بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ تین روزہ دورے پر مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے ہیں۔ ان کے دورے کے سلسلے میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں، سرینگر میں پولیس کے سینئر حکام نے میڈیا کو تصدیق کی کہ علاقے میں داخلی اور خارجی راستوں پر بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کر کے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور پابندیوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔اس سے قبل انسپکٹر جنرل آف پولیس وی کے بردی نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں پولیس،فوج، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سمیت بھارتی فورسز کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ملاقات کا مقصد امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی تیاریوں کا جائزہ لیناتھا۔ پوری وادی میں بھارتی فوج اور پولیس کے اہلکار لوگوں کی شناخت کرتے اور گاڑیوں کی تلاشی لیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔کشمیری سمجھتے ہیں کہ امیت شاہ علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی آڑ میں انہیں حق رائے دہی سے محروم کرنے کی حکمت عملی کیساتھ آئینگے۔تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امیت شاہ کا دورہ تحریک آزادی کشمیر کو غیر ملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کے طورپرپیش کرنے کی کوشش ہے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے میر واعظ عمر فاروق کو سعدہ کدل سرینگر میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت سے روکنے کیلئے ایک بار پھر گھر میں نظربند کردیا۔ میرواعظ کو سعدہ کدل میں قرآن کے ریسرچ انسٹی ٹیوب کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی ایک تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا تھا جس کا مقصد نوجوان اسلامی خطاطوں کو اعزاز دینا اور قرآنی خطاطی کی روایت کو فروغ دینا تھا۔ میرواعظ کی مسلسل نظربندی اورخاص طوپر ایسے اہم مواقع پرا ن کی مذہبی اور سماجی خدمات پر پابندیاں انتہائی افسوسناک ہیں جن سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔تقریب کے منتظمین نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرواعظ کی موجودگی سے شرکاءکو فائدہ ہوتا اور ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی پولیس نے ضلع کپواڑہ میں دو کشمیریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دونوں کو ضلع کے علاقے کرالہ پورہ میں ایک ناکے پر گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افراد کی شناخت امتیاز احمد نجار اور منیر احمد شیخ کے ناموں سے ہوئی۔قابض حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے موبائل فونز سے آزادی کے حق پوسٹرز برآمد ہوئے اور ان سے تین موبائل فون بھی ضبط کیے گئے۔ حکام نے بتایا کہ دونوں افراد کے خلاف غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون”یو اے پی اے“ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے اس دورے کو مقبوضہ علاقے میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش قراردیا ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ امیت شاہ کا دورہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال معمول پر آنے کے
جھوٹے بیانیہ کو آگے بڑھانے کیلئے رچایا جانے والا ایک ڈرامہ ہے۔ اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارتی وزیر داخلہ کی موجودگی روزانہ کی بنیاد پر بھارتی فوج کے ظلم و تشدد کا نشانہ بننے والے کشمیریوں کی توہین بھی ہے۔ا میت شاہ کے دورے کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آر ایس ایس کے کشمیر اور مسلم مخالف ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔ کشمیریوںکیلئے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی حیثیت ایک مجرم کی ہے کیونکہ نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی فوجیوں کے مظالم میں انکا مرکزی کردار ہے۔ عبدالرشید منہاس نے کہا کہ ظالم وجابر بھارتی حکمرانوں کے مقبوضہ کے دورے محاصرے کا شکار کشمیریوں کیلئے کوئی اہمیت نہیں رکھتے کیونکہ ان کا واحد مقصد مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق کو مسخ کرنا ہے۔امیت شاہ بھارتی فوج، پولیس اور ایجنسیوں کو کشمیری عوام کی آوازدبانے اوران کے قتل عام کی ہدایت دیتے رہے ہیں لیکن وہ ہر قسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے آزمانے کے باوجود کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام رہے۔ بھارت ، پاکستان اور کشمیری عوام کی حقیقی قیادت کو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہیے تاکہ جنوبی ایشیا میں امن قائم ہوسکے۔ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیری عوام کی حق پر مبنی جدوجہد کو دبا نے کی کوشش کررہا ہے لیکن بھارت اپنے اس مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ برمنگھم میں بھارتی قونصل خانے کے باہر کشمیری تارکین وطن نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام مقبوضہ جموںو کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ بھارتی مظالم کیخلاف نعرے درج تھے۔ا حتجاجی مظاہرے کی قیادت کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی اور تحریک کشمیر یوکے کے صدر فہیم کیانی نے کی۔
کالم
بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ مقبوضہ کشمیر
- by web desk
- اپریل 10, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 50 Views
- 1 ہفتہ ago
