کالم

ڈیجیٹل پالیسی ، آئی ٹی شعبہ میں انقلاب برپا کرےگی

riaz chu

معاون خصوصی انفارمیشن ٹیکنالوجی پنجاب ڈاکٹر ارسلان خالدنے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے جدید ترین منصوبوں کے حوالے سے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی قیادت میں پنجاب ڈیجیٹل پالیسی پنجاب میں آئی ٹی کے شعبہ میں انقلاب برپا کرنے جا رہی ہے۔پنجاب کو مکمل طور پر پیپرلیس کررہے ہیں۔ پنجاب کابینہ،کیبنٹ میٹنگ سمیت وزیراعلی دفتر کے تمام امور بھی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر منتقل کررہے ہیں ۔ تحصیل اور اضلاع کی سطح پر آئی ٹی سسٹم لا رہے ہیں ۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ پنجاب میں آئی ٹی سسٹم کو فروغ دے کر نئی ملازمتوںکے ہزاروںمواقع پیدا ہوں گے۔ یوں نوجوان نسل کوآئی ٹی کے شعبہ میں ہنرمند بنا کر اپنے پاو¿ں پر کھڑا کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ڈیجیٹل ہنر پروگرام جدت کا شاہکار منصوبہ ہے اور اس سے ہزاروں نوجوان مستفید ہونگے۔ فارغ التحصیل طلبہ کو آئی ٹی انڈسٹری میںشامل کرنے کےلئے انڈسٹری کیساتھ جامع منصوبہ مرتب کیا ہے ۔ اسی طرح پنجاب کی تمام سروسز کو آن لائن کیا جا رہا ہے۔اب اہل پنجاب ایک کلک پر پنجاب کی تمام سروسز سے مستفید ہوسکیں گے۔ اس پالیسی کا بنیادی مقصدکسی بھی جنسی، علاقائی اور معاشی تفریق کے بغیر ہر شہری کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سہولیات تک ارزاں، آسان اور بلا امتیازرسائی کو یقینی بنانا اور پنجاب کو پاکستان بھر میں ا?ئی ٹی اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور انوویشن ہب بنانا ہے۔ مقامی اور غیر ملکی ملازمتوں سے آگاہی کیلئے خصوصی ایپ بھی متعارف کی جا رہی ہے۔
پنجاب میں زندگی کے ہر شعبے میں آئی ٹی کے استعمال کو فروغ دیا جا رہاہے۔ حتیٰ کہ سبزیوں منڈیوں کو آئی ٹی منڈیوں پر منتقل کررہے ہیں ۔سبزیوں منڈیوں میں تمام ڈیٹا محفوظ بنایا جائے گا۔اس کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتوں میں استحکام اور ذخیرہ اندوزی کا خاتمہ ہوگا۔ ڈیلی میڈیسن کا منصوبہ صحت کے شعبہ میں انقلاب برپا کرے گا۔ پنجاب حکومت شعبہ آئی ٹی کی ترقی کیلئے تمام سہولیات مہیا کرے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کالج اساتذہ کے مسائل کے حل کیلئے فول پروف سسٹم وضع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں۔ان کے مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور پنجاب حکومت اساتذہ کے جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سیکرٹریز ہائر ایجوکیشن،ریگولیشن اور قانون پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو 14 روز میں اساتذہ کے مسائل کے حل کیلئے قابل عمل تجاویز پیش کرے گی۔
پنجاب حکومت تعلیم اور تعلیمی اداروں میں نظم و نسق کے بارے میں بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔خاص طورپر تعلیمی اداروں میں طلبہ میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رحجان کو روکنے کیلئے سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رحجان پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے ان کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے سخت قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں پنجاب کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹنس ایکٹ 2022کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جسے جلد ہی حتمی شکل دے کر پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جائےگا۔تعلیمی اداروں میں منشیات کازہر پھیلانے والوں کو کڑ ی سزائیں دی جائیں گی۔ خصوصی عدالتیں اور پولیس سٹیشن قائم کئے جائیں گے۔ دوسری طرف اساتذہ کرام پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تعلیمی ادار وں میں منشیات سے بچاو¿ کیلئے آگاہی پیدا کرنے میں اپنا موثر کردارادا کریں۔دین سے لگاو¿ اوردینی تعلیم بھی منشیات سے بچاو¿ کا ذریعہ ہے۔
بہر حال وزیر اعلیٰ پنجاب نے تعلیمی اداروں سے منشیات کی روک تھام کےلئے جو قدم اٹھایا ہے تو بہت بروقت اور نوجوان نسل کو اس علت سے دور رکھنے کی انتہائی مو¿ثر کوشش ہے۔ اس ضمن میں قانون سازی کے بعد قانون پر عمل درآمد بھی ہونا لازمی ہے تاکہ ذمہ دار افراد کو قرار واقعی سزا ملے اور ہمارا مستقبل محفوظ ہوجائے۔
چودھری پرویزالٰہی نے اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے اور تمام اساتذہ کو عزت و احترام سے سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں آج جس مقام پر ہوں، اس میں میرے اساتذہ کا بہت بڑا کردار ہے۔ رہنمائی، دوستی، لامتناہی تعاون اور مہربانی، یہ وہ الفاظ ہیں جو میں اساتذہ کے ساتھ منسلک کرتا ہوں۔
بلا شک اساتذہ محنت اورجذبے سے قوم کے نونہالوں کو تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ اساتذہ ہمارے ذہنوں کو نئی جلابخشتے ہیں اور ہمیں ایک بہتر انسان بننے میں مدد دیتے ہیں ۔ طالب علم کی سوچ اور فکر کی راہ متعین کرنے میں استاد کا کردارکلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ استاد کو معاشرے میں انتہائی اہم رتبہ اور روحانی باپ کا درجہ حاصل ہے اور اساتذہ کی عزت و تکریم کی بدولت ہی طالب علم معاشرے میں عزت و شہرت کی بلندی تک پہنچ سکتا ہے۔اساتذہ کی عزت و تکریم سب کا فرض ہے۔ اساتذہ قوم کے محسن اور ہمارا افتخار ہیں۔ آج کے دن ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ استاد کی عزت و تکریم کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے