کالم

پاک بھارت کشیدگی،قصوربارڈرپرہائی الرٹ

پاک بھارت کشےدگی کا آغاز ہوتے ہی گنڈا سنگھ بارڈر (قصور) مےں سکےورٹی ہائی الرٹ ہے ، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ سے انحراف کرتے ہی جنگ کا اعلان کےا تو قصور کی سوئی ہوئی پبلک بھی جاگ اٹھی اور ےہاں کے شہری پاکستانی رےنجرز اور افواج پاکستان کے جوانوں کا جوش بڑھانے کےلئے بارڈر کارخ کرنے لگے ہےں ، روزانہ کی بنےاد مشترکہ پرےڈ جاری ہے ،قصور چونکہ سرحدی علاقہ ہے اور بارڈر بےلٹ ہے اس وجہ سے ےہاں کا ماحول عام دنوں مےں بھی گرم ہی رہتا ہے ، گنڈا سنگھ بارڈر پر پاکستان رےنجرز کے ساتھ ساتھ قصور پولےس اور دےگر سکےورٹی اداروں نے بھی ہائی پروفائل انتظامات کر رکھے ہےں ، ڈپٹی کمشنرقصور عمران علی ، اےڈےشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل )واےڈمنسٹرےٹر مےونسپل کمےٹی قصور سلمون اےوب، اسسٹنٹ کمشنرقصور بھی اس معاملہ مےں خاصے متحرک ہےں ، خوش آئند بات ےہ ہے کہ نگری حضرت بابابلھے شاہ (قصور) کے شہری ،سول سوسائٹی ، وکلا اور صحافےوں سمےت مذہبی شخصےات روزانہ کی بنےاد پر گنڈا سنگھ بارڈر قصورپہنچنے لگے ہےں ، اس موقع پر جب پاکستان کی سرزمےن سے نعرہ تکبےر اللہ ہو اکبر ، نعرہ رسالت ﷺ ، پاکستان کا مطلب کےا لاالہ اللہ بلند ہوتا ہے تو سامنے سائےڈ پر بھارتی افواج کےساتھ ساتھ وہاں کے اےکا دوکا آئے اور شدےد پرےشانی کے عالم مےں بےٹھے ہندو سورماﺅں کے پسےنے چھوٹ جاتے ہےں ۔قصور اس حوالے سے بھی تارےخی ڈسٹرکٹ ہے کہ 1965کی جنگ مےں ہماری افواج پاکستان نے شاندار لڑائی لڑی اور بھارت کے زےرقبضہ کھےم کرن اور فےروز پور ڈسٹرکٹ کا کنٹرول بھی سنبھال لےا تھا ، اس وقت کے صدر پاکستان جنرل اےوب نے کھےم کرن رےلوے اسٹےشن پر چائے پی تھی ، اور وہاں خاصا وقت گزارا تھا ، قصور کے شہرےوں نے اس وقت انڈےا کے شہر کھےم کرن سے مال غنےمت کے طور پر بہت زےادہ لوٹ مار کی تھی جس کے ہاتھ جوآےا وہ اپنے گھر لے آےا تھا ،خود مےرے آبائی گھر کا دروازہ مےرے تاےا بےل گاڑی پرلائے تھے جوآج بھی نصب ہے ، بلکہ قصور سے رائے ونڈ روڈ جوکہ اب پاکستان کے وزےراعظم مےاں شہباز شرےف ، وزےراعلیٰ پنجاب مرےم نواز شرےف صاحبہ کا گھر بھی ہے ، وہاں تک جوسڑک بنی ہے وہ بھی کھےم کرن (انڈےا) سے لائی جانےوالی اےنٹوں سے بنی تھی جسے اب پہلی مرتبہ دوبارہ تعمےرکےاگےا ہے ، انٹرنےشنل بارڈر لائن کی وجہ سے جنگ بندی پر ہمےں ےہ انڈےن ڈسٹرکٹ کھےم کرن دوبارہ بھارت کے حوالے کرنا پڑا ،شاید ےہی وجہ ہے کہ انڈےن آرمی کو وہ شکست نہےں بھولتی اور وہ بار بار کوشش کرتے ہےں دھمکےاں لگاتے ہےں کہ ہم قصور جوکہ کسی زمانہ مےں لاہور کی اےک تحصےل تھا (بعد مےں اسے ضلع کا درجہ دےکر الگ کردےاگےا )وہ اسے کراس کرکے لاہور چائے پےنے جائےں گے مگر ےہ ان کاخواب مجھے کسی صورت پورا ہوتا ہوا نظرنہےں آتا مسلمان قوم زندگی کو اللہ کی امانت سمجھتے ہےں جبکہ ہندو موت سے ڈرتے ہےں ےہی وجہ ہے کہ اس وقت بھی گنڈا سنگھ بارڈر (قصور) مےں انڈےا سائےڈ پر وےرانےاںنظرآتی ہےں انکی پبلک تودرو بارڈر پر موجود انکے بی اےس اےف اہلکار بھی خاصے پرےشان نظرآتے ہےں انکے چہروں پر خوشےاں اڑ چکی ہےں اور اےسے محسوس ہوتا ہے کہ وہاں انکے گھروں مےں کوئی فوتگی والا ماحول ہے ۔ پنجاب اسمبلی کے اسپےکر ملک محمداحمدخان بھی دےگر اےم پی اےز ، وفاقی وزےرمملکت برائے فوڈ سکےورٹی ملک رشےداحمدخاںسمےت شہریوں،سول سوسائٹی ، وکلا اور صحافےوں سمےت مذہبی شخصےات کے بڑے جلوس کےساتھ گنڈا سنگھ بارڈر قصورپہنچنے لگے ،اور اپنے جوانوں کا حوصلہ بلند کےا وہاں کی فضاءپاکستان زندہ باد ،افواج پاکستان کے حق مےں نعروں سے گونج اٹھی ،جب سے حالات کشےدہ ہونے کی اطلاعات آنا شروع ہوئی ہےں ، قصوراور گردونواح کی عوام گنڈا سنگھ بارڈر (قصور )مےں ڈےوٹی سرانجام دےنے والے سکےورٹی فورسزجوانوں کا جوش بڑھانے پہنچ جاتے ہےں ،ہمارے سروے مےں شہرےوں نے بتاےا کہ ہم پاکستان کی بقاءوسلامتی کےلئے کسی قربانی سے درےغ نہےں کرےنگے ۔بارڈر بےلٹ پر موجود سرحدی گاﺅں کے دےہاتی مرد اور خواتےن کاعزم بھی بلندہے اور وہ اپنے روزانہ کے معمولات سرانجام دے رہے ہےں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے