محترم میں ایک اہم مسئلہ آپ کی توجہ دلانے کے لیے لکھ رہا ہوں جو اسلام آباد کے سیکٹر I-10/4 کے رہائشیوں کو متاثر کر رہا ہے۔ گلیوں بالخصوص گلیوں نمبر 26، 27 اور 105 میں جنگلی کتوں کے گھومنے کا سنگین مسئلہ ہے۔ یہ کتے پیدل چلنے والوں خصوصاً بچوں کی حفاظت کےلئے ایک اہم خطرہ ہیں، کیونکہ یہ راہگیروں پر حملہ کرنے اور بھونکنے کےلئے جانے جاتے ہیں۔ خاص طور پر رات کے وقت ان کتوں کا مسلسل بھونکنا علاقہ مکینوں کےلئے ایک بڑی پریشانی بن گیا ہے۔ صورتحال اس قدر سنگین ہو چکی ہے کہ ان جانوروں کے جارحانہ رویے کی وجہ سے پہلے بھی متعدد حادثات ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان جنگلی کتوں کے نتیجے میں ریبیز کے انفیکشن کے پھیلاو¿ کے بارے میں بھی تشویش بڑھ رہی ہے۔ یہاں تک کہ رہائشی بالخصوص بچے اور خواتین چہل قدمی کے لیے باہر نہیں جا سکتے۔ سی ڈی اے حکام کو ان گلیوں میں گھروں میں غیر قانونی طور پر مرغیوں کو رکھنے کی بھی جانچ کرنی چاہیے۔ یہ گھروں میں گندگی کی وجہ سے ڈینگی کی افزائش کا سبب بھی بن رہا ہے اور غیر صحت مند حالات اور بدبو کی وجہ سے پڑوسیوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔ حفظان صحت کے حالات کو یقینی بنانے کےلئے اسے ہر گھر اور حصے میں چیک کرنے کی ضرورت ہے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ سیکٹر I-10/4کی گلیوں سے ان جنگلی کتوں کے ریوڑ کو ختم کرنے کے لیے فوری کارروائی کریں۔ ایک اور مسئلہ جنگلی بلیاں ہیں جو گھر میں گھس جاتی ہیں اگر دروازہ کھلا پایا۔ اس کے بعد، بلی کو باہر بھیجنے کے لیے ایک تکلیف دہ مشق شروع ہوتی ہے۔ مزید برآں، میں آپ کی توجہ اس علاقے میں لاپرواہی کرنے والے سینٹری ورکرز کے مسئلے کی طرف بھی مبذول کرانا چاہتا ہوں۔ گلیوں میں اکثر کوڑے کے ڈھیر لگ جاتے ہیں جس سے غیر صحت مند حالات پیدا ہوتے ہیں جو ڈینگی جیسی بیماریوں کے پھیلاو¿ کےلئے سازگار ہوتے ہیں۔ علاقے میں مچھروں کی بڑھتی ہوئی آبادی ایک اور تشویش ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ میرے خدشات کو سنجیدگی سے لیں گے اور ان مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کےلئے اقدامات پر عمل درآمد کرینگے۔ سیکٹر I-10/4 کے رہائشیوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو خطرہ ہے، اور انہیں انتہائی ضروری ریلیف فراہم کرنے کےلئے آپ کے فوری اقدام کی ضرورت ہے۔ ان گلیوں کو سٹریٹ لائٹس کی بھی ضرورت ہے۔ اس معاملے پر آپ کی توجہ کا شکریہ۔