دنیا

جرمن حکومت کا سیلاب متاثرہ پاکستانیوں کیلئے بڑی امدا د کا اعلان

جرمن حکومت کا سیلاب متاثرہ پاکستانیوں کیلئے بڑی امدا د کا اعلان

جرمن وزیرخارجہ انالینا بیئربوک نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ساتھ پریس کانفرنس میں پاکستانی سیلاب متاثرین کیلئے جرمن حکومت کیجانب سے ایک کروڑ یورو امداد کا اعلان کر دیاہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نےاپنے حالیہ دور ےمیں جرمن ہم منصب سے ملاقات کی جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین خصوصاً بچے کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورت حال میں وہ مائیں جو امید سے ہیں ان کی جان خطرے میں ہے، جبکہ سیلابی پانی سے پیدا ہونے والا مچھر ملیریا کا سبب بن رہا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان شدید متاثر ہورہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جرمنی پاکستان کا اہم ترین تجارتی دوست ہے اور جرمن کمپنیاں پاکستان میں انفراسٹرکچر منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔
اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان یوپی یونین میں جرمنی کا بڑا تجارتی پارٹرر ہے ، افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کردار
افغانستان سے متعلق ہمیشہ اہم اور برادرانہ رہا ہے، پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان سے بڑی تعداد میں انخلا ممکن ہی نا تھا ۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نےپریس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کاایک تہائی رقبہ سیلاب سےشدیدمتاثر ہوا سیلابی پانی کے باعث متعدد بیماریاں پھیل رہی ہیں ان کا مزید اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ پاکستان میں تاریخ کی بڑی تباہی پھیلی اور ایک تہائی رقبہ شدید متاثر ہوا، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر 10 ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد پاکستان میں متاثر ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مون سون شروع ہوکر اگست کے اختتام تک جاری رہا، مون سون میں شدید بارشوں کی وجہ سے جس سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہیں ، پاکستان اس وقت سیلاب کی صورتحال میں شدید مشکل ترین حالات سے گزررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلابی پانی کےباعث متعددبیماریاں پھیل رہی ہیں پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بڑی آفت کا سامنا کرناپڑ رہا ہے ، جبکہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ بننے والی گرین گیسزمیں جس کا پاکستان بالکل بھی حصہ نہ ہونےکے برابر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے