کالم

بھارتی جارحیت: علاقائی امن کے لیے خطرہ

یہ امر توجہ طلب ہے کہ بھارت کی جانب سے حالیہ دنوں میں کی جانے والی جارحیت نے ایک بار پھر جنوبی ایشیا کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے کیوں کہ نریندر مودی کی حکومت نہ صرف بھارت کے اندرونی سیاسی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے جنگی جنون کو ہوا دے رہی ہے بلکہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کو بڑھا کر عالمی امن کو بھی خطرے میں ڈال رہی ہے۔سنجیدہ حلقوں کے مطابق بین الاقوامی سرحدوں کی خلاف ورزی، بے بنیاد الزامات اور میڈیا کے ذریعے پھیلایا گیا جھوٹا پروپیگنڈا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔اس تمام صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے سفارتی مبصرین نے رائے ظا ہر کی ہے کہ اس امر میں کوئی شبہ نہےں کہ دہلی سرکار نے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا بھر کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ ا سی ضمن میں بھارت نے عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود میں مداخلت کی، جس کا پاکستان نے بروقت، م¶ثر اور منہ توڑ جواب دیا اور پاکستان ایئر فورس (PAF) کی جانب سے بھارتی فضائیہ (IAF) کے پانچ طیارے مار گرائے گئے۔ یہ واقعہ نہ صرف پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے بلکہ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری کا دفاع کرنا جانتا ہے۔پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو امن کی خواہاں ہے، مگر ساتھ ہی اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتا جبکہ بھارت کی حالیہ مہم جوئی نے دنیا کو یہ باور کرا دیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں اصل خطرہ کس طرف سے ہے کیوں کہ جب بھی پاکستان نے مذاکرات کی بات کی، بھارت نے یا تو انکار کیا یا پھر اشتعال انگیزی کا راستہ اپنایا۔واضح رہے کہ مودی حکومت کے اقدامات نہ صرف خطے کے امن کو دا¶ پر لگا رہے ہیں بلکہ بھارتی عوام کو بھی ایک بے مقصد جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ اسی ضمن میںبھارتی میڈیا اور حکومتی ادارے مسلسل جعلی کامیابیاں اور جھوٹے بیانات کے ذریعے بھارتی عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، جس کا مقصد صرف انتخابی فائدہ حاصل کرنا اور ہندو انتہا پسند طبقے کو خوش کرنا ہے۔ عالمی مبصرین، غیر ملکی صحافی اور کئی عالمی ادارے اب بھارتی دعو¶ں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ بھارت میں بھی متعدد آوازیں اُٹھ رہی ہیں جو اس جنگی جنون کی مخالفت کر رہی ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے فضا¶ں میں طوفان برپا کردیا، جو طیارے بھارت کا غرور تھے، وہ اب راکھ اور نشان عبرت بن چکے ہیں۔اسی ضمن میں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے بزدلانہ حملے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے، 26 شہید شہریوں میں بچے بھی شامل ہیں، شہید ارتضیٰ عباس کی عمر صرف 7 سال تھی جس کا ابھی ہم نے جنازہ پڑھا اور ہم عہد کرتے ہیں تمام شہیدوں کے خون کے ہر قطرے کا ضرور حساب لیا جائے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ رات ہم نے ثابت کردیا پاکستان اپنے میں دفاع میں منہ توڑ جواب دینا جانتا ہے اورپاکستانی پائلٹس نے اعلیٰ ترین پیشہ وارانہ مہارت اور شجاعت سے دشمن کے جہازوں کے پرخچے اڑا دیے اور یوں پاکستان نے ایک بار پھر دشمن پر اپنی برتری ایک بار پھر ثابت کردی ہےََ ۔ انہوں نے کہا کہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ہر سپاہی کو سلام پیش کرتا ہوں، 24 کروڑ پاکستانیوں کو اپنی افواج پر فخر اور ناز ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی تھی لیکن بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جارحیت کی، مسئلہ کشمیر ایک تنازع ہے اور تب تک رہے گا جب تک کشمیریوں کو آزادانہ حق رائے دہی نہیں مل جاتا۔شہباز شریف نے کہا کہ اس خطے میں دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک پاکستان ہے اور ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانیں دیں ۔ بھارت کی خام خیالی ہے کہ اس کی مہم جوئی دہشتگردی کی جنگ سے ہماری توجہ ہٹاسکے گی، ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے، پاکستان کی حفاظت کیلئے فوج اور عوام یک جان دو قالب ہیں۔مبصرین کے مطابق اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کے اس دوہرے معیار کا نوٹس لے اور اسے روکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے