قارئین کرام!یوم دفاع پاکستان پورے وطن عزیز میں بھرپور جوش وجذبہ سے منایا گیا ، 65ءکے شہداءکی قبور پر فاتحہ خوانی کی گئی اورعقیدت واحترام میں سلام پیش کیاگیاجبکہ وطن عزیز پاکستان کی پاک افواج،سیکیورٹی اداروں کے شہداءکے لواحقین سے بھی حکومت کی جانب سے وفاقی وزراءسمیت پوری قوم نے اظہار یکجہتی کیا اور شہداءکی قربانیوں کو سلام پیش کیا۔یوم دفاع کی مرکزی تقریب کا انعقاد راولپنڈی جنرل ہیڈکوارٹرمیں کیاگیا۔تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف تھے جبکہ تقریب میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل حافظ سید عاصم منیر، وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف، کابینہ کے ارکان،وزیرا عظم آزاد کشمیر، اعلی سول و عسکری حکام، ارکان پارلیمان، شہداءکے اہل خانہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک تھے۔وزیراعظم اور آرمی چیف نے شہداءکی یادگار پر حاضری دی، یادگار شہداءپر پھول چڑھائے اور ان کے درجات کی بلندی کی دعا کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے کہا کہ یہ لمحہ میرے لئے باعث اعزاز ہے کہ میں آج افواج پاکستان کے بہادر جوانوں اور وطن پر جان قربان کرنے والے شہداءکے لواحقین سے مخاطب ہوں، یوم دفاع پاکستان ہماری قومی شناخت اور عظیم حوالہ ہے، یہ دن ان تمام شہداءکی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے وطن کی آزادی اور تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان جانثاروں کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے وہ کم ہے۔ یہ دن ہماری اس قومی حمیت کی یاد دلاتا ہے جس سے سرشار ہو کر عظیم قوم نے طاقت کے زعم میں مبتلا دشمن کے مضموم ارادہ خاک میں ملا دیئے تھے، افواج پاکستان کے شیر بے مثال بہادری سے سمندر، فضا اور زمین پر نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے اقبال کے شاہین بن کر دشمن پر اس طرح جھپٹے کہ وہ پلٹنا، جھپٹنا، جھپٹ کر پلٹنا، لہو گرم رکھنے کا ہے ایک بہانہ، کی تعبیر بن گئے اور لاہور جم خانہ میں چائے پینے کا خواب دیکھنے والا دشمن اسلحہ پھینک کر اس سے بھی زیادہ تیزی سے فرار ہو گیا جس رفتار سے اس نے پاکستان کی سرحدوں کو عبور کرنے کی فاش غلطی کی تھی۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ ملٹری میوزیم میں موجود دشمن کے شرمناک فرار کے ثبوت ہماری آنے والی نسلوں کو افواج اور قوم کے بے مثال اتحاد، فتح کی یاد دلاتے رہیں گے، اس عظیم اور تاریخی فتح پر ہمارے سر اللہ تعالیٰ کے حضور اس کے شکر اور احسان سے ہمیشہ جھکے رہیں گے۔ آج میں عظیم ماﺅں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے لخت جگر اس وطن پر نثار کئے، اپنی ان عظیم ماﺅں کے آنسوﺅں کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ہم ان کے بہادر بیٹوں کی قربانیاں ہرگز، ہرگز ر ائیگاں نہیں جانے دیں گے، میں عظیم شہداءکے عظیم والدین کے جذبہ ایمانی کو بیان کرنا چاہتا ہو جس نے میری آنکھیں نم کر دیں اور میرا سر فخر سے بلند کیا۔ اظہار رائے کی آزادی جمہوری معاشرے میں ہر شہری کا بنیادی حق ہے، ہمیں اس کا پورا احترام ہے لیکن اس حق کا استعمال تحمل، دلیل اور آئین کی حدود میں ہونا لازم ہے۔ 77 سال کے تجربات کا یہ آزمودہ سبق ہے کہ گالی یا گولی کسی مقصد کا حل نہیں، قوموں کی تقسیم ملکی سلامتی کیلئے خطرات پیدا کرتی ہے ۔ ریاست کو کمزور کرنےوالی کوئی بھی تحریک قوم کو قبول نہیں۔پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں بدترین نسل کشی اور جرائم کا نشانہ بننے والے بےگناہوں کیلئے پوری قوت سے دنیا اور عالمی اداروں سے انصاف کا تقاضا کرتا رہے گا اور انسانیت کی پکار بن کر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتا رہے گا جب تک کشمیریوں اور فلسطینی بھائیوں کو حق نہیں مل جاتا۔ میں پاکستان کیلئے عظیم قربانیاں دینے والے تمام شہداءکو ایک مرتبہ پھر اپنی اور قوم کی جانب سے سلام پیش کرتا ہوں اور ان کے اہل خانہ کے صبر و استقامت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میں پاکستان کی عظمت اور تحفظ کی جنگ لڑنےوالے ہر غازی ہر سپاہی کا پوری قوم کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپہ سالار آرمی چیف حافظ جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ وطنِ عظیم کے تمام بہادر شُہدا اور غازیوں کو خراجِ تحسین اور شہداءکے درجات کی بُلندی کےلئے دعا گو ہوں جن کے مقدس خون نے پاک سر زمین کی مٹی کی آبیاری کی۔ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع جانتے ہیں اور کبھی مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کے رُوشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے۔آرمی چیف نے اتحاد اور یگانگت کی صفات اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ”معاشرتی و سماجی معاملات میں اخوت، ہم آہنگی، برداشت اور بُردباری کا مظاہرہ کریں“ مذہبی عدم برداشت سے بالا تر رہ کر آئینِ پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کریں۔ سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں، قائد کے رہنما اُصول، ایمان، اتحا د اور تنظیم ہمارے لیے مشعل راہ ہیں، پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام جنہوں نے افواج ِ پاکستان اور قانون نافذ کرنےوالے اِداروں کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پاکستانی قوم ایک جّری اور بہادر قوم ہے، دہشتگردی کیخلاف طویل جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشتگردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا، انشاءاللہ، ہمارا اصل اثاثہ نوجوان ہے، قومی یکجہتی کوکمزورکرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہونگے، غیرملکی شہ پر فساد فی الارض برپا کرنےوالوں پرآئندہ بھی زمین تنگ رہے گی۔ عزم استحکام کسی نئے آپریشن کا نام نہیں، عزم استحکام کے دوران کوئی بے گھر نہیں ہوگا،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ جاری ہے اور جاری رہے گا، انتشار اور مایوسی پھیلانے والے تمام عوامل کوہم آہنگی کےساتھ شکست دیں گے، جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کا قیام مسئلہ کشمیرکے حل سے مشروط ہے، حق خوداردایت ملنے تک کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے۔ فلسطین کا تنازع دُنیا کےلئے انتہائی قابلِ فِکر سوالیہ نشان ہے، اسرائیلی جارحیت و بربریت اور فلسطینیوں کا استحصال انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، سفارتی سطح پر پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر بربریت کی روک تھام کےلئے سرگرم ِ عمل رہے گا۔یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پوری قوم نے یکجاہوکر دُنیا کوبتادیا ہے کہ یہ سبز ہلالی پرچم،نورکا مسکن ،امن کا آشیاںپاکستان تاقیامت شادوآباد رہے گا اور اِس کے دُشمنوں کو ہمیشہ منہ کی کھانا پڑے گی ۔چند سیاسی شعبدہ بازوں اور سیاسی بونوں کو 8 فروری کے بعد یوم دفاع پر پوری قوم نے پھربتادیا ہے کہ ”ہم سے ہے پاکستان اور ہم سب ہیں پاکستان “۔