سرمایہ کاری سہولت کونسل(ایس آئی ایف سی)کی اپیکس کمیٹی کا ایک اہم اجلاس ہفتہ کے وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علیٰ امین گنڈا پور سمیت چاروں وزرائے اعلیٰ، وزیر اطلاعات ، وزیر خزانہ، وزیر داخلہ، وزیردفاع، وزیر منصوبہ بندی، وزارت تجارت، وزیر قانون و انصاف، وزیر آبی وسائل اور چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کے دورہ عرب امارات کے موقع پر 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے بارے میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی اور غیر ملکی سرمایہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں دوست ممالک کی سرمایہ کاری پر رپورٹ پیش کی گئی اور داخلی سیکورٹی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت کےساتھ ساتھ ایس آئی ایف سی کی کارکردگی نے ناقدین کے منہ بند کردیئے ہیں، سعودی عرب اور یو اے ای یکسو ہیں وہ تمام سرمایہ کاری ایس آئی ایف سی کے ذریعے کریں گے، دونوں نے بڑی انویسٹمنٹ کی یقین دہانی کرائی ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ کونسل میں صرف فوجی افسران کے نام نہیں،ملکی ترقی کیلئے جو بھی کام کرے گا وہ ہمارے سر کا تاج ہوگا۔انہوںنے کہا کہ سست روی دکھانے والا ہماری ٹیم کا حصہ نہیں ہوگا، کشکول توڑ دیا اب تجارتی اور معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں، بیرونی سرمایہ کاری لانے میں عسکری قیادت نے اہم کر دار کیا، سعودی عرب اور یو اے ای سے سرمایہ کار ی ایس آئی ایف سی کے ذریعہ ہوگی، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں آج سرمایہ کاری سہولت کونسل کلیدی کردار ادا کررہی
ہے، صوبوں کو وسائل مہیا کرکے ہمارے پاس کچھ نہیں بچتا سب نے ملکر محنت کرنی ہے، یہ کٹھن سفر ہے لیکن ہم نے ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل کرنی ہے، ملکی ترقی کیلئے جو بھی کام کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا ایس آئی ایف سی کے حوالے سے فوجی اور سول افسران ملکر کام کررہے ہیں، جرمن سرمایہ کاروں نے بھی ایس آئی ایف سی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ہم بہت جلد اپنے اہداف کو حاصل کرلیںگے۔تجارتی اور معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں ، ملک محنت سے ہی آگے بڑھے گا، کانٹوں سے گزرنا ہو گا کوئی ٹونا ساتھ نہیں دے گا ، سعودی عرب ہر طرح پاکستان کی مدد کیلئے تیار ہے، اپنے اہداف کو ایس آئی ایف سی کے ذریعے حاصل کریں گے۔ادھروزیراعظم شہباز شریف سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی وزیر اعظم ہاو¿س میں ایک اہم ملاقات ہوئی۔ جس میں افواج پاکستان کے پیشہ ورانہ اور آپریشنل امور پر تبادلہ خیال کیاگیااورملک کی قومی و داخلی سلامتی سے متعلق معاملات پر بھی بات چیت ہوئی۔یہ ملاقات ایس آئی ایف سی اجلاس سے قبل ہوئی آرمی چیف نے اپنے دورہ جرمنی پر بھی وزیراعظم کو اعتماد میں لیااور ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ اپریشنز جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔وزیراعظم نے افواج پاکستان کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔سرمایہ کاری کی سہولتوں کے لیے قائم کی گئی اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام سے اب تک حوصلہ افزا ءنتائج سامنے آ رہے ہیں۔اسکا مینڈیٹ اور اسکے مقاصد ملک کی ضروریات کا احاطہ کرتے نظر آتے۔ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کی غرض سے گزشتہ برس جون میں پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے قائم کی تھی۔ ایس آئی ایف سی درحقیقت بورڈ آف انویسٹمنٹ کی ایک نئی شکل ہے۔ بورڈ اس سے قبل پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری لانے اور اس کےلئے بہتر ماحول فراہم کرنے میں ناکام رہا،بدقسمتی سے ملک میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی نہ لائی جاسکی ہے۔اس ادارے کی ایپکس کمیٹی میںوزیر اعظم، چاروں وزرائے اعلیٰ اور چیف آف آرمی اسٹاف شامل ہیں۔یہ سنگل ونڈوپلیٹ فارم کے طور پر کام کررہی ہے تاکہ ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کی جاسکے ۔ کونسل ملک میں غیر ملکی اور ملکی ذرائع سے سرمایہ کاری کے حجم کو نمایاں طور پر بڑھانا چاہتی ہے تاکہ ملک میں میکرو اکنامک استحکام کا حصول، سماجی و اقتصادی خوشحالی اور دنیا کی دیگر اقوام کے درمیان پاکستان کے صحیح قد کا دوبارہ حصول ممکن بنایا جا سکے۔اس اجلاس میں وزیراعظم نے توقع ظاہر کی ہے ملک جلد اپنے پاو¿ں پر کھڑا ہو جائے گا اور یہ بھی کہا کہ اسمیں صرف اسی جگہ ہے جو کام کرے گا، سستی دکھانے والا ہماری ٹیم کا حصہ نہیں ہوگا۔
سرگودھا میں ہونے والا افسوسناک واقعہ
ہفتے کے روز سرگودھا کی مجاہد کالونی میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس نے ایک بار پھر تشویش کی لہر دوڑا دی۔ توہین مذہب کے مبینہ الزام میں مشتعل ہجوم نے مبینہ ملزم پرگھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایااور توڑ پھوڑ کی، اسکا گھر بھی جلانے کی کوشش کی، بجلی کی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر مسیحی خاندان کو بچا لیا اور مشتعل حملہ کرنےوالے25 افراد کو گرفتار کرلیا۔اس اشتعال انگیز کی وجہ اسیک ویڈیو بنی ،جس میںالزام عائد کیا گیا تھا کہ کچھ مسیحی افراد نے قرآن کی مبینہ طور پربے حرمتی کی ہے۔ اس الزام کے بعد ہجوم نے متعدد مسیحیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کا ایک گھر جلا دیا۔سرگودھا پولیس کے ترجمان کے بقول پولیس کی بروقت کارروائی سے زیادہ نقصان نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درجن بھر مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کے بقول امن عامہ کو نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ماضی میں بھی ایسے الزامات کی وجہ سے کئی خوفناک واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔بدقسمتی سے واقعہ کے بعد تدارک کےلئے بڑے بڑے دعوے کئے جاتے رہے ہیں لیکن بات وہیں کی وہیں رہتی ہے،یہ ایک انتہائی حساس معاملہ جس کے لئے تحمل اور روادری سے کام لینا چاہیئے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔
پاک ایران،مزید تجارتی راہداریاں کھولنے پر رضا مند
َپاکستان اور ایران ایک طویل سرحد سے جڑے ہوئے ہیں۔اس سرحد پر کئی ایسی گزرگاہیں ایسی ہیں جہاں سے تجارت آسانی کےساتھ ہوتی بھی ہے اور بوجہ کئی بند گزر گاہوں کو کھولا بھی جا سکتا ہے،اس ضمن میں دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ دو مزید مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کو پورے ہفتے کےلئے کھول دیتے ہیں۔مشرکہ فیصلے کے بعد اب میر جاوا اور ریمدان کی گزرگاہیں تجارتی مقاصدکیلئے پورے ہفتے، چوبیس گھنٹے کھلی رہیں گی ، یقینا اس طرح نئے تجارتی رابطوں میں آسانیوں سے دونوں ملکوں کے تاجر و عوام مستفید،عوامی رابطوں میں اضافہ ہوگا، یہ انتہائی مثبت پیشرفت ہے۔ میرجاوا سرحدی گزرگاہ ایران اور پاکستان کے درمیان سب سے زیادہ اہم سمجھی جاتی ہے جو شہر سے محض 12 کلومیٹر اور تفتان شہر سے متصل زاہدان سے 89 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے، یہ گزرگاہ ریلوے لائن کے ذریعے ایران کو پاکستان سے ملاتی ہے جبکہ ریمدان بارڈر کراسنگ ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی ٹرمینل ہے جو بلوچستان اور سیستان کے شہر دہشتیاری میں واقع ہے اور چاہ بہار بندرگاہ سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
اداریہ
کالم
ایس آئی ایف سی اپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس
- by web desk
- مئی 27, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 439 Views
- 6 مہینے ago