خاص خبریں

ایمرجنسی اور جنگ کی صورتحال میں تو ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہو سکتا ہے، سپریم کورٹ

ایمرجنسی اور جنگ کی صورتحال میں تو ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہو سکتا ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد: فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ ایمرجنسی اور جنگ کی صورتحال میں تو ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہو سکتا ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے۔ شاہ خاور ایڈوکیٹ وزیر داخلہ کی جانب سے آج عدالت میں پیش ہوں گے۔سماعت سے قبل، صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں اٹارنی جنرل نے سویلینز کے ٹرائل شروع ہونے پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کسی سویلین کا ٹرائل نہیں چل رہا۔سماعت شروع ہوئی تو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری روسٹرم پر آئے اور کہا کہ ہم نے بھی اس معاملے پر درخواست دائر کی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپکی درخواست کو نمبر لگ گیا ہے؟ انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ سپریم کورٹ بار کی جانب سے بھی درخواست آئی، اچھے دلائل کو ویلکم کیا جائے گا اور جب درخواست کو نمبر لگے گا تب دیکھ لیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے