اداریہ کالم

حماس ،اسرائیل جنگ کا تیسرا دن

idaria

اسرائیل پر حملہ آور ہونے والی حماس کی افواج کا پلڑا الحمد اللہ ابھی تک بھاری ہے اور اپنے آپ کو دنیا کی سپر کہلانے والی طاقت اسرائیل کو سرفروش مجاہدوں نے دنوں میں دھول چٹوادی ہے اور اسے بتادیا ہے کہ اگر مسلمان اللہ پر بھروسہ رکھے تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں شکست نہیں دے سکتی ، اب تک آنے والی اخباری اطلاعات کے مطابق حماس کے فوجیوں نے درجنوں اسرائیلی اعلیٰ افسران کو گرفتار کرکے انہیں غزا کے علاقے میں منتقل کردیا ہے اور اس وقت غزا کی پٹی کا پورا علاقہ حماس کے کنٹرول میں ہے ، مٹھی بھر یہ مجاہد اسلام کے فروغ اور اپنی قابض ریاست کی آزادی کیلئے اللہ پر توکل کرتے ہوئے نہایت بے جگری سے لڑ رہے ہیں ، انہیں اس جنگ کے ممکنہ نتائج کا اچھی طرح علم ہے مگر وہ اب نہیں تو پھر کب کے مہاورے پر عمل کررہے ہیں ،یقینا اللہ رب العزت انہیں اپنے مقاصد میں کامیابی اور کامرانی عطا کرے گا، اخباری اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے اپنے قید ہونے والے جرنیلوں کی رہائی کے لئے مصر، سعودی عرب اور اردن سے رابطہ کیا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ اس کی انٹیلی جنس حماس کے اس اچانک حملے سے قبل ازوقت آگاہی میںناکام رہی ہے اور حماس کی جانب سے شروع کی جانے والی یہ جنگ نہ صرف آگے پھیل سکتی ہے بلکہ ایک طویل عرصہ تک جاری رہ سکتی ہے ، اب تک آنے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے دوسرے روز بھی جاری رہے، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 700 تک پہنچ گئی جبکہ 2 ہزار سے زائد زخمی ہیں، ہلاک ہونیوالوں میں اسرائیلی بریگیڈ کمانڈر بھی شامل ہے،اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد413ہو گئی۔حماس کی جانب سے عسقلان میں اسرائیلی فوجی اڈے پر حملہ کیا گیا، حماس نے اسرائیلی فوجی اڈے پر حملے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔حماس کے مزاحمت کاروں نے فوجی اڈے میں موجود بکتر بند اور بھاری ہتھیار پر قبضہ کیا، اس دوران 15 اسرائیلی ہلاک ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے حماس کے 4ارکان شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے 8 شہروں میں اب بھی اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے مزاحمت کاروں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ او آئی سی کا کہنا ہے کہ عالمی برادری اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے مداخلت کرے اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت رکوائے، اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے، علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیلی قبضہ، عالمی قراردادوں کو تسلیم نہ کرناہے۔علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی روزانہ بنیاد پر نسل کشی اور فلسطینی علاقوں پر حملے ہیں۔ او آئی سی اعلامیے میں کہا گیا کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کا تحفظ یقینی بنانے کے علاوہ فلسطینی علاقوں سے صیہونی قبضہ ختم کرانے کےلئے سنجیدہ سیاسی عمل کےلئے تعاون کرے اور اسرائیلی قبضہ ختم کراکر فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کی، اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے رہائشی عمارتیں تباہ اور بیسیوں فلسطینی شہید ہوئے۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان فلسطین اور کشمیر کی حمایت جاری رکھے گا ، مشرق وسطی میں پائیدار امن کے لئے آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے ۔ فلسطینیوں کو معاہدے کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست نہیں دی جارہی ۔ دنیا کو ادراک ہے کہ مڈل ایسٹ کے مسائل کا حل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں ہے ، تمام مسلمان ممالک کو مل کر یکساں موقف اپنانا ہو گا ، کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہ کئے گئے تو آنے والی صدیوں میں بھی انتہا پسندی ختم نہیں ہو گی ۔ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان کو مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور معصوم جانوں کے ضیاع پر بھی گہری تشویش ہے۔موجودہ صورتحال میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کھڑے ہیں اور اسرائیلی قابض افواج کے تشدد اور جبر کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر قابل عمل اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔ عالمی برادری کو تنازعات کے خاتمے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں، عالمی برادری مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کےلئے فوری مداخلت کرے۔جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بیان میں کہاہے کہ جمعیت علما اسلام نے ہمیشہ فلسطینیوں کے موقف کو درست سمجھا ہے، جے یو آئی تسلسل کے ساتھ فلسطینیوں کے موقف کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے، ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں، فلسطینی مجاہدین کا اسرائیل پر حملہ تاریخی کامیابی اور معرکہ ہے، جنہوں نے اپنے علاقے اسرائیلی غاصبانہ قبضے سے چھڑائے ہیں، فلسطینی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، دنیا سمجھ رہی تھی مسئلہ فلسطین مردہ ہو چکا ہے، تازہ واقعے نے ثابت کیا کہ مسئلہ فلسطین مردہ نہیں ہوا بلکہ اس کی اہمیت آسمانوں کو چھو رہی ہے، ہمارے ہاں ایک طبقے نے اسرائیل کو تسلیم کرانے کی ناکام کوشش کی، اس حملے نے اسرائیل کے دفاعی نظام اور ان کے گھمنڈ کو زمین بوس کردیا ہے۔ یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہیے اسرائیل کوئی بڑی قوت نہیں بلکہ اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق نے فلسطین میں حالیہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ظلم و بربریت کی نئی داستان رقم کر رہا ہے، سودی نظام کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دے گی، حکومت پاکستان مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دینے کے لیے اقوام عالم میں اواز اٹھائے۔
شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں سے ایک اور جھڑپ
پاکستان کے اندر دہشتگردی کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں کیا جاسکا ، اس کے خاتمہ کیلئے ہماری سیکورٹی فورسز کے جوان اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کرتے چلے آرہے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ جلد از جلد ملک کو اس عفریت سے پاک کردیا جائے تاہم محفوظ پناہگاہوں میں چھپے ہوئے دہشتگرد سیکیورٹی فورسز پر اچانک حملہ آور ہوجاتے ہیں اور ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ بعض او قات خفیہ معلومات کی روشنی پاکستان کی بہادر افواج بھی دشمن پر حملہ آور ہوتی ہے جس پر آگے سے ہونے والی مذاہمت کے نتیجے میں ہمارے جوان بھی شہادتوں کے تاج اپنے سروں پر سجاتے ہیں، گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ شدید جھڑپ کے دوران دہشت گرد عظیم اللہ عرف غازی مارا گیا۔ شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ہلاک ہونے والے دہشتگرد سے ہتھیار اور بارودی مواد برآمد کر لیا۔ دہشت گرد عظیم اللہ عرف غازی سیکورٹی فورسز اور شہریوں کیخلاف کارروائیوں میں ملوث تھا، مقامی آبادی کی طرف سے سیکورٹی فورسز کی کارروائی کا خیرمقدم کیا گیا۔ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن جاری رہے گا۔
متاثرین سیلاب کی بحالی کاکام جاری
پاکستان میں آنے والے خوفناک سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد بحالی کے لئے اقدامات ابھی تک جاری ہے ، چونکہ پاکستان کے اقتصادی حالات اس قدر درست نہیں اس لیے بحالی کے اس کام میں کچھ تاخیر تو ہورہی ہے مگر اس بات کی بھر پور امید ہے کہ ایک نہ ایک روز تمام متاثرین سیلاب اپنے اپنے گھروں میں واپس جائیں گے ، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے فیڈرل اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں 3ارب ڈالرسے زیادہ لاگت کے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔ سندھ میں آبپاشی سے متعلق ایمرجنسی بحالی کا منصوبہ منظورکیا گیاہے ،اے ڈی جی کی مدد سے منصوبے پر 19کروڑ 33لاکھ ڈالر خرچ ہوں گے۔سندھ میں انفراسٹرکچر اور روزگار کی بحالی کا منصوبہ بھی کلیئر کیاگیا۔ عالمی بینک کی فنڈنگ سے 26کروڑ 40لاکھ ڈالر لاگت آئےگی،کے پی کے میں آبپاشی، ڈرینج سسٹم اور سیلاب سے تحفظ کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا اے ڈی بی اس منصوبے کیلئے 6کروڑ ڈالر سے زیادہ فنڈز دے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے