گزشتہ سے پیوستہ
میدان کے اندر ہیں اگر اسرائیل غزہ میں پچاس شہری روزانہ کی بنیاد پر شہید کرتا ہے تو حماس مجاہد بھی سرنگوں سے نکل کر روزانہ بیس تیس یہودی فوجیوں اور ان کے ٹینکوں، بکتر بند گھاڑیوں ،ڈرون طیاروں کو تباہ کر رہا ہے۔ حماس کے سنیپر یہودی فوجیوں کی کھوپڑیاں اُرا رہے ہیں۔ اگر غزہ کے فلسطینی گھروں سے بے گھر ہوئے تو اسرائیل میں بھی لاکھوں یہودی گھروں سے بے گھر ہوکر خمیوں اور شلٹرز میں رہ رہے۔ غزہ کے شہری روزانہ کی بمباری کے باوجودد غزہ میں ہی موجود ہیں۔ مگر بیس لاکھ اسرائیل جنگ سے ڈر کر اسرائیل چھوڑ کر مغربی ملکوں میں چلے گئے ہیں۔ بتیس ہزار یہودی فوجی ہلاک ہوئے۔ تین ہزار ٹینک فوجی گاڑیاں تباہ کی ہیں۔ تین سو جہاز ہیلی کاپٹر ڈرون تباہ ہو چکے ہیں۔ دس ہزار سے زائد یہودی فوجی آپایچ ہوئے ہیں۔ اسرائیل دو سو ارب ڈالر اس جنگ میں خرچ کر چکا ہے ۔ حماس نے پانچ ہزار میزائیل اسرائیل کو مارے ہیں۔ جس میں یاسین میزائل اور دیگر قسم کے میزائل شامل ہے۔ امریکا یورپ نے دو سو ارب ڈالر کا اسلحہ دیا ہے اور اب بھی دے رہے ہیں۔ یمنی حوثیوں نے بحر احمر بند کیا ۔ اسرائیل امریکا اور برطانیہ کے پچاس تک بحری کو نقصان پہنچایا ہے۔ اسرائیل ایلات بندر میزائل داغ کر بند کر دی ہے۔ تل ابیب پر سپر سانک میزائل داغ کر تل ابیب کا بن گورین ہوئی اڈے کو نقصان پہنچایا اور اعلان کیا کہ ایلات بند گاہ کی طرح سپر سانک میزائیل چلا کر بن گورین ہوئے اڈا بھی بند کر دینگے۔ اسرائیل کے سب ہوائی اڈے بند ہیں ۔ لبنان نے 8 /اکتوبر 2023ءسے فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف لڑ رہا ہے۔ اس کے کئی کمانڈر جس میں آرمی چیف اور خود حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو شہید کر دیا گیا۔حماس کے چیف اسماعیل ہنیہ کو بھی ایران میں شہید کیا۔ اسرائیل نے لبنان کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ مگرحزب اللہ نے بھی اسرائیل کے شہریوں پر میزائل داغ کر آگ لگا دی۔ اب بھی سر دھڑ کی بازی لگا کر اسرائیل سے جنگ کر رہا ہے۔ عراق نے بھی اسرائیل پر ڈرون حملے کیے ہیں۔ شام بھی اسرائیل پر ڈرون حملے کر رہا ہے۔ ایران نے پہلے تیس سو ڈرون داغے تھے جس سے اسرائیل کاکافی نقصان ہوا تھا۔اب پھر پانچ سومیزائیل داغ کر اسرائیل کی فوجی چھاونیاں، ہوئی اڈے پر کھڑے ایف سولہ جنگی جہاز اور تل ابیب میں موساد کے ہیڈ کواٹر کو اُڑا دیا۔ اس کے بدلے اسرائیل امریکا مل کر کر ایران پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔ مسلمان ملکوں کو ایران کی مدد کرنی چاہےے۔عرب اور دوسرے اسلام ملک جن کے پاس ایٹم بم دور مارمیزائیل اور لاکھوں فوجیں ہیں دور بیٹھے تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ تاریخ میں اپنا نام بزدلوں میں لکھوا رہے ہیں۔ عوام فلطین قبلہ اول کی آزادی اور فلسطین سے یکجہتی کے لیے پروگرام کرتے ہیں تو انہیں گرفتار کر کے امریکا اور اسرائیل کو خوش کر رہے ہیں۔عوام کو فنڈ جمع نہیں کرنے دیتے۔ اپنے ملکوں میں بنکوں کو فلسطین کےلئے فنڈ وصول نہ کرنے کی ہدایت دی ہوئی ہیں۔جبکہ ا یران نے اپنی پراسکیز، یمن، حزب اللہ، عراق اور شام کو اسرائیل کے خلاف لڑایا، بلکہ خود بھی فلسطین کی مدد کے لیے جنگ میں کود پڑا۔ مسلم دنیا میں ایک بہادر کے طور پر سامنے آیا ۔ مسلمان ایران کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اسے اپنا نجات دہندہ سمجھ رہے ہیں۔ عرب اور دیگر مسلمان ملکوں کے حکمرانوں سے نفرت کرنے لگے ہیںسفاک یہودی فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہے ہیں۔ دنیا کے انصاف اور انسانیت پسند عوام فلسطینیوںں کے حق میں لاکھوں کے مظاہرے کرتے رہے ہیں۔ اب اسرائیل کی طرف سے سفاکیت کا سال ہونے پوری دنیا میں پھر لاکھوں کے مظاہرے ہو رہے ہیں۔اسرائیل امریکہ کی شہہ پر اقوام متحدہ کی قرارادیں جس میں اسے1967ءکی سرحد پر واپس جانے کا کہا گیا تھا، نہیں مانتا۔ نئی بستیاں آباد کرنے سے منع کیا مگر اس پر بھی عمل نہیں کیا۔جنگ بندی کی قراردادوں کو اس کے سرپرست امریکا نے ویٹو کر دیا۔ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو نہیں مانتا۔ اس نے امریکہ کی سینیٹ میں اعلان کیا کہ غزہ کی ساری آبادی کو ختم کر دوں گا،غزہ میں بھی یہودیوں کو آباد کروں گا۔ اس پر سینٹ میں تالیاں بجائی گئیں ہیں۔ قابل تعریف ہے جماعت اسلامی پاکستان جو ساری دنیا کے مسلمانوں کی پشتی بان ہے۔6اکتوبر کو کراچی میں فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے لیے ملین مارچ کیا۔ جس میں کراچی کے تمام لوگوں نے لاکھوں کی تعداد میں شریک ہو کر فلسطین کی آزادی کی جنگ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ اس سے قبل جماعت اسلامی پاکستان نے غزہ کے عوام کی بھاری مدد کی۔ا سرائیل نے تمام حدیں پارکر لیں ہیں۔ اس وقت مسلم دنیا میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ تمام ملک امریکہ کے خوف سے نکل کر فلسطین اور قبلہ اوّل کی آزادی کا اعلان کریں۔ اسلامی ملک مل کر جہاد کا اعلان کریں ۔ہزار سال زندہ رہنے کی خواہش رکھنے اور اسی دنیا کو سب کچھ سمجھنے والے یہودی تار عنکبوت ثابت ہوںگے۔ اللہ نے جیسے افغانستان کو اڑتالیس نیٹو ملکوں اور امریکا کو شکست دی اور جس طرح ایک سال سے کمزور حماس کو اللہ کامیابیں دے رہا ہے۔اسلامی ملکوں کو بھی فتح سے ہمکنار کرے گا۔ان شاءاللہ