اداریہ کالم

آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے صدرمملکت منتخب

حکمران اتحاد کے امیدوار و پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے دوسری مرتبہ ملک کے صدر منتخب ہو گئے ‘آصف زرداری 411 الیکٹورل ووٹ لے کر دوسری مرتبہ منتخب ہوئے‘ سنی اتحاد کونسل کے حمایت یافتہ محمود خان اچکزئی 181الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے ‘ اپنے صوبے بلوچستان سے کوئی ووٹ نہ ملا ‘مجموعی طور پر 1044ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا‘کل 9ووٹ مسترد ہوئے ‘وزیر اعظم شہباز شریف نے آصف زرداری کو دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ‘ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں نے آصف زرداری پر اعتماد کا اظہار کیا‘ وہ وفاق کی مضبوطی کی علامت اور بطور صدر اپنی آئینی ذمہ داریاں بخوبی سر انجام دیں گے‘زرداری کا عہدہ صدارت سنبھالنا جمہوری اقدار کا تسلسل ہے‘الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب کے نتائج کا اعلان کر دیا۔آصف علی زرداری کے صدر منتخب ہونے پر ملک بھر میں جیالوں کا جشن،سنی اتحاد کونسل© © تحریک انصاف کا پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہنگامہ ، نعرے کی۔ ہفتہ کو صدارتی انتخابات کے کیلئے قومی اسمبلی ہال اور ملک کی چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوئی ۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ صدارتی امیدوار آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینٹ سے 255 ووٹ حاصل کیئے جبکہ محمود خان اچکزئی 119 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔نو منتخب صدر کو سندھ اسمبلی میں 58 الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ محمود خان اچکز ئی 3 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے ،خیبر پختون خواہ اسمبلی میں آصف زرداری 7.62 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے جبکہ محمود خان اچکزئی نے 40.80الیکٹورل ووٹ لیئے ۔پنجاب اسمبلی میں 352 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 6 مسترد ہوئے جبکہ آصف زرداری 246 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے ، بلوچستان اسمبلی سے آصف زرداری نے 47ووٹ حاصل کیئے گئے ہیں ۔ سندھ اسمبلی میں 160 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں سے 151ووٹ آصف زرداری کو ملے جبکہ 9 ووٹ محمود خان اچکزئی کو ڈالے گئے۔پارلیمنٹ میں 398 میں سے 381ووٹ کاسٹ ہوئے ،قومی اسمبلی کے ، پنجاب اسمبلی میں 352 سے زائد اراکین نے ووٹ کا سٹ کیئے ، بلوچستان اسمبلی میں بی این پی عوامی ، جماعت اسلامی اور حق دو تحریک کے ایک ایک رکن نےووٹ نہیں دیا ، بلوچستان اسمبلی میں جے یو آئی ایف کے 12 ارکان نے ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا تھا ، بلوچستان اسمبلی کے 62 میں سے 47 اراکین نے صدارتی انتخاب کیلئے ووٹ کاسٹ کیئے ، خیبر پختون خوا اسمبلی میں جے یو آئی ایف کے 9اراکین نے ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا تھا ، کے پی کے اسمبلی میں 118 میں سے 109 اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا ۔سندھ اسمبلی میں 160 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیئے ۔صدارتی الیکشن میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور پنجاب اسمبلی کیلئے الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کو پریذائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ۔ دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار آصف علی زرداری کو بھاری اکثریت سے کامیابی پر مبارکباد یتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں نے آصف زرداری پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا، وہ وفاق کی مضبوطی کی علامت اور بطور صدر اپنی آئینی ذمہ داریاں بخوبی سر انجام دیں گے۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا عہدہ صدارت سنبھالنا جمہوری اقدار کا تسلسل ہے، اتحادی جماعتیں مل کر ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے جدوجہد کریں گی، صدارتی امیدوار آصف زرداری نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ نےکی ہم نے صرف ایڈوائس کی تھی، پہلے بھی جو ہوا پارلیمنٹ نے کیا، اب بھی پارلیمنٹ کرے گی۔
آرمی چیف کارحیم یارخان کا دورہ
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے رحیم یارخان کا دورہ کیا ، کور کمانڈر کراچی اور انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔ آرمی چیف نے فیلڈ مشقوں کا معائنہ کیا ، آرمی چیف کو مشق ” شمشیر صحرا ” سے متعلق بریفنگ دی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں الیکٹرانک وارفیئر کی صلاحیتوں اور معلوماتی آپریشنز کو بھی شامل کیا گیا، آرمی چیف نے مشقوں میں مصروف جوانوں کے ساتھ دن گزارا ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ مسلح افواج وطن عزیز کی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کےلے پوری طرح تیار ہیں۔ آرمی چیف نے جوانوں کے تربیتی معیار اور آپریشنل تیاریوں کو سراہا، آرمی چیف نے فوجی جوانوں کے بلند حوصلے کی بھی تعریف کی ۔آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد چیلنجز سے نمٹنے کےلئے پیشہ ورانہ مہارتوں اور میدان جنگ کے طریقے کار میں اضافہ کرنا تھا، مشق میں پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھی حصہ لیا۔دوسری جانب شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں میں دس دہشت گرد مارے گئے، 8-9 مارچ کو ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی دو الگ الگ مصروفیات میں دس دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا جبکہ تین زخمی ہوئے۔8 مارچ کو انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران چار دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ جبکہ فالو اپ سینی ٹائزیشن آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے مزید چار دہشت گردوں کو کامیابی سے ناکام کر دیا ۔ شمالی وزیرستان کے ضلع میں ایک الگ کارروائی کے دوران، پانچ دہشت گردوں کی نقل و حرکت جو پاکستان اور افغانستان کی سرحد سے دراندازی کی کوشش کر رہے تھے، کو سیکیورٹی فورسز نے پکڑ لیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو دہشت گردوں، دہشت گرد حضرت عمر اور دہشت گرد رحمان نیاز کو بھی جہنم واصل کر دیا گیا، جبکہ تین دیگر دہشت گرد زخمی ہو گئے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق پاکستان مستقل طور پر عبوری افغان حکومت سے کہتا رہا ہے کہ وہ سرحد کے اطراف میں موثر بارڈر مینجمنٹ کو یقینی بنائے۔ توقع ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کےلئے افغان سرزمین کے استعمال سے انکار کرےگی ۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔علاوہ ازیںدہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 23دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ، دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد، ہینڈ گرنیڈ اور ڈیٹونیٹر سمیت دیگر سامان برآمد کر لیا گیا ۔ سی ٹی ڈی نے 229انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے ۔کارروائیاں لاہور ،گوجرانوالہ ،میانوالی، بہاولپور ،راولپنڈی ،راجن پور، سیالکوٹ، فیصل آباد،چینوٹ ،بہاول نگر اور رحیم یار خان میں کی گئیں۔ لاہور سے ٹی ٹی پی اور فیصل آباد سے القاعدہ کے اہم سہولت کار کو گرفتار کیا گیا ۔دہشت گردوں کی شناخت عبدالکریم ، غفران، کامران ، شاہ محمد ، شاکر، عمران ، شاہی محمد ، انصاف اللہ ، سمر خان، اسلم اورقدوس وغیرہ کے نام سے ہوئی ۔ دہشت گرد مختلف اداروں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے ۔ دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد، ہینڈ گرنیڈ، 2ڈیٹونیٹر ،20حفاظتی فیوز وائر 51فٹ ،سلحہ، گولیاں اور نقدی برآمد ہوئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے