تحصیل سلانوالی اور دیگر علاقے پانی کی کمی کا شکار ہیں سلانوالی کے بہت سے علاقوں میں زیر زمین پانی کڑوا ہے اور وہ پینے یا دوسری ضروریات کے لیے ناقابل استعمال ہے بہت سی معدنیات پانی میں مکس ہو جاتی ہیں اور وہ معدنیات پانی کو کڑوا بنا دیتی ہیں اربوں کھربوں کی معدنیات پہاڑی علاقہ جات میں پائی جاتی ہیں لیکن ان کا فائدہ چند افراد اٹھاتے ہیں اور باقی عوام کیلئے صاف پانی بھی دستیاب نہیں سلانوالی کی عوام گدلا اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں ان جوہڑوں اور ٹوبوں کا پانی پیاجاتا ہے جہاں جانور بھی پانی بھی پیتے ہیں صرف جانور پانی نہیں پیتے دیگر غلاظتیں بھی پانی میں شامل ہو جاتی ہیں اب جن علاقوں میں خوش قسمتی سے پانی میسر ہے ، وہاں بھی کئی مسائل پائے جاتے ہیں سلانوالی، گیمن،شاہ نکڈر،شاہین آباد ، نشتر آباد سمیت کئی علاقوں کی آبادی اکثر پانی کو ترس رہی ہوتی ہے ہر دو چار ماہ کے بعد بجلی کے کنکشن بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کاٹ لیے جاتے ہیں حالانکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پانی سمیت تمام ضروریات زندگی شہریوں تک پہنچائے عوام سے ٹیکس تو وصول کیا جاتا ہے لیکن سہولیات نہیں دی جاتیں پانی بند ہونے کے بعد عوام پانی کےلئے ترسنا شروع کر دیتی ہے اور منتوں،ترلوں اورکئی دہائیوں کے بعد کنکشن بحال کر دیے جاتے ہیں کنکشن تو بحال کر دیے جاتے ہیں لیکن دو تین ماہ کے بعد وہی ڈرامہ پھر شروع ہو جاتا ہے ایک اور بات کا علم ہوا ہے کہ سرکاری پانی ذاتی زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کےلئے چلائے جا رہے ہیں یوں عوام کا پانی چوری کیا جاتا ہے ان کو فوری طور پر بند کر دیا جائے اور اس جیسافعل سرانجام دینے والے افراد کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے ، سزا کے علاوہ بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جائے افسوس کی بات یہ ہے کہ ان کے کنکشن بھی منقطع کر دیے جاتے ہیں جو صرف عوام کےلئے ہوتے ہیں تحصیل سلانوالی میں پانی کی اشد ضرورت ہے پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے جن علاقوں میں پانی کڑوا ہے وہاں صاف پانی پہنچانا ضروری ہے جن علاقوں میں پانی موجود ہے،لیکن بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کنکشن منقطع کر دیے جاتے ہیں یا دیگر وجوہات کی وجہ سے پانی بند کر دیا جاتا ہے، متعدد علاقوں کا زہریلا پانی نہروں میں ڈال دیا جاتا ہے مستقبل میں ایسا نہ ہو تو بہتر ہے اس ایٹمی دور میں پانی سے محرومی بہت ہی افسوسناک بات ہے اس بات کو بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ عوام خود احتجاج نہیں کرتی آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنا چاہیے پانی کی کمی مستقبل میں بہت سی پریشانیاں پیدا کرے گی پورے سلانوالی کی پیاس جب تک بجھ نہیں جاتی اس وقت تک اوازاٹھانا ضروری ہے اپنا حق مانگنا کوئی جرم نہیں اور پانی مانگنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پانی شہریوں تک پہنچائے پانی کا مسئلہ فوری طور پر حل کیا جانا ضروری ہے اور ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ پانی کا مسئلہ پائیدار بنیادوں پر حل ہو۔