کالم

اتحادی، بجلی مہنگی، چینی غائب

وزیراعظم شہباز شریف کی پندرہ ماہ کی حکمرانی کے دوران پی ٹی آئی کی قیادت نے جارحانہ رویہ اپنائے رکھا عمران خان کا لانگ مارچ قاتلانہ حملہ جنرل باجوہ پر تنقید اور نو مئی کا پر تشدد واقعہ جلاو¿ گھراو¿ اور آخر کار پی ٹی آئی کی ٹوٹ پھوٹ پی ٹی آئی کی کھوکھ سے دو پارٹیوں کا قیام۔ آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر قرضہ اور ڈیفالٹ سے بچت اتحادی حکومت کے جانے کے دن قریب آ رہے ہیں اور سیاسی جوڑ توڑ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آصف زرداری اور شہباز شریف ملاقات میں اسمبلی کی تحلیل اور نگران سیٹ اپ پر مشاورت ہوئی لیکن ابھی تک نگران وزیراعظم کا نام سامنے نہیں آیا۔ مرکزی حکومت اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے اور سیاسی درجہ حرارت میں تیزی آ رہی ہے۔ اسلام آباد اور دبئی میں عبوری سیٹ اپ پر باتیں ہو رہی ہیں۔ ایک بار پھر نواز اور زرداری دبئی میں دوسری بار اکٹھے ہوئے ہیں ۔ عبوری حکومت کے وزیراعظم کے بارے میں سوچ بچار جاری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن جیتی تو وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہی ہونگے لیکن آصف زرداری بلاول بھٹو کےلئے بطور وزیراعظم لابنگ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور کہا ہے کہ وہ انتخات کےلئے تیار ہے۔ کمیشن نے سیاسی جماعتوں سے آمدنی اور اخراجات کی تصدیق شدہ تفصیل مانگ لی ہے۔اس وقت اصل مسئلہ2023کی نامکمل مردم شماری کاہے کیونکہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی اسے تسلیم کرنے کےلئے تیار نہیں۔ وزیراعظم زرعی فارمنگ صحت کے عوامی منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں۔ پنجاب کے بعد سندھ کے ذہین طلبا میں بھی لیب ٹاپ تقسیم کیے جا رہے ہیں انہوں نے حکومت کے آخری دنوں میں سرکاری اخراجات میں کمی کا اعلان کرکے احسن اقدام اٹھایا ہے۔دوسری طرف ترقیاتی فنڈز کے نام پر اتحادی ممبران اسمبلی کو اکاون ارب روپے جاری کر دیے ہیں۔ ایک طرف ہم نے مشکل شرائط پر مالیاتی فنڈ سے قرضہ لیا دوسری جانب ممبران پر پیسہ لٹایا جا رہا ہے۔ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد پر مقدمہ فوجی یا سول عدالتوں میں چلنے کے بارے میں سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے ۔ ایف آئی اے نے عمران خان کی سیفر کہانی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں عمران خان کا بیان بھی قلمبند کیا گیا ۔ پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے نیب کے سامنے سائفر کے بارے میں تفصیلی بیان دیدیا ہے کہ کس طرح سائفرسے کھیلا گیا وہ بھٹو دور کے مسعود محمود کی طرح وعدہ معاف گواہ بنتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر قانون نے کہاہے کہ اس کی سخت سزا ہو سکتی ہے کیونکہ یہ سیکرٹ ایکٹ اور مبینہ طور پر وزیر اعظم کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوے بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے سات فیصد تک اضافہ کر دیا ہے اور گیس کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافی کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اس طرح گزشتہ پندرہ ماہ سے مہنگائی کے ہاتھوں تنگ عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیاہے۔ اب تو خوشحال گھرانے بھی مہنگائی کے ہاتھوں تنگ نظر آ رہے ہیں۔ ایک طرف بجلی مہنگی ہو گئی ہے دوسری طرف ہر گھر میں استعمال ہونےوالی چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیاہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ملک بھر کے تاجروں کی طرف سے وسیع پیمانے پر چینی کی ذخیرہ اندوزی ہے ۔ حکومت چینی کے مل مالکان اور تاجروں پر ہاتھ ڈالنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ حکومتی انتظامی مشینری ڈپٹی کمشنرز اور اے سی ذخیرہ اندوزوں کے سامنے بے بس نظر آ رہے ہیں صرف نوشہرہ ورکاں کے اے سی نے چینی کے گوداموں پر چھاپا مار کر چینی کی ہزاروں بوریاں بر آمد کی تھیں ان کا یہ اقدام قابل ستائش ہے۔ انتظامیہ کا زور بھی صرف غریب آدمی پر ہی چلتا ہیے جیسا کہ مبینہ طور پر سی ڈی اے اسلام آباد کے اہلکاروں نے فیصل مسجد کےسامنے تیس سال سے ریڑھی لگانے والے کو انکروچمنٹ کے بہانے لاکھوں روپیہ جرمانہ کرکے جیل میں ڈال دیا ۔ ہم ان کالموں کے ذریعے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے درخواست کریں گے کہ مبینہ طور پر لاہور گوجرانوالہ منڈی بہاﺅالدین میں چینی کے گوداموں پر چھاپے مار کر زخیرہ شدہ چینی برآمد کرائیں تاکہ عوام کو سستی چینی مل سکے۔ اس سلسلے میں زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے