوتا لہٰذا ان کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ اسی طرح آجکل مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ نوجوان نسل کےساتھ نوسرباز فراڈ کر رہے ہیں اور یہ دھوکا سرعام ہو رہا ہیے ۔ یہ کہتے ہیں جو لڑکیاں گھر بیٹھے ماہانہ 40 سے 50 ہزار کمانا چاہتی ہیں۔آن لائین ہوم ورکنگ فار گرلز۔ وہ لڑکیاں ضرور پڑھیں جو فری لانسنگ کرنا چاہتی ہیں۔ جاب: ڈیٹا انٹری یا ٹائپنگ! وقت: روزانہ دو سے تین گھنٹے کی جاب ہے ۔ یہ ہے مکڑی کا وہ خوبصورت جال جس میں بہت سے ضرورت مند بچیاں پھنس جاتی ہیں خصوصا وہ جنہوں نے تازہ تازہ تعلیم مکمل کی ہو گرمی کی چھٹیاں پر ہوں یا پیپرز کے بعد فارغ ہوتی ہیں ۔ان فراڈیوں کی آپکو یہ پوسٹ ہر گروپ میں ملے گی، ان باکس میں میسجز آئیں گے سم پر بھی ایس ایم ایس پر بھی آئیں گے لیکن یہ سب جھوٹ فراڈ ہوتا ہے۔ آپ کو دنیا کا کوئی ایسا کام نہیں ملے گا جس میں بغیر محنت کے اتنے پیسے ملتے ہوں ۔اب ہوتا کیا اور کیسے اس جال میں نوجوانوں کو پھنساتے ہیں۔
آج سے کچھ روز قبل جعل سازی پکڑنے کے شہرت کے حامل اینکر کی ایک وڈیو دیکھی جس میں انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ ایک جگہ چھاپہ مارا، اس سے قبل ان سے ایک لڑکی نے رابطہ کرکے ان سے مدد مانگی تھی اور اسکے بعد ایسے انکشافات ہوئے کہ وہ وڈیو دیکھ کر انسان لرز جاتا ہے۔ یہ فراڈ والا چکر تو سبھی جانتے تھے لیکن اس کی آڑ میں اتنا کچھ گندیہ کرتے ہیں سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔ لڑکی نے بتایا کہ اس کی ایک کلاس فیلو نے اس سے آن لائن جاب کا ذکر کیا جس میں 30 /40 ہزار سیلری اور لیپ ٹاپ ملنا تھا لیکن اس سے پہلے اسے انٹرویو دینا لازم تھا۔ اپنی سہیلی پر اندھا اعتماد کرتے ہوئے وہ اس کےساتھ اس جگہ چلی گئی جہاں اسکی خوب تواضع کی گئی کولڈ ڈرنک کے بعد اس کو پتہ نہیں چلا کہ اسکے ساتھ کیا ہو چکا ؟۔ ویڈیوز بنانے کے بعد اس گینگ کی گاڑی اسے واپس ڈراپ کرگئی اور چند دن بعد وہ لوگ اس کی ویڈیوز اور تصاویر اسے بھیج کر اسے بلیک میل کرنے لگے اور یہ وہ ویڈیوز تھیں جو اسے مشروب پلانے کے بعد بنائی گئی تھیں ان لوگوں کی طرف سے اس لڑکی سے دو مطالبات کیے جاتے تھے:1: وہ جہاں جب چائے وہاں آیا جایا کرو گی۔۲: اگر یہ منظور نہیں تو اپنی جگہ کسی اور لڑکی کو ان کے جال میں پھنسائیں گی تو اس کی جان چھوٹ جائے گی۔ اس کی سہیلی نے بھی یہی سب کرنے کےلئے اسے ان درندوں کے جال میں پھنسا دیا تھا اور یہ صرف وہی دو لڑکیاں نہیں تھیں ۔سرِعام کے رابطے میں آنے والی لڑکیوں کی تعداد سات تھی اور باقی نہ جانے کتنی لڑکیاں تھیں جو اپنی وڈیوز کے وائرل ہوجانے کے ڈر خوف سے یا تو خود ان کے ہاتھوں لٹتی جا رہی تھیں یا پھر خود کو بچانے کے لیے اپنی سہیلیوں، کو لا کر ان کے سامنے پیش کر کے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کر رہی تھیں ۔ کہا جاتا ہے۔ جب اینکر نے اپنی ٹیم کے ساتھ چھاپا مارا تو اس وقت وہ شخص جو بظاہر اس سب کا ماسٹر مائنڈ تھا، اس نے وہ یو ایس بی جس میں ساری وڈیوز اور بلیک میلنگ کا مواد تھا منہ میں نگل لی ۔ یہ سب وہاڑی شہر میں ہوا ہے اور ملزم کی ہٹ دھرمی دیکھئے کہ وہ دھمکا رہا ہے کہ اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا،ویسے بول تو سچ رہا تھا اور یہ تو ایک گینگ ہے جو سامنے آیا ہے ایسے نہ جانے کتنے گینگز ہوں گے جو لوگوں کی عزت سے کھیل رہے ہیں۔ لیکن لڑکیاں یہ سب پڑھ سن اور دیکھ کر سبق نہیں لیتی۔ آپ سے اور والدین سے اپیل ہے کہ ایسی پوسٹ پڑھ کر کسی کے جھانسے میں نہ آئیں خدا آپ کو محفوظ رکھے، مگر خود بھی ان سے دور رہیں لیکن اگر وہاڑی کیس جیسا معاملہ نہ بھی ہو تو یہ لوگ رجسٹریشن کے نام پر آپ سے ہزار سے پانچ ہزار روپے وصول کر کے آپ کو مالی نقصان بھی پہنچاتے ہیں کہیں پر یورپیئن نام نظر آئیں گے جو پچاس یا تیس بیس لڑکے لڑکیوں کے گروپ بنا کر بہت اچھی سیلری کا جھانسا دیتے ہیں تو جان لیں کہ وہ بھی آپ کو لوٹنے کا ایک طریقہ ہے اور لازمی نہیں کہ اگر کوئی یورپی نام ہے تو وہ ایماندار بھی ہوگا آپ کے ساتھ، وہاں پر یہاں سبھی بڑے فراڈ ہوسکتے ہیں۔ لہذا ایسی پوسٹ پڑھ کر فوری انوسینٹ اور جاب اپلائی نہ کیا کریں۔ گھر والوں سے اور ساتھیوں سے صلاح مشورہ ضرور کیا کریں۔یہ سمجھا کریں آپ سڑک پر اپنی کار میں جا رہے ہیں ۔ اسی روڈ پر اناڑی کار ڈرئیور بھی ہیں۔ ان سے بچ کر اپنی منزل تک پہنچنا ہے۔ لہذا احتیاط کرتے ہوئے منزل تک پہنچ جاتے ہیں ۔یہ زندگی بھی کچھ اس روڈ جیسی ہے۔انسان اس مہنگائی سے پاگل ہو کر ہر گھٹیا کام کرنے کو تیار ہے۔ مردہ جانور گدھے کتے کا گوشت کھلانے سے انسان پرہیز نہیں کر رہا۔ ان کےلئے یہی دنیا جنت و جہنم ہے۔ اس لئے کہ ہمارا عدالتی اور قانونی نظام فیل ہے۔یہاں جنگل کا قانون ہے لہٰذا اپنی اور اپنے مال کی حفاظت خود کریں ،ہر کام میں احتیاط بہت ضروری ہے۔یاد رہے آج زمین کے اوپر ہیں کل زمین کے نیچے ہونگے۔جو کچھ بنا رہے ہیں سب چھوڑ جائیں گے ۔ اپنے ان کرتوتوں کا حساب زمین کے نیچے دیں گے۔ لگتا ہے ان فراڈیوں چیٹروں کو اس کی کوئی فکر پرواہ نہیں ۔مگر ہمیں اپنی اپنی فیملی عزیز و اقارب کی فکر بطور انسان ضرور کرنی چاہیے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین
کالم
جعلسازوں اور نوسربازوں سے بچیں
- by web desk
- جولائی 9, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 488 Views
- 1 سال ago