کالم

ےہ اقتدار بھی کےا بری بلا ہے

موت اس کے سر پر کھڑی تھی اور سانسےں آخری بار لبوں پر تڑپ رہی تھےں ۔اس نے مڑ کر دےکھا اس کا اپنا ہی جگری ےار اسے قتل کرنے کو تےار کھڑا تھا ۔اس نے وہ تارےخی الفاظ کہے جو رہتی دنےا تک محاورے کی شکل مےں بدل گئے ۔او ل ر وم نے چار سو سال سے زائد عرصے تک جمہوری نظام کو برقرار رکھا ۔ اس جمہورےت کا آخری سنہری دور طبرئےس اور گرےٹس گرےگائی نامی دو بھائےوں کا دور تھا ۔ انہوں نے نئے طبقات کے ظہور سے پےدا ہونے والے مسائل کے حل کےلئے شاندار اصلاحات کےں ۔زرعی اصلاحات کے ذرےعے جاگےر داروں کی زمےنوں کی حد مقرر کی گئی ۔بے زمےن کسانوں اور ہارےوں کو سرکاری زمےنوں پر آباد کےا گےا ۔روم کے غرےبوں کو غلہ کی فراہمی کےلئے حکومت سبسڈی دےنے لگی ۔گرےگائی بھائےوں کی اصلاحات سے مراعات ےافتہ طبقات اور فوجی جرنےل ان کے مخالف ہو گئے اور ےہ مخالفت اس حد تک بڑھی کہ پہلے بڑے بھائی طبرئےس گرےگائی کو بےدردی سے قتل کر دےا گےا ۔اس دوران اس کے 300کارکن اور جانثار ساتھی بھی ہلاک کر دےے گئے اور پھر 12 سال بعد دوسرے بھائی گرےٹس کو بھی خطرناک حالات مےں گھےر کر خود اس کے ہی ملازم کے ہاتھوں اسے قتل کروا دےا گےا۔اس زمانے مےں جرنےل دولت مند بالائی طبقات سے مل کر نت نئی فتوحات کےلئے طالع آزمائی کرتے تھے اور نئے علاقوں کو فتح کر کے محاصل و خراج اور غلاموں کی خرےدوفروخت کے ذرےعے دولت کمانے کے مواقع پےدا کرتے تھے ۔روم مےں فاتح فوجوں کے شاندار جلوس نکلتے ۔اس طرح طاقت اور دولت کے ارتکاز سے بےش قےمت اشےاءکے ذخےرے کو دےکھ کر اہل روم کی آنکھےں چندھےا جاتی تھےں مگر اب ساڑھے چار سو سالہ جمہورےت کمزور ہو چکی تھی اور اس کی جگہ فوجی آمرےت اپنا راستہ ہموار کر رہی تھی ۔مارےوس کو آپ روم کا پہلا آمر کہہ سکتے ہےں ۔اس نے حضرت عےسیٰ علےہ السلام کی پےدائش سے 108سال پہلے روم کے اقتدار پر قبضہ کر لےا تھا ۔اب روم جمہورےت سے آمرےت کی جانب راہ پر چل پڑا تھا ۔طاقت کے نشے مےں بد مست فوجی حکمرانوں نے چار سو سالہ جمہورےت کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دےا تھا ۔اب روم فوجی آمرےت سے شہنشاہےت کی طرف پےش قدمی کر رہا تھا ۔دنےا کا پہلا بادشاہ جولےس سےزر کی شکل مےں نمودار ہوا ۔جولےس سےزر اےک بہادر سپاہی تھا ۔اس کی بہادری نے صدےوں بعد ولےم شکسپئےر جےسے عالمی شہرت ےافتہ برطانوی ادےب کو ”جولےس سےزر“نامی ڈرامہ لکھنے کی ترغےب دی اور اس ڈرامے کے ذرےعے ہی جولےس سےزر ،قلوپطرہ اور انتھونی کے عشق کی تثلےث کو عالمگےر شہرت نصےب ہوئی ۔اس وقت رومی سلطنت فرانس ، برطانےہ ، اٹلی ، ےونان، ترکی اور مصر پر مشتمل اےک عظےم سلطنت کہلاتی تھی ۔اپنے عروج کے زمانے مےں ساٹھ ہزار مربع کلومےٹر پر پھےلی اس سلطنت کے اثرات ،تہذےب،ثقافت ،قوانےن ،طرز حےات اور طرز تعمےر کے نمونے آج بھی ےورپ مےں جا بجا نظر آتے ہےں ۔جولےس سےزر اےک اےسا جرنےل تھا جس نے رومی سلطنت کو افرےقہ کے صحراﺅں سے ےورپ کی وادےوں تک پھےلا کر معلوم دنےا پر اپنی دھاک بٹھا دی ۔جولےس سےزر 42سال کا ہوا تو سےنٹ نے اےک بل کے ذرےعے اسے گورنر فرانس مقرر کر دےا ۔وہ بےلجےم ،لکسمبرگ ،سوئٹزرلےنڈاور اسپےن کی فتوحات کرتا ہوا برطانےہ کے دروازوں تک جا پہنچا ۔اگر فرانس اور برطانےہ کے درمےان واقع سمندر مےں طوفان نہ آےا ہوتا تو برطانےہ پر جولےس سےزر کا قبضہ ہو چکا ہوتا ۔طاقتور جرنےل نے عوامی اداروں سے گورنری کا تقرر نامہ لےکر ےورپ مےں فتوحات کی تھےں مگر اب وہ جمہورےت اور فوجی آمرےت کو لپےٹ کر بادشاہت قائم کرنے کا ارادہ کر چکا تھا ۔جولےس سےزر نے اپنے حرےف جرنےل پامپے کو شکست دےکر زخم چاٹنے پر مجبور کر دےا ۔پامپے وہ جرنےل تھا جس نے صرف پچےس سال کی عمر مےں فوج کی کمان کرتے ہوئے سسلی مےں فارس کی فوج کو شکست دی تھی ۔اس کے کارنامے ہسپانےہ کی سرزمےن پر بھی نقش ہوئے۔ےہ وہ جرنےل تھا جس نے بحےرہ روم کو ڈاکوﺅں سے پاک کر کے سمندری راہ گزاروں کو محفوظ بناےا ۔ پامپے کی بہادری اور جواں مردی دےکھ کر جولےس سےزر نے اسے اپنا داماد بنا لےا ۔چنانچہ کچھ ہی عرصہ بعد جب جولےس کی بےٹی وفات پا گئی تو سسر اور داماد کے شےشے مےں گہری لکےر آگئی ۔وہ پھر اےک دوسرے کے مقابل آگئے ۔آخر جولےس نے اپنے داماد جرنےل کو بھی شکست دی اور وہ بھاگ کر مصر چلا گےا جہاں وہ بعد مےں قتل ہو گےا ۔جولےس سےزر نے جزےرہ رہوڈس جا کر مشہور مقرر مولون سے تقرےر کرنے کا فن سےکھا ۔جولےس کہتا تھا مےں نے بہادروں سے بہت سےکھا اور بزدلوں کو سکھا نہ پاےا ۔مےری زندگی کی اےک کامےابی اور اےک ناکامی نماےاں ہے ۔اےک وسےع سلطنت کا بے تاج بادشاہ بننے کے دن قرےب تھے کہ اس کے انتہائی قرےبی دوست ،ساتھی ،ہم راز بروٹس نے خفےہ طور پر بغاوت کر دی ۔اگرچہ بروٹس اس سے قبل جولےس کے خلاف پامپے کی حماےت کا گناہ بھی کر چکا تھا لےکن بروٹس سے اس کی ےاری اےسی تھی جس نے جولےس کو معاف کرنے پر مجبور کر دےا ۔چنانچہ اس ےاری اور گہری دوستی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بروٹس نے جولےس سےزر کو اےک وسےع رومی سلطنت کا تاج سر پر رکھنے سے روکنے کا ارادہ کےا ۔اس نے اےک ٹےم تےار کر لی جسے بلآخر قاتلوں کا گروہ بن جانا تھا ۔کہا جاتا ہے کہ جولےس سےزر کے سر پر فاتح عالم بننے کا جنون سوار تھا ۔وہ مرگی جےسے مرض مےں مبتلا تھا جب اسے دورہ پڑتا تو ےوں لگتا کہ ”فاتح عالم “ اب کے لوٹ نہ سکے گا ۔کئی دفعہ وہ تحت پر بےٹھے بےٹھے مرگی کا شکار ہو جاتا ۔اےک مرتبہ جب وہ اس مرض کے دورے سے بحال ہو کر بےٹھا تو اس کے منہ سے بے اختےار نکلا ”تخت کسی کادوست نہےں ہوتا اور تخت کی محبت سب رشتے اور تعلقات ختم کر دےتی ہے“۔بسا اوقات جولےس سےزر اےسی باتےں کرتا کہ لوگوں کو اےک بہادر جرنےل کے روپ مےں اےسا فلسفی نظر آتا جو وقت کی نبضوں پر ہاتھ رکھ کر آنے والے دور کی پےشن گوئی کرتا ۔اس کے ےہ الفاظ سےاست کی تارےخ مےں زندہ رہےں گے ”اقتدار کے تخت ملکوں کی زمےنوں پر نہےں لوگوں کے دلوں مےں بچھانے والے امر رہتے ہےں ،اگر آپ لوگوں کے دلوں مےں نہےں بستے تو طاقت کے زور پر ان کے کندھوں پر سوار بھی نہےں رہ سکتے ۔“
وقت بدلا ۔جولےس سےزر بھی اپنے اقوال کی تعبےر بننے لگا ۔وہ طاقتور تھا لےکن عوام کے دلوں سے نکلتا چلا گےا ۔وہ دلےر تھا لےکن بغاوتوں کا مقابلہ نہ کر سکا ۔وہ مقابلہ کرنا جانتا تھا لےکن سازشےوں اور حاسدوں کے سامنے بے بس ہو گےا ۔ جولےس سےزر 56سال کا ہو چکا تھا ۔ جمہورےت اور فوجی آمرےت کا نظام ختم کےا جا رہا تھا ۔سےنٹ ،عوامی اسمبلی اور قبائلی اسمبلی کو تحلےل کر دےا گےا تھا ۔جولےس سےزر شہنشاہ روم کا تاج سر پر سجانے کےلئے سےنٹ کی عمارت مےں پہنچا ۔ اس کے سر پر تاج سجاےا جانے والا تھا کہ اس عمارت مےں قاتلوں کا گروہ داخل ہوا ۔تلبوس سےمبر نے آگے بڑھ کر جولےس سےزر سے کہا کہ مےرے بھائی کی جلاوطنی کا حکم واپس لےا جائے ۔ جولےس سےزر نے ےہ درخواست مسترد کر دی ۔اس کے چار طرف سے خنجر نکل آئے۔قاتل اس کی طرف بڑھے۔اس گروہ کا سربراہ اس کا وہی جگری ےار تھا ۔اس کی نظر بروٹس پر پڑی تو اس کے منہ سے بے اختےار نکلا ”Brutus you too“بروٹس تم بھی؟پھر اس نے کہا ”بروٹس بھی اگر قاتلوں کا ساتھی ہو تو پھر جولےس سےزر کو مر ہی جانا چاہےے۔“وہ قتل ہو گےا ، خانہ جنگی شروع ہوئی اور رومی سلطنت آگ مےں دہکنے لگی ۔بروٹس کے سارے ساتھی قاتل مارے گئے اور بروٹس نے بھی خود کشی کر لی ۔ےہ اقتدار تاج و تحت بھی کےا بری بلا ہے ۔جب انسان اس کے اندر ہوتا ہے اسے کچھ نظر نہےں آتا اور جب باہر نکالا جاتا ہے تو اسے دنےا اندھےر لگتی ہے ۔کبھی ےہ بھائی کو بھائی کے سامنے لا کھڑا کرتا ہے ،کبھی سےزر کو پامپے کے سامنے اور کبھی بروٹس کو سےزر کے سامنے خنجر تھام کر کھڑا کر دےتا ہے ۔کوئی کچھ نہےں کر پاتا اور کہنے کا موقع ملے تو حےرت سے صرف اتنا کہہ پاتا ہے ”بروٹس ےو ٹو“۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے