غزہ میں جنگ طویل سے طویل تر ہو رہی ہے،اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور امریکہ کی پشت پناہی کی وجہ سے امن کوششیں بھی ناکام ہو رہی ہیں،جاری تنازعہ واحد جنگ بندی ہے۔سوائے امریکہ کے تمام مغربی اور یورپی ممالک کی قیادتیں اس حق میں ہیں کہ فوری جنگ بندی کر کے مسئلے کا حل نکالا جائے۔جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ پیرس میں اپنے مصری، قطر ی اور اسرائیلی ہم منصبوں کیساتھ مذاکرات کیلئے پیرس میں ہیں، غزہ جنگ بندی کیلئے ہونے والے ان مذاکرات میں فرانسیسی حکام بھی شریک ہیں جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کیساتھ ساتھ قیدیوں کی رہائی عمل میں لانا ہے، اس سے قبل بھی اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں عارضی جنگ بندی ، مذاکرات کی وجہ سے ممکن ہوئی تھی۔ اب اگرسی آئی اے سربراہ ، مصری انٹیلی جنس اور قطری وزیراعظم کیساتھ مل کر جنگ بندی اور قیدیوں کی سلسلہ وار رہائی کےلئے مذاکرات کر رہے ہیں تو یہ ایک احسن اقدام ہے ، میڈیا کے مطابق امریکی مذاکرات کاروں نے مجوزہ معاہدے کی طرف پیش رفت کی ہے جسکے تحت اسرائیل دو ماہ کیلئے جنگی کارروائیاں بند کرے گا جبکہ حماس کی قید میں موجود 130اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا،اس معاہدے پر دو مرحلوں میں عملدرآمد ہوگا ، پہلے مرحلے میں اسرائیلی جنگی کارروائیاں روکے گا، خواتین، بزرگ اور زخمی قیدیو ں کو رہا کیا جائے گا،دوسرے مرحلے میں 30روز کی جنگ بندی ہوگی جسکے دوران اسرائیلی فوجی اور شہری قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، ممکنہ معاہدے کے تحت اسرائیل غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے گا ، اگرچہ مجوزہ معاہدہ جنگ کا مکمل خاتمہ نہیں کرے گا، لیکن تجزیہ کار پر امید ہیں کہ اس طرح کا معاہدہ تنازع کے پائیدار حل کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔ایک طرف یہ کوششین ہو رہیں ہیں تو دوسری طرف غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور گولہ باری کا سلسلہ بھی جاری ہے، مزید سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے،یوں اب تک شہدا کی مجموعی تعداد26ہزار422 سے تجاوز کر گئی ہے زخمی اس کے علاوہ ہیں، غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فورسز اور حماس کے مجاہدین کے درمیان شدید لڑائی جاری ، خان یونس سے مزید ہزاروں شہری نقل مکانی کرکے رفح پہنچ گئے ہیںجہاں پہلے ہی لاکھوں پناہ گزین بے سروسامان موجود ہیں، اسرائیلی فوجی ٹینکوں کی جانب سے خان یونس کے ہسپتالوں کا محاصرہ بھی جاری ہے جہاں ہزاروں افراد اور زخمی محصور ہوکر رہ گئے ہیں، تاہم اس کے باوجود صیہونی افواج کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ دوسری طرف صیہونی فوج کے طیاروں نے جنوبی لبنان پر بھی حملے کئے ہیں، ان حملوں میں رہائشی عمارتوں اور حزب اللہ کی پوزیشنز کو نشانہ بنانے کا دعوی ٰکیا گیا ہے ، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کے محصور جنوبی علاقے میں خان یونس شہر کے جنوب میں دو اسرائیلی ٹینکوں کو الیاسین گولوں سے نشانہ بنایا ہے ،فلسطینی اسلامی جہاد گروپ کے عسکری دستے القدس بریگیڈز نے کہا ہے کہ انہوں نے خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپیں کیں اور دھماکہ خیز مواد سے ایک ٹینک کو نشانہ بنایا، گروپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے علاقے کے شمال میں غزہ شہر میں اسرائیلی فورسز پر مارٹر گولے داغے ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ 7000 زخمی اور بیمار لوگوں کو اپنی جان بچانے کے لئے غزہ سے منتقل کرنے کی ضرورت ہے، مصر کے ساتھ رفح بارڈر کے ذریعے درجنوں مریضوں کو وقتا فوقتا ًغزہ چھوڑنے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ تعداد کافی نہیں ہے، عالمی امدادی تنظیم سیو دی چلڈرن میں انسانی ہمدردی کی پالیسی اور وکالت کی سربراہ، الیگزینڈرا سائیہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے دوران شہید ہونے والے بچوں کی تعداد حالیہ تنازعات میں ہونے والی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہے ، ان کا کہنا ہے کہ جنگ کا خمیازہ سب سے زیادہ بچوں نے بھگتا ہے۔وفاقی وزراءکاپمزہسپتال کادورہ
صحت کی مفت سہولیات عوام کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی عوامی فلاحی ریاست کی اولین ترجیح عوام کو اس حق کی فراہمی ہوتی ہے۔صحت مند معاشرہ کسی بھی ملک کا سرمایہ حیات ہوتاہے۔گزشتہ روزوفاقی وزیر داخلہ و تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز اور وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔ چیف کمشنر اسلام آباد چیئرمین سی ڈی اے اور دیگر انکی آمد کی اطلاع ملتے ہی پمز ہسپتال پہنچ گئے۔ دونوں وفاقی وزرا نے پمز ہسپتال کی جانب سے مریضوں کو دی جانیوالی سہولیات کا جائزہ لیا۔ ڈاکٹر گوہر اعجاز وفاقی وزیر داخلہ و تجارت اور وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر پمز ہسپتال کی ایمرجنسی کیلئے 40بیڈز کا عطیہ دیا گیا۔ آئندہ ہفتے سے تمام مریضوں کو لواحقین کو کھانا بھی مفت وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز کی طرف سے پیش کیا جائیگا۔ جلد پمز ہسپتال کیلئے ایک فارمیسی قائم کرنے کا بھی انہوں نے اعلان کیا جس میں تمام ضروری ادویات کی مفت فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔ وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے وزیر داخلہ و تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کے ان اقدامات کو بیحد سراہا۔ ڈاکٹر گوہر اعجاز وفاقی وزارت داخلہ کا چارج لینے کے بعد پمز ہسپتال کے اچانک دورے پر گئے جس کا وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے خیرمقدم کیا۔ وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز کو بتایا کہ پمز ہسپتال پر مریضوں کا بوجھ دن بدن بڑھ رہا ہے۔ بارہ سے پندرہ ہزار مریض روزانہ علاج کیلئے پمز ہسپتال آتے ہیں۔ مریضوں کو کوالٹی آف سروس اور معیاری ادویات کی فراہمی مشن ہے۔ سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائیگا۔صحت کی بہترین سہولیات عوام کو فراہم کرنا حکومتوں کی اولین ترجیح ہو نی چاہیے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کےلئے جامع پالیسی مرتب کریں ۔ نئے جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل ہسپتال بنائے جائیں ۔ ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی اور دستیابی کو یقینی بنایا جائے تاکہ غریب عوام کو بہتر اور مفت صحت کی سہولیات میسر آ سکیں اور انکا معیارِ زندگی بہتر ہو سکے ۔
دہشتگردی کامنصوبہ ناکام
جیسے جیسے عام انتخابات کے دن قریب آرہے ہیں دہشتگردبھی متحرک ہوتے نظر آتے ہیں مگر ہمارے سیکیورٹی ادارے ان کی تمام سازشوں کوناکام بنارہے ہیں۔گزشتہ روز سی ٹی ڈی حیدرآباد نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران سندھ یونیورسٹی کالونی نزد ریلوے اسٹیشن جامشورو پھاٹک سے کالعدم جسمم کے دہشت گرد بلاول شر ولد محمدعزیز شر کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے 6ہینڈ گرینیڈ،6سو گرام خطرناک بارودی مواد، ڈیٹونٹر، بوناکارڈ ، بلیک وائر،بال بیرنگ اور بیٹری،کالعدم تنظیم کے بینر اور آئی ڈی کارڈ برآمد کرلیا ہے۔ بعدازاں گرفتارملزم کو حیدرآباد منتقل کرکے اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ سی ٹی ڈی کے اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ گرفتار ملزم کاتعلق کالعدم جسمم سے ہے، گرفتار دہشتگرد دہشتگردی کے ذریعے حالیہ انتخابات کیلئے جاری مہم کو سبوتاژ کرناچاہتا تھا ، اس کا چیئرمین جسمم شفیع برفت سے بھی رابطہ ہے۔نوجوان طلباکو ریاست کیخلاف اکسانے ، قومی جنونیت پیدا کرنے میں ماہر ہونے کے علاوہ طلباکو لٹریچر پمفلٹ ، بینر اور پلے کارڈ بھی فراہم کرتاہے۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر قوم پرستوں کی جانب سے دعویٰ کیاگیاہے کہ گرفتارملزم بلاول شر کو کئی ہفتے قبل لاپتہ کیاگیا تھا ،گذشتہ روز اس کی گرفتاری جامشورو سے ظاہر کی گئی ہے۔حکومت کی طرف سے فول پروف انتظامات کی ضرورت ہے۔اداروں نے دہشتگردی کے حوالے سے الرٹ جاری کیاہواہے۔ حکومت کوچاہیے کہ وہ انتخابات کے عمل کو پُرامن بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات کرے تاکہ کسی بھی دہشتگردی کے واقعے سے بچاجاسکے۔
اداریہ
کالم
غزہ کی جنگ اسرائیل اور امریکہ کی ہٹ دھرمی کا شاخسانہ
- by web desk
- جنوری 30, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 745 Views
- 1 سال ago