راولپنڈی: پاکستانی بچوں میں کالا موتیا (گلوکوما) کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے تدارک کے لیے بروقت علاج ضروری ہے۔اس تشویشناک صورتحال میں بچوں کو بینائی کی محرومی سے بچانے کے لیے الشفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال میں روز 22 سے 25بچوں کی سرجری ہونے لگی بروقت سرجری سے بچوں کو کالا موتیا کے باعث مستقل بینائی کی محرومی سے بچایا جاسکتا ہے۔پیدائش کے ساتھ ہی اور پھر عمر بڑھنے پر دس سے بارہ سال کی عمر میں چھوٹے بچوں کو کالا موتیا کی بیماری نے صورتحال اس قدر تشویش ناک بنا دی ہے کہ والدین اپنے بچوں کو عمر بھر کے لیے بینائی سے محرومی سے بچانے کے لیے پریشان ہو کر انہیں آئی سپشلسٹ ڈاکٹروں کے پاس لیجانے لگے۔ اس ضمن میں راولپنڈی میں واقع الشفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال کالا موتیا کا شکار بچوں کو اس مرض سے بچانے کے لیے ایک ایسا مرکز ہے جہاں ماہر ڈاکٹرز کالا موتیا کا شکار بچوں کی سرجری کرکے انہیں اس بیماری سے نجات دلانے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔کالا موتیا کا شکار بچوں کو اس بیماری سے نجات دلا کر انکی بنیائی کو مکمل طور پر بحال کرنے کی مفت سہولت فراہم کی جاری ہے بچوں میں کالا موتیا کی بڑھتی شرح کی وجہ دوران حمل خواتین کو مناسب خوراک نہ دینا کزن میرج اور بچوں کی پیدائش کے بعد بروقت انکی بینائی کا معائنہ نہ کرانا ہے ۔ بچوں میں کالا موتیا کی بیماری بینائی کی مستقل طور پر ختم ہو جانے کے خطرے کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ والدین بچوں کی پیائش کے بعد مستقل بنیادوں پر بچوں کی بینائی کا معائنہ کرائیں۔
صحت
بچوں میں کالا موتیا کا مرض وبا کی صورت اختیار کرگیا
- by Daily Pakistan
- اپریل 7, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 430 Views
- 2 سال ago