کالم

بھارت کی ریاستی دہشت گردی بے نقاب ہوچکی

یہ پہلی بارنہیں ہواکہ جب پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش کیے ہوں،ایسا پہلے بھی کئی مرتبہ ہوچکاہے،گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں ہونے والے دہشت گردحملوں میں زیادہ ترکی پشت پنائی کے تانے بانے بھارت ہی سے ملتے ہیں۔پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دارایٹمی ملک ہونے کے ناتے برادشت اورتحمل کامظاہرہ کیاہے۔کل بروز بدھ 29 اپریل 2025 ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان میں ٹیرر فنانسنگ کر اور دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔ پہلگام واقعے کو 8دن گزرگئے پر ابھی تک بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاداورمن گھڑت الزامات کے حق میں بھارت کسی قسم کے شواہد پاکستان یا دنیاکے سامنے پیش کرنے میں بری طرح ناکام ہے جبکہ پاکستان نے ایک بارپھر بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کردئیے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بتایاکہ بھارت کس طرح پاکستان کے اندر دہشت گرد نیٹ ورک چلا رہا ہے اور دہشت گردوں کو ملٹری سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے بارود، آئی ای ڈیز سمیت دیگر مواد فراہم کررہا ہے۔ یہ چیزیں ڈرونز کے ذریعے آتی ہیں۔ 25 اپریل یعنی 4 دن پہلے جہلم بس سٹینڈ سے بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجید کو گرفتار کیا گیا جس کے پاس سے ڈھائی کلو وزنی بم، 2 موبائل فون اور 70 ہزار روپے کیش برآمد ہوا جبکہ اس کے گھر سے ایک بھارتی ساختہ ڈرون اور 10 لاکھ روپے کیش برآمد ہوا۔ اس دہشت گرد کے ہینڈلر کا کوڈ نیم سکندر ہے جو بھارتی فوج کا جونیئر کمیشنڈ افسر صوبیدار سکھویندر ہے جبکہ گرفتار ہونے والے دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے گفتگو بھی سامنے آئی ہے۔ گرفتار دہشت گرد کے موبائل فون سے بھارتی فوجی افسر سے ہونے والی گفتگو بھی میڈیا کو سنائی گئی جس میں صوبیدار سکھویندر اسے دہشت گردی کے لیے پہلی آئی ای ڈی ڈیوائس فراہم کرتے ہوئے ہدایت دیتا ہے۔واٹس ایپ پر ہونے والی بات چیت کے دوران دہشت گرد کو بھارت سے لوکیشن مل رہی ہے اور اسے بتایا جارہا ہے کہ کسی اور کے ذریعے آئی ای ڈی آپ تک پہنچ رہی ہے، پھر وہ پوچھ رہا ہے کہ ہوگیا پارسل، آپ وقت سے نکل جانا اور جلدی پہنچنا۔ جس پر دہشت گرد اسے اوکے کا جواب دیتا ہے کہ میں تھوڑی دیر میں نکل رہا ہوں اور اسے لوکیشن بھی بھیجتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے ہونے والی گفتگو کے دوران مزید 4 کرداروں کی نشاندہی کی گئی ہے جو اس سیل کو چلارہے ہیں، جن میں میجر سندیپ ورما، جس کی شناخت (سمیر)کے نام سے ہوئی ہے، وہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہے، صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔جب بھارتی فوج کے حاضرسروس میجر سندیپ نے دہشت گرد مجید کو ہائر کیا اس وقت اُن کے درمیان ہونے والی گفتگوبھی سنائی گئی۔ بھارتی حاضر سروس افسر میجر سندیپ ورما نے کیا کہا کہ ہم بلوچستان سے لے کر لاہور تک دہشت گردی کرتے ہیں، وہ بتارہا ہے کہ کس طرح دہشت گردوں کی مالی معاونت کی جاتی ہے (وہ کہتا ہے کہ میں مختلف اکا¶نٹس میں تھوڑے تھوڑے پیسے بھجواﺅں گا، میں کسی کو پیسے بھیجوں گا، وہ آگے کسی اور کو بھیجے گا اور پھر خود آپ تک پہنچائے گا) بھارت کے حاضر سروس افسر نے دہشت گرد سے کہا کہ میں یہاں ایک دو دن کے لیے نہیں آیا، میں سالوں سے دہشت گردی کررہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایاکہ بھارتی حکومت اپنی فوج کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہی ہے جس میں حاضر سروس فوجیوں سے کام لیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید تفصیلات بتائیں کہ 24 ستمبر کو صوبیدار سکھویندر نے دہشت گرد کو ضلع بھمبر میں بھرنالا کی ایک لوکیشن دی کہ وہاں آپ کو ایک آئی ای ڈی ملے گی اور اسے واٹس ایپ پر لوکیشن بھیجتا ہے جبکہ 13 اکتوبر کو پہلا آئی ای ڈی بلاسٹ ضلع باغ کے پیر کانٹھی کے مقام پر ایک فوجی گاڑی پر کرتا ہے جو خبر میڈیا میں بھی آئی تھی جس میں پاک فوج کے جوان زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد اسے ایک لاکھ 80 ہزار روپے کی رقم بھیجی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ 22 نومبر 2024 کو صوبیدار سکھویندر ایک اور لوکیشن شیئر کرتا ہے اور اس بار یہ ہیڈمرالہ کے قریب کی ہے، پرجس ڈرون کے ذریعے انہوں نے وہاں آئی ای ڈی گرائی وہ فنی خرابی کی وجہ سے کریش کرجاتا ہے، اور یہی وہ ڈرون ہے جو گرفتاردہشت گرد کے گھر سے ملاہے، یعنی وہ اس ڈرون کو ری کور کرکے لے آتا ہے اور وہ وہاں سے آئی ای ڈی بھی اٹھا لیتا ہے۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ 30 نومبر کو دہشت گرد مجید یہی آئی ای ڈی جلال پور جٹاں کے قریب فوجی گاڑی میں نصب کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں 4 جوان زخمی ہوئے تھے۔ ہمارے جوان زخمی ہوکر معذور ہورہے ہیں، جو ہر لمحہ حالت جنگ میں ہیں اور لڑ رہے ہیں۔یعنی پاکستان پہلے ہی حالت جنگ میں ہے ۔ پاکستان نے دنیا کے سامنے بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے ناقابل تردید ثبوت پیش کر دیے ہیں۔ یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب بھارت کی طرف سے جھوٹے الزامات، جنگی جنون اور دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی مسلسل کوششیں عروج پرہیں۔ پاکستان نے ایک مرتبہ پھر واضح کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف اپنی سا لمیت کا دفاع کرنا جانتا ہے بلکہ دنیا کو حقیقت سے آگاہ کرنے کی بھی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔بھارت نے ہمیشہ پاکستان پر دہشت گردی کے جھوٹے الزامات عائد کیے ہیں تاکہ عالمی برادری کی توجہ اپنی جارحیت سے ہٹا سکے۔ بھارت کی حکمران جماعت نے اندرونی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان مخالف بیانے کو ہتھیار بنایا ہے۔ میڈیا، سوشل میڈیا اور بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کے خلاف جھوٹے بیانات، جعلی ثبوت اور منفی مہم بھارت کے جنگی جنون کا حصہ ہیں۔پاکستان ہمیشہ امن، بامقصدمذاکرات اورباہمی تعاون کا خواہاں رہا ہے۔اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر عالمی اداروے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں اور جنوبی ایشیا کو خطرناک جنگ کی جانب بڑھنے سے روکیں۔ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت پر دبا¶ ڈالے تاکہ وہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے ورنہ بھارت کا جھوٹ اور اس کی دہشتگردانہ سرگرمیاں صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرناک ہیں۔ پاکستان نے دنیا کے سامنے جو ثبوت رکھے ہیں وہ آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری محض خاموش تماشائی نہ بنے بلکہ حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے مناسب اقدامات کرے۔ بھارت کی ریاستی دہشت گردی بے نقاب ہوچکی ہے،بھارت کی جانب سے طویل اورسنگین ریاستی دہشت گردی کے باوجودپاکستان نے ہمیشہ صبروتحمل کامظاہرہ کیاہے پراس کاہرگزیہ مطلب نہیں کہ پاکستان کو کمزور سمجھا جا ئے ۔ دہشت گردبزدل ہوتے ہیں جنگ اُن کی بس کی بات نہیں ،بھارت پاکستان پرجنگ مسلط کرتاہے توپھرہمیں بھی اپنے دفاع کاپوراحق ہے۔پاکستان اوربھارت گنجان آبادملک ہیں،بھارت جنگی جنون سے بازنہیں آتاتودونوں طرف ہونے والے ہرقسم کے نقصانات کی ذمہ داری بھارت پرہی عائدہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے