کالم

بلائنڈ کرکٹ ٹیم اور مزے کی بات

مزے کی بات کہ 2مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن ایک بار کی بارسلونا ورلڈ گیم کی چیمپئن اور کئی بار رنر اپ رہنے والی ہماری قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ کے لیے پاکستان میں جگہ نہیں مل رہی اور اس سے بھی مزے کی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم یوتھ پروگرام کو چلانے والے رانا مشہود اور اسکی پوری ٹیم کی بھی اس طرف کوئی توجہ نہیں ہے بلکہ انہیں ابھی تک یہ بھی علم نہیں ہے کہ انہوں نے کرنا کیا ہے لیکن ایک بات ہے کہ رانا مشہود نے اپنے حلقے کو مضبوط کرنے کے لیے گلی محلوں میں کورآرڈینیٹر بنانے شروع کردیے ہیں رہی بات پاکستان کے نوجوانوں کی وہ اپنی مدد آپ کے تحت کچھ نہ کچھ کرنے میں مصروف ہیں اور کچھ نہیں تو چوری اور ڈکیتی میں ملوث پائے جارہے ہیں یا پھر منشیات کے نشے میں لگنا شروع ہوچکے ہیں رہی بات یوتھ پروگرام کی اس میں ابھی تک تو صرف سفارشی لوگوں کو نوکریاں دی جارہی ہیں جو سرکار کے پیسے پر عیش کرنے میں مصروف ہیں وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام ایک ایسا پروگرام ہے جس سے ہمارے کھیل کے میدان آباد ہو سکتے ہیں اور نوجوان نسل تباہی و بربادی سے بچ سکتی ہے لیکن اس طرف انکی توجہ ہی نہیں ہے اس کے علاوہ ہم کھیل اور کھلاڑی کو اپنے میڈیا کے زریعے بھی پرموٹ کرسکتے ہیں خاص کر حکومتی سطح پر چلنے والے چیلنز کے زریعے لیکن بدقسمتی سے یہاں پر بھی چند سفارشی قسم کے لوگوں نے اپنی ذاتی انا کی خاطر ہماری کھیلوں کو قربان کررکھا ہے پنجاب میں حکومتی سطح پر پنجابی زبان کا ریڈیو ایف ایم 95پنجاب رنگ ہے جو پنجاب کی آوازہے لیکن بدقسمتی سے اس ادارے میں ریڈیو پر آنے والے مہمانوں کی بے عزتی کی جاتی ہے ایسے ہی لوگوں کی وجہ سے اس ریڈیو کا وہ حشر ہوچکا ہے جو کسی اور کا نہیں بلاشبہ اس ریڈیو کی ترقی میں میڈم صغراں صدف نے بے تحاشا کام لیکن سفارشی لوگوں کو میرٹ سے ہٹ کر بھرتی کرنا شائد اس ریڈیو کی تباہی کا آغاز تھا جو اب اپنے انجام سے دوچار ہے اگر اس طرح کی پروڈیسر اس ریڈیو کا حصہ رہی تو بہت جلد یہ ریڈیو بند ہو جائیگا خیر میں بات کررہا تھا بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی اور درمیان میں ریڈیو آگیا اس پر تفصیلی بات پھر ہوگی پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم پاکستان کی قومی نابینا کرکٹ ٹیم ہے جو پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل (PBCC) کے زیر اہتمام چل رہا ہے جو ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل (WBCC) سے منسلک ہے ہماری یہ ٹیم ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں شرکت کرتی ہے اگر ہم اس ٹیم کی کارکردگی پر ایک نظر دوڑائیں تو اب تک40 اوور بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ میں انہوں نے 1998ے بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں رنر اپ رہے ،2002 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ میں چیمپئنز بنے ،2006 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ میں بھی چیمپئنز رہے ،2014 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ میں رنر اپ رہے جبکہ بلائنڈ T20 ورلڈ کپ 2012 میں رنر اپ،2017 بلائنڈ ورلڈ T20 میں رنر اپ،بلائنڈ T20 ایشیا کپ 2015 میںرنر اپ ،2023 IBSA ورلڈ گیمز میں چیمپئنز اسکے علاوہ ان ان کی شاندار کامیابیاں جو عقل کے اندھوں کو نظر نہیں آتی اور ہماری یہ قومی ٹیم آج دربدر ہے جنہوں نے جنوبی افریقہ کےساتھ2000 میں افتتاحی بلائنڈ کرکٹ ٹیسٹ میچ کھیلا اور پاکستان نے ان پر 94 رنز سے فتح حاصل کی۔
پاکستان کے پاس بلائنڈ T20I کی تاریخ میں اب تک کے سب سے زیادہ ٹوٹل کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ بلائنڈ T20 ورلڈ کپ کا ریکارڈ بھی ہے ہماری اسی ٹیم نے 2017 بلائنڈ ورلڈ T20 کے دوران ویسٹ انڈیز کے خلاف 373/4 رنز بنائے تھے پاکستان نے 2018 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا (563/4) کے خلاف 40 اوورز کی بلائنڈ کرکٹ میں اب تک کا سب سے بڑا مجموعہ سکور بھی بنا رکھا ہے پاکستان واحد ٹیم ہے جو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کے ہر ایڈیشن
میں فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہی پاکستان کے مسعود جان نے 1998 میں بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ کے دوران بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ میچ (262*) میں سب سے زیادہ انفرادی سکور کرنے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا جوجنوبی افریقہ کے خلاف تھااسی طرح محمد اکرم نے بلائنڈ T20I اننگز میں سب سے زیادہ انفرادی سکور (264) بنایا جو بلائنڈ T20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں بھی ریکارڈ ہے پاکستان نے 13 میں سے 11 انٹرنیشنل سیریز جیتیں پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں مسلسل پانچ (5) سال تک ناقابل شکست رہی پاکستان کے پاس انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے طویل جیت کا ریکارڈ ہے یعنی لگاتار 27 (27) ایک روزہ بین الاقوامی میچ جیتے پاکستان نے لگاتار 7 ایک روزہ میچوں کی سیریز بمقابلہ بھارت، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ (دو بار)، سری لنکا اور نیپال بھی جیت رکھی ہے پاکستان نے لگاتار 6 ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتیں بھی جیتی ہوئی ہیں ہماری اسی ٹیم کے پاس جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ 517 رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ بھی ہے انگلینڈ کے خلاف کامیابی کے ساتھ 439 رنز کے تعاقب میں سب سے زیادہ ٹوٹل کا عالمی ریکارڈ (شارجہ اپریل 2010) جو کہ کرکٹ کی کسی بھی شکل میں کامیابی کے ساتھ تعاقب کیا گیا سب سے زیادہ ٹوٹل ہے T-20 کرکٹ میں 274 رنز کا عالمی ریکارڈ سب سے زیادہ اسکور اپریل 2010 میں انگلینڈ کے خلاف بنایا گیا اسی قابل فخر نابینا کھلاڑیوں نے ناقابل شکست 390 رنز کی سب سے بڑی شراکت داری کا عالمی ریکارڈبھی بنا رکھا ہے اس طرح ون ڈے نیوزی لینڈ دہلی انڈیا 1998 میں اشرف بھٹی کی 37 گیندوں پر تیز ترین سنچری، عبدالرزاق ون ڈے آسٹریلیا دہلی انڈیا 1998 میں 17 گیندوں پر تیز ترین نصف سنچری،عامر اشفاق ون ڈے کی بہترین باو¿لنگ جنہوںنے 2006 میںنیوزی لینڈ کے خلاف 4 رنز کے عوض پانچ (5) وکٹیں حاصل کیں یہ وہ فتوحات ہیں جنکی دنیا معترف ہے لیکن ہمارے اداروں میں بیٹھے ہوئے کام چور لوگوں نے اپنے ہی ہیروز کو رسوا کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے ایسے اداروں کو واقعی بند ہو جانا چاہیے جو اپنے ہیروز کا استحصال کریں اور ایسے یوتھ پروگرام کو بھی ختم کردیا جائے جس میں ہماری قومی ہیروز کو ورلڈ کپ کروانے کے لیے جگہ ہی نہ ملے اور تو اور ہمارے ان قومی ہیروز کو میچوں کے دوران ایک ہزار روپیہ ملتا ہے انکے پاس گراﺅنڈ ہے نہ دفتر اور نہ ہی کوئی سہولت لیکن اسکے باوجود یہ آنکھ والوں سے زیادہ بینائی رکھتے ہیں قابل تعریف ہیں وہ لوگ اتنی زیادہ مشکلات کے باوجود اس ٹیم کے لیے کام کررہے ہیں خاص کر پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri