پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر جنہوں نے امریکہ کا دورہ کیا ہے نے کہا ہے کہ ملکی معیشت میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا نمایاں کردار ہے۔امریکہ کے سرکاری دورے کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کی ، ملاقات کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہونے والے سمندر پار پاکستانیوں نے آرمی چیف کا پرتپاک استقبال کیا۔ پاکستانی تارکین وطن نے آپریشن بنیان مرصوص اور معرکہ حق کے دوران مسلح افواج کی شاندار کارکردگی، بہادری اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو سراہا۔اس موقع پر آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان کے سفیر قرار دیتے ہوئے ان کے اہم اور موثر کردار کی تعریف کی،اور کہا کہ ملکی معیشت میں بیرون ملک پاکستانیوں کا نمایاں کردار ہے،انہوں نے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے مسلسل تعاون کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ روابط کی اہمیت پر بھی زور دیا۔فیلڈ مارشل عاصم منیرکے دورہ امریکہ سے عالمی سطح پر پاکستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے اوراسے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تزویراتی تعلقات کی نئی جہت متعین ہوگی۔ دور ہ نہ صرف ایک سفارتی کامیابی ہے بلکہ خطے میں بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں ایک فیصلہ کن لمحہ بھی ہے۔ یہ دورہ ایسی صورتحال میں پر ہوا جب مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کی آڑ میں بھارت نے تمام بین الاقوامی قوانین اورضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت کا
مظاہرہ کیا،جس کے جواب میںپاکستان کو منہ توڑ جواب دینا پڑا۔دوسری طرف مشرقِ وسطیٰ میں ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد حالات کشیدہ ہیںاور بھارت پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کی مسلسل ناکام کوششیں کر رہا ہے۔پاکستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری دہشت گردی کے خلاف جنگ، خطے کے امن اور عالمی استحکام کے لیے ہمیشہ اہم رہی ہے۔یہ دورہ اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار اور بااعتماد شراکت دار کے طور پر عالمی سطح پر اپنے کردار کو بھرپور انداز میں نبھا رہا ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نہ صرف بھارتی اشتعال انگیزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا بلکہ ایران اور مسلم دنیا کے تحفظات کو بھی براہ راست امریکی حکام کے سامنے رکھا۔یہ پاکستان کی قومی خودمختاری، علاقائی استحکام اور امتِ مسلمہ کے مفاد میں فعال سفارتکاری کا ثبوت ہے جبکہ بھارت کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں بھارتی میڈیا اور اس کے ریاستی ترجمانوں نے عاصم منیر کے دورہ امریکہ کو ایران مخالف رنگ دینے کی کوشش کی جو ناکام رہی۔ایران نے خود پاکستان کے موقف کو سراہا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان کا عالمی کردار مستحکم ہو رہا ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورے سے واضح ہوتاہے کہ پاکستان اب خطے میں ایک متوازن، بردبار اور کلیدی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔پاکستان کی اسٹریٹجک بصیرت، پیشہ ورانہ عسکری قیادت اور سفارتی حکمت عملی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔عالمی سطح پرپاکستان کی قیادت پراعتماد کا اظہارکیاجارہا ہے جبکہ بھارت کی ساکھ خاک میں مل گئی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا امریکہ میں پاکستان کا مقدمہ موثر انداز میںپیش کرنابھارت کی تمام جھوٹی مہمات اور سفارتی چالاکیوں کا بھرپور جواب ہے۔پاکستان نہ صرف خطے میں امن کا علمبردار ہے بلکہ اب ایک بھرپور عالمی آواز بھی بنتا جا رہا ہے۔
26 لاکھ اسرائیلی شہری غیر محفوظ
فرعونیت اور تکبر کی شکار اسرائیلی رجیم کو ایران نے دن میں تارے دکھا دیئے ہیں۔ایران کے تابڑ توڑ حملوں کے بعد جہاں اسرائیل کے کئی اہم اور حساس مقامات تاراج ہوئے ہیں وہاں اب اسرائیلی انتظامیہ کو اپنے لاکھوں غیر محفوظ شہریوں کی فکر لاحق ہوگئی ہے ، جنہیں زیر زمین محفوظ ٹھکانوں سمیت دیگر حفاظتی ٹھکانوں تک رسائی بھی نہیں رہی۔اگرچہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے جنگ کی صورت میں جگہ جگہ حفاظتی ٹھکانے بنائے گئے ہیں ، جنہیں ہنگامی حالات میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن ایرانی حملوں کے بعدایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ تقریباً 26 لاکھ سے زائد اسرائیلی محفوظ ٹھکانوں تک رسائی سے محروم ہیں۔اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے ریاستی محتسب کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کم سے کم 26 لاکھ اسرائیلی محفوظ ٹھکانوں تک رسائی سے محروم ہیں جو ایرانی حملوں میں آسانی سے شکار ہو سکتے ہیں۔ ریاستی محتسب نے 16 جون کو تل ابیب اور اس کے ان نواحی علاقوں کا دورہ کیا، جو ایرانی حملوں سے متاثر ہوئے تھے، وہیں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ لاکھوں اسرائیلی شہریوں کو ایرانی میزائل حملوں سے مناسب تحفظ حاصل نہیں ،ایرانی حملوں کے وقت میں لاکھوں اسرائیلی شہری غیر محفوظ حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ بعض سرکاری سرکاری پناہ گاہیں ناکارہ ہیں۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق خصوصی طور پر جنوبی تل ابیب، نیگیو، اور عرب قصبوں میں لاکھوں اسرائیلی محفوظ ٹھکانوں سے محروم ہیں ۔یہ سب کچھ اسرائیل کے اشتعال انگیز رویے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ ایران پر صہیونی ریاست کا حملہ جو جمعہ کے روز صبح سے شروع ہوا تھا،اور اب تک فوجی کارروائیاں جاری ہیں ، اس تنازعہ کی وجہ سے خطے میں نازک صورت حال ہے۔ ان حملوں میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور فوجی اہداف کے ساتھ رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران سے پاکستانی زائرین کا انخلا
حالیہ ایران اسرائیل کی وجہ سے پاکستان کی ان زائرین کو مشکلات کا سامنا تھا جو ان دنوں ایران یا عراق میں موجود تھے،تاہم حکومت نے اس سلسلے میںفوری اقدامات اور ایران اور عراق سے 428پاکستانی زائرین، طلبا اور دیگر افراد کو وطن واپس پہنچ گئے ہیں، بصرہ سے 2فلائٹس اسلام آباد اور کراچی پہنچیں جبکہ ایران سے پاکستانی تفتان بارڈر کے ذریعے وطن پہنچے ،پاکستان سے ایران جانے والوں کی امیگریشن اب بند کر دی گئی ہے،تاہم صرف ایران سے پاکستان آنے کی اجازت ہے عراقی ایئرویز کے ذریعے بصرہ سے کراچی اور اسلام آباد کیلئے 2 خصوصی پروازوں میں 268 پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی میں کامیابی سے سہولت فراہم کی۔ترجمان کے مطابق عراق میں بقیہ پاکستانی زائرین کی محفوظ اور بروقت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے عراقی ایئرویز اور دیگر تمام متعلقہ عراقی حکام کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔ پاکستان پہنچنے والوں میں زائرین اور تاجروں سمیت دیگر افراد شامل ہیں جبکہ ان افراد میں ایران میں زیرتعلیم 150طلبا اور طالبات شامل ہیں۔ایران اسرائیل جنگ کے باعث سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔گزشتہ روز نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا تھا کہ ایران سے 450 پاکستانی زائرین کا انخلا مکمل کر لیا گیا جبکہ ایران میں مقیم پاکستانی طلبہ کے انخلا کے لیے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
اداریہ
کالم
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دور امریکہ عالمی سطح پرپاکستان کی قیادت پراعتماد کا اظہار
- by web desk
- جون 18, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 41 Views
- 2 دن ago