اداریہ کالم

حکومت محنت کشوںکی فلاح و بہبود کےلئے پرعزم

idaria

پیر یکم مئی کومحنت کشوں کا عالمی دن منایا گیا ، جو 1886 میں ایک دن میں 8گھنٹے کام کےلئے احتجاج کرتے ہوئے پولیس کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔ اس دن کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی محنت کشوں کو ان کے حقوق دلانے اور مسائل کرنے کی یقین دہا نی کرائی اور یہ بھی بتایا کہ ان کی حکومت محنت کشوں کےلئے کیا کر رہی ہے۔وزیر اعظم نے بیان میں کہا کہ مہنگائی کے باعث محنت کش طبقہ معاشی طورپر شدید دباﺅ میں ہے،محنت کی بنیاد پر عمارت کھڑی کرنے والوں کو ثمرات سے محروم رکھا گیا تو یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائیگی،عالمی منڈیوں میں اتار چڑھاﺅ نے محنت کش طبقے کی مشکلات میں اضافہ کردیا، مزدور کو عالمی معیشت میں حصہ دار بنانا ہمارے لئے بنیادی چیلنج ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم آج محنت کش طبقے کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کی شراکت کا جشن مناتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ عالمی منڈیوں میں خلل کے باعث زندگی گزارنے کی لاگت میں شدید بحران پیدا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے کام کرنے والے افراد شدید دباو¿ کا شکار ہیں۔یہ دن ہمیں ان محنت کشوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے حقوق کےلئے انتھک جدوجہد کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ یہ دن ناصرف محنت کے تقدس اور وقار کی علامت ہے بلکہ یہ ملک کی معاشی ترقی میں مرکزی حیثیت رکھنے والے مزدوروں اور محنت کشوں کی اہمیت کا اعتراف ہے، آج کے دن پوری قوم محنت کش طبقے کو شاندار خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ملک کی ترقی میں ان کے کردار اور معاونت کو سراہتی ہے۔ شہباز شریف نے اپنے پیغام میںمزید کہا کہ ہمارا عظیم مذہب اسلام سماجی انصاف، مساوات اور انسانی حقوق کے احترام کے اصولوں پر زور دیتا ہے، اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم مزدوروں کے حقوق کو انتہائی اہمیت دیں اور ان حقوق کو اپنا بنیادی فریضہ سمجھتے ہوئے ان کی انجام دہی میں کوتاہی نہ برتیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہمیں محنت کی عظمت اور محنت کش طبقے کے حقوق کے احترام کی بے شمار متاثر کن مثالیں ملتی ہیں۔اسلام نے عالمی لیبر قوانین کے نفاذ سے بہت پہلے ہی مزدوروں اور محنت کشوں کے حقوق کے حوالے سے رہنما اصول طے کر دیے تھے، اسی بنیاد پر ہم سمجھتے ہیں کہ مزدور اور آجر پیداواری عمل میں شراکت دار ہیں اور ان کا تعاون اور دوستانہ تعلق ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے۔وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت محنت کشوں کے کام کرنے اور زندگی گزارنے کے حالات کو بہتر بنانے اور انکے اور ان کے خاندانوں کےلئے بہتر رہائش، تعلیم کی سہولیات اور صحت کا تحفظ فراہم کر کے ان کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ مہنگائی کی بلند شرح اور دیگر معاشی چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے مزدوروں کی کم از کم اجرت ساڑھے17 روپے ماہانہ سے بڑھا کر25ہزار روپے ماہانہ کر دی ہے، حکومت مزدوروں کے فلاحی اداروں کے لیے خودکار، مربوط نظام تیار کرنے کے حوالے سے کام کر رہی ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے اور مزدوروں اور کارکنوں کو کم سے کم وقت میں ریلیف فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، موجودہ حکومت نے پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر کی ترقی کے پروگرام شروع کیے ہیں تاکہ عوام کو ملک کے اندر اور باہر ملازمتوں کی منڈیوں میں ان کا جائز حصہ حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لیے مزدوروں کا کردار اہم ہوتا ہے اور ہماری حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ معاشی ترقی کے فوائد آبادی کے تمام طبقات بالخصوص مزدوروں کے لیے خوشحالی میں تبدیل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آئیے، آج کے دن ہم سب انفرادی اور اجتماعی دونوں سطحوں پر محنت کشوں کے حقوق کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کریں تاکہ محنت کش طبقے کی سماجی، معاشی اور سماجی بہبود میں سرمایہ کاری کرکے ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے۔محنت کشوں کے عالمی دن کی مناسبت سے ہر سطح پر بڑے بڑے بلند بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے بات اس سے آگے نہیں بڑھتی، مہنگائی کا جو طوفان موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے سامنے آیا ہے سب زیادہ متاثر ہی محنت کش ہوا ہے۔روزگار کے مواقع گھٹ کر سوالیہ نشان بنتے جا رہے ہیں جبکہ اشیائے ضروریہ کا بے لگام گھوڑا سر پٹ دوڑ رہا ہے ۔ ایسے میں مزردورں کی اشک شوئی بڑا چیلنج ہے ۔
بھارت مذہبی آزادی سوالیہ نشان،بلیک لسٹ کیا جائے
امریکی حکومت کے پینل نے مذہبی آزادی کے حوالے سے بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکمرانی میں اقلیتوں کے ساتھ بدسلوکی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے تجاویز دی ہیں لیکن پالیسی نہیں بنائی ۔امریکا کا اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ہرسال ان ممالک کی فہرست جاری کرتا ہے جس میں مذہبی آزادی پر بہتری نہ ہونے پر پابندیوں کے امکان کےساتھ مخصوص تشویش کا اظہار کیا جاتا ہے۔آزاد کمیشن کے اراکین کا انتخاب صدر اور کانگریس کے پارٹی رہنما کرتے ہیں اور ان کی مکمل حمایت اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کرتا ہے ۔کمیشن نے تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ بھارت، نائیجیریا اور ویت نام سمیت متعد ممالک کو شامل کرے۔سالانہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کی املاک کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، اس حوالے سے مودی کی بھارتی ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماو¿ں کے بیانات کے حوالے سے سوشل میڈیا پوسٹس کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امتیازی قانون کے مسلسل نفاذ سے وسیع پیمانے پر چلائی جانے والے دھمکیوں کی مہم اور ہجوم کے حملے اور متعصب گروپس کو استثنیٰ کا رواج بن گیا ہے۔یہ پہلا موقع نہیں کہ اس کمیشن بھارت میں مذہبی تعصب کی نشاندہی کی ہے بلکہ مسلسل چوتھے سال بھارت کو مذکورہ فہرست میں رکھنے کی تجویز دے رہا ہے لیکن امریکی حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ۔دوسری جانب امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آخری دنوں میں خاموشی سے نائیجیریا کو مختصر عرصے کےلئے بلیک لسٹ کردیا تھا، لیکن بھارت کے معاملے امتیاز برتا جا رہا ہے۔ امریکی کمیشن نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو دی گئی تجاویز میں امریکی شراکت دار ممالک سمیت دیگر کو واچ لسٹ رکھنے کی سفارش کی ہے، جن کے بلیک لسٹ ہونے کے خدشات بہتری نہ ہونے پر بڑھ سکتے ہیں۔بھارت کے حوالے امریکی کمیشن کی تجاویز کو جو بائیڈن انتظامیہ لی طرف سے نظر انداز کرنا اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکی حکومت کے نزدیک مذہبی آزادی کی کوئی اہمیت نہیں بلکہ اسے بطور ہتھیار کرنا ترجیح ہے۔
سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی
سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں کالعدم ٹی ٹی پی کا ایک اہم کمانڈر ہلاک کردیا ہے۔فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف آپریشن یکم مئی کو کیا گیا،آپریشن کے دوران ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر ہلاک جبکہ دو دہشت گرد زخمی ہوگئے۔ہلاک دہشت گرد درابن میں قانون نافذ کرنے والوں، مذہبی طبقے اورپولیو کی ٹیموں پر حملوں میں ملوث تھا اور ہلاک دہشت گرد ٹی ٹی پی کے لئے بھتہ وصولی میں بھی سرگرمِ عمل تھا۔اس علاقے میں قانون نافذ کرنے والوں کی یہ مسلسل دوسری کامیابی ہے۔کے پی کے اہم علاقے لکی اورڈیرہ اسماعیل خان دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں ۔اب تک درجنوں ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں جن میں سیکورٹی فورسسز کو نشانہ بنایا گیا،لین ہمارے سکیورٹی ادارے پرعزم ہیں کہ اس ناصور کو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں،گزشتہ روز بھی انہوں بڑی کامیابی اپریشن مکمل کیا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے