اداریہ کالم

ادارے سیاسی تقسیم کاشکار

idaria

قومی اداروںکااحترام حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوںپر فرض ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں جو سیاسی ماحول بن چکا ہے اس میں یہ کہیں نظر نہیں آرہا کہ اور واضح طورپر یہ محسوس ہوتا ہے کہ تمام ادارے اس وقت سیاسی افراتفری کا شکار ہیں اور واضح طورپریہ دکھائی دے رہاہے کہ یہ ادارے سیاسی تقسیم کاشکارہوچکے ہیں ایسا ہرگزنہ ہوتا اگر سپریم کورٹ آف پاکستان منی لانڈرنگ کے کیس میں گرفتار ہونیوالے سابق وزیراعظم عمران خان کے ریمانڈ کو ختم کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار نہ دیتے۔ہوایہ کہ منی لانڈرنگ کے کیس میں گرفتار ہونے والے سابق وزیراعظم کوسپریم کورٹ کے حکم پر فوری طورپر عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیتے ہوئے سابق وزیراعظم کو ایک ا یسے وقت میں عدالت میں دیکھ کرخوش آمدید کہاگیا جب پورے ملک میں توڑ پھوڑ ، جلاﺅ،گھیراﺅ کے واقعات پورے تسلسل سے ہورہے تھے اور پی ٹی آئی کے کارکنان نے دفاعی تنصیبات کو اپنے نشانے پر لیاہواتھا، ان حالات میں جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم کی رہائی کو قانونی قرار دیاتھا ان حالات میں سپریم کورٹ کے اقدام سے تاثر یہ گیا کہ وہ ایک سیاسی جماعت کی طرفداری کررہی ہے ،ان حالات میں پی ڈی ایم کی جماعتوں کاردعمل آنا ایک فطری ردعمل ہے تاہم ہم ان سطور کے ذریعے حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوںسے درخواست گزار ہیں کہ وہ اداروں کے احترام کو ملحوظ خاطررکھیںاور مذاکرات کے ذریعے کوئی حل نکالیں تاہم جو شرپسند عناصر جلاﺅ،گھیراﺅ میں ملوث رہے ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیںکیونکہ سابق ویراعظم عمران خان ان شرپسندعناصر سے لاتعلقی کااظہارکرچکے ہیں ۔اسی حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی نے عدلیہ کو بھی بدترین پولرائزیشن کا شکار کردیا ہے۔ عمران نیازی دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے، اپنی رسیدیں دینے کی باری آئی تو آپ رونے لگ گئے، ان کے درجنوں اکاو¿نٹ پکڑے جا چکے ہیں۔عمران خان بیرون ممالک سے چندہ اکٹھا کرکے سیاست چلاتے تھے، بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو بذریعہ حوالہ ہنڈی پیسہ بھیجنے کا کہا گیا، 190 ملین پاﺅنڈ منی لانڈرنگ کے تحت ضبط ہوا، منی لانڈرنگ کے ذریعے آنے والی رقم سپریم کورٹ کے اکاو¿نٹ میں ٹرانسفر کی گئی، آپ نے فنانشل ٹائمز کیخلاف برطانیہ میں مقدمہ کیوں نہیں کیا؟، آپ اگر قانونی چارہ جوئی کرتے تو آپ کی چوری برطانیہ میں بھی پکڑی جاتی۔ ایک مجرم کو سپریم کورٹ میں ویلکم کیا جارہا ہے، عمران خان نے بدترین کرپشن ہے اور آپ کو اس کرپشن کا جواب دینا ہوگا۔ عمران خان نے پاکستان کے اتحاد اور یکجہتی کو پارہ پارہ کیا ہے، عمران خان تشدد اور لاقانونیت کے پیچھے چھپ کر بچنا چاہتے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کے بعد پی ٹی آئی دوسری جماعت ہے جس نے سکولوں کوجلایا، پاکستان ایک غیرعلانیہ جنگ کا سامنا کر رہا ہے، عمران خان کے ذریعے معیشت اور سی پیک کو تباہ کیا گیا۔ پی ٹی آئی وفاق اور جمہوریت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، معاشرے میں تقسیم اور نفرت کا وہ زہر گھولا گیا جس کی مثال نہیں ملتی، عمران خان کو گھنانا کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ادھرپاکستان مسلم لیگ نے افواج پاکستان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے 17مئی سہ پہر تین بجے مسلم لیگ ہاو¿س سے پریس کلب تک ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔ چوہدری شجاعت اور چوہدری سرور نے مسلح افواج کے دفاتر، جی ایچ کیو،، جناح ہاو¿س اور پبلک پرائیویٹ سیکٹر پر حملہ آور ہونے والے شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کردیا۔ ایک اجلاس میں چودھری شجاعت حسین نے ملکی حالات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی سیاسی جماعت نے مسلح افواج کے دفاتر، جی ایچ کیو،، جناح ہاو¿س اور پبلک پرائیویٹ سیکٹر پر حملہ کیا۔ شرپسندوں کے خلاف فوری کاروائی ہونی چاہئے۔ جو لوگ بھی اس گھناﺅنے جرم میں ملوٹ ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ سیاسی لیڈروں نے پہلی بار پاکستاں کی تاریخ میں اپنے ورکرز کو ارمی کی تنصیبات پر حملہ آور ہونے کی ترغیب دی ا ور نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کا کہا۔ پبلک پرائیویٹ اور آرمی پر حملہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے،ان واقعات سے پاکستان کی دنیا بھر میں جی جگ ہنسائی ہوئی۔ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے پاکستان اور پاکستان عوام کے دشمن ہیں، حملے میں ملوث تمام افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کا گھناو¿نا کام کرنے کی کسی میں ہمت نہ ہو۔ آرمی نے جس طرح تحمل و بردباری کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے، ملک دشمن عناصر کی جانب سے عوام اور آرمی کو لڑانے کی سازش ناکام ہوئی۔ادھر جماعت اسلامی کے کے مرکزی امیر سراج الحق نے ایک تقریب سے خطاب میں کہاکہ سیاسی تنازعات کا فیصلہ سپریم کورٹ میں ناممکن ہے۔ بین الاقوامی اسٹبلشمنٹ نہیں چاہتی پاکستان میں دیانتدار قیادت ہوآئی ایم ایف سے قرضہ نے ہر بار ہمیں رسوائی دی۔ کیا یہ ایک پاکستان ہے کہ مولانا ہدایت الرحمن جیل میں اور عمران خان رہا ایک ملک میں دو قوانین ہیں ملک کا ایک شہری مزے کر رہا دوسرا خوار ہو رہا ہے چیف جسٹس جواب دےں ایک پاکستان چلے گا یا دو۔دوسری جانب ملک بھر کے مختلف شہروں میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں جن میں شرکا نے قومی پرچم اور پاک فوج کے حق میں بینرز اٹھا رکھے تھے۔جناح ہاو¿س میں سول سوسائٹی کی جانب سے شمعیں روشن کرنے کی تقریب میں بچوں اور بڑوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی، شرکا نے شمعیں روشن کر کے پاک فوج سے یکجہتی کا اظہار کیا اور آخر میں دعائیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ شرکا کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے شہدا کے مجسمہ کے ساتھ جو کیا گیا وہ ناقابل برداشت ہے، پاک فوج ہے تو ہم ہیں، فوج کی بہت قربانیاں ہیں ۔ پاک افواج سے اظہار یکجہتی کیلئے عوامی ریلی میں شہریوں نے پاک افواج زندہ باد کے نعرے لگائے، شرکا نے ملک بھر میں عسکری و سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ اور جلا گھیرا پر غم و غصہ کا اظہار کیا ۔
آئندہ مالی سال کابجٹ اورآئی ایم ایف
سیاسی ماحول کے خراب ہونے کے باوجود وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری پر پوری توجہ مرکوزکئے ہوئے ہے اور اس حوالے سے وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ اور تین سالہ بجٹ اسٹریٹجی پیپر کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا اور بجٹ بارے آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت شروع کردی۔ آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مشاورت کا عمل آئندہ ہفتے بھی جاری رہے گا۔ بجٹ سٹرٹیجی پیپر آئندہ ہفتے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔ آئندہ مالی سال کے وفا قی بجٹ میں جی ڈی پی کا ہدف3.5 فصد،مہنگائی کی شرح کا ہدف21 فیصد اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف8879 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔رواں مالی سال کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیوں کو بنیاد بناکر گروتھ کا ٹارگٹ طے ہوگا۔ دفاعی بجٹ کا حجم 1700 ارب روپے کے لگ بھگ متوقع ہے۔دوسری جانب آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان سے 8ارب ڈالر فنانسنگ کا مطالبہ نہیں کیا ، پاکستان میں آئی ایم ایف کی ترجمان ایسٹر پیریز نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے شراکت داروں کی طرف سے مالی معاونت پرحمایت جاری رکھے گا۔ نویں جائزے میں طے شدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے