پاکستان

سیلاب کی تباہ کاریوں کی مد میں ملنے والی امداد کہاں گئی؟

سیلاب کی تباہ کاریوں کی مد میں ملنے والی امداد کہاں گئی؟

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد 25 روز میں اعلان کردہ رقوم میں سے نصف بھی مو صول نہیں ہوئی۔ اقوام متحدہ امدادی فنڈز کا بہاؤ یقینی بنانے میں ناکام ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق جائزہ رپورٹ نہ ملنے کے باعث عالمی ڈونرز کانفرنس کا انعقاد بھی تاخیر کا شکار ہے، چار اکتوبر کو نیویارک میں رکن ممالک کو نقصانات پر بریفنگ دی جائے گی جس کے بعد اقوام متحدہ نئی اپیل کرے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ ایمرجنسی فلیش اپیل فنڈز کے بہاؤ سست روی کا شکار، اقوام متحدہ کو سیلابی نقصانات پر جائزہ رپورٹ موصول نہ ہو سکی، جائزہ رپورٹ کی بنیاد پر ہی عالمی ڈونرز کانفرنس کا انعقاد ممکن ہے، جائزہ رپورٹ میں تاخیر عالمی ڈونرز کانفرنس میں تاخیر کا باعث بن رہی ہے۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ 4 اکتوبر کو نیویارک میں رکن ممالک کو نقصانات پر بریفنگ دی جائے گی، بریفنگ کے بعد متاثرین کی بحالی و تعمیر نو کیلئے اقوام متحدہ نئی اپیل کرے گا۔
میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے 222 رکن ممالک میں سے صرف 10 نے امداد بھجوائی، ان میں سے امریکا 9 ارب 33 کروڑ، آسٹریلیا 87 کروڑ 81 لاکھ روپے اور سینٹرل ایمرجنسی ریسپانس فنڈ نے تقریباً 2 ارب 33 کروڑ روپے بھجوائے۔
سفارتی ذرائع کے بتائے گئے اعداد وشمار کے مطابق کینیڈا کے 82 کروڑ 90 لاکھ، ڈنمارک سے تقریبا 44 کروڑ 60 لاکھ روپے، برطانیہ نے 25 کروڑ 23 لاکھ ،سویڈن نے 18 کروڑ 92 لاکھ روپے جب کہ خود پاکستان نے بھی فلیش اپیل کے جواب میں تقریبا 6 کروڑ 62 لاکھ دیئے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی اپیل پر جرمنی نے ایک کروڑ 28 لاکھ روپے کی امداد دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے