معیشت و تجارت

ارتھنگ نظام تنصیب کے نام پر بجلی صارفین کے اربوں روپے ہڑپ

کراچی کیلیے بجلی مزید 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ مہنگی

اسلام آباد: بجلی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے ارتھنگ کے نام پر حاصل کیے گئے اربوں روپے ہڑپ کرگئیں۔مستقبل میں کسی ممکنہ کے حادثے سے بچنے کے لیے کمپنیوں کی جانب سے ارتھنگ نظام کی زیر زمین تنصیب کے دعوے کیے گئے اور اس سلسلے میں بجلی صارفین سے اربوں روپے حاصل کیے گئے۔اس بات کا انکشاف نیپرا کی جانب سے جمعرات کے روز ہونے والی ایک عوامی کچہری میں ہوا۔ اس موقع پر نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو متنبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں ایک ضابطے پر کام کررہا ہے جس کے تحت ان تمام افسران پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے جنھوں نے یہ غیر قانونی رقومات صارفین سے بلوں میں وصول کی اور اس دوران ان کے بجلی کے میٹر غیر قانونی طور پر منقطع کیے گئے۔نیپرا کا کہنا تھا کہ نئے ضابطے میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ بجلی کی کمپنیاں ایک مخصوص وقت کے اندر بجلی کی ٹرانسفارمرز کو تبدیل کریں بصورت دیگر انھیں جرمانے کا سامنا کرنا ہوگا۔نیپرا کی جانب سے اس تمام معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے عوامی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ نیپرا کی جانب سے بتایا گیا کہ اس سے قبل بھی ادارے نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے اس سارے منصوبے پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کی تھی اور ان کمپنیوں کی جانب سے جمع کرائے گئے جوابات سے ادارہ مطمن نہیں تھا کیونکہ کسی کمپنی نے ارتھنگ نظام کی تنصیب کے بارے میں کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا تھا۔اس کے علاوہ ادارے کی جانب سے مختلف علاقوں کے معائنے سے یہی بات سامنے آئی کہ یا تو وہاں ارتھنگ نظام سرے سے موجود ہی نہیں تھا یا پھر معیار کے مطابق نہیں تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے