اداریہ کالم

دنیا بھر میں یوم یکجہتی کا بھر پور مظاہرہ،سیاسی وعسکری قیادت ایک صفحے پر

پانچ فروری کوپاکستان سمیت دنیا بھر میںمقیم کشمیریوں نے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم و مقہور عوام کےساتھ یکجہتی کا خصوصی دن منایا،جو اب ایک قومی دن کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان میں سرکاری و غیر سرکاری خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔جبکہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے پاکستان کے سفارتی مشنوں نے پیر کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا تاکہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت کا اظہار کیا جا سکے۔امریکہ ،جرمنی ،چین ،ایران تمام گلف ممالک کے علاوہ ڈھاکہ،سری لنکا، ویت نام،کمبوڈیا الغرض دنیا کے کونے کونے میں خصوصی تقاریب منعقد کی گئیں۔امریکہ کے شہر ڈیلاس میں فرینڈز آف کشمیر نے کشمیری عوام کےساتھ اظہار یکجہتی کےلئے ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں کشمیریوں، مقامی معززین اور سکھ برادری نے شرکت کی۔سیمینار کے مقررین نے مقبوضہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔پاکستان میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مظفر آباد آزاد کشمیر کا دورہ کیا، یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی، آرمی چیف نے عظیم قربانیاں دینے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا، آرمی چیف نے ساریان سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کےساتھ اگلے مورچوں کا بھی دورہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیاسی وعسکری قیادت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارتی مظالم کےسامنے کشمیریوں کا استقامت اور غیر متزلزل ایمان مثالی ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی اور سلامتی کے بحران سے علاقائی امن اور استحکام کو شدید خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس طرح کی سازشیں کشمیری عوام کو اپنے جائز ہدف سے نہیں ہٹا سکتیں۔آرمی چیف کو ایل او سی کے ساتھ تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، آرمی چیف نے آپریشنل تیاریوں، جوانوں کے بلند حوصلے اور مثر ردعمل کی بھی تعریف کی۔آرمی چیف سید عاصم منیر نے واضح کیا کہ پاک فوج ہر قسم کے خطرے سے بخوبی واقف اورمو¿ثر جواب دینے کیلئے ہمیشہ تیار ہے، آرمی چیف نے پاکستان میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا بھی تذکرہ کیا، آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ایسی تمام کوششوں کو بے نقاب کرتا رہے گا اور اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔ادھر اس موقع پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہابھارت کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی قرارداوں کو ہر گز متروک نہیں کیا جاسکتا ۔ ہم تنازعہ نہیں چاہتے تاہم کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی بھر پور صلاحیت اور جرات رکھتے ہیں ۔ بانی پاکستان نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہماری اپنی شہ رگ کو کبھی کٹنے نہیں دیں گے ۔ حکومت پاکستان نے ہر بین الاقوامی فورم پر کشمیر کاز کی حمائت کی ہے ۔ پاکستان ہر سال یو ن یکجہتی کشمیر اس عزم کے ساتھ مناتا ہے کہ کشمیریوں کو حق کود ارادیت دلوانے تک تحریک آزادی کی حمائت جاری رکھیں گے ۔آج جمون کشمیر کے ہزاروں افراد حق کود ارادیت کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں ۔ اور بھارتی قبضے کے سامنے نہ جھکنے کاعزم ہر روز تازہ کر رہے ہیں۔کشمیری عوام کی قربانیں کبھی را ئیگاں نہیں جائیں گی ۔ انہوں نے کہا نام نہاد جمہوریت کے دعویدار بھار ت اس حقیقت کا ادراک کر لینا چاہیے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدی کی قراردادوں کو متروک نہیں کیا جا سکتا ، بھارت یہ مسئلہ خود اقوام متحدہ میں لے گیا تھا ۔ اور اب اس سے خود ہی بھاگ بھی رہا ہے ۔ گذشتہ پینتیس سالوں میں چھیانوے ہزا ر کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا اسکے لئے عالمی براد ری کو بیدار ہو نا پڑے گا ۔ کشمیر میں جو ہوا جو ہوا وہ انسانی المیے سے کم نہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم تمام عالمی برادری ، اور حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے بھارت پر د باو ڈالیں او ر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کروائیں ۔پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے تاہم ہماری اس خوا ہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔ بھارت کے کسی بھی حملے کا بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔
ڈی آئی خان میں دہشتگردی کاافسوسناک واقعہ
پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ہونے والا ملک ہے ۔ پاک فوج کے آفیسرز ،اہلکار اور پولیس کے اہلکار دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے شہیدہوچکے ہیںجس طرح پاکستان نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اس کی مثال شاید ہی دنیا میں کبھی ملے ۔گزشتہ روز ڈی آئی خان کی تحصیل درابن کے تھانے پر رات گئے دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 10پولیس اہلکار شہید جبکہ 9زخمی ہوئے ہیں۔ تھانے پر چاروں اطراف سے حملہ کیا گیا، اس دوران دستی بم پھینکے گئے اور شدید فائرنگ کی گئی جس کے بعد پولیس نے بھی بھرپور جوابی فائرنگ کی تاہم دہشتگرد رات کے اندھیرے میں فرار ہوگئے۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشتگردوں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن کیا۔ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس(ر)سید ارشد حسین شاہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔ بزدلانہ واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، حکومت اور پوری قوم پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ یاد رہے کہ 12دسمبر 2023 کو دہشتگردوں نے ڈی آئی خان میں تھانہ درابن پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3پولیس اہلکار شہید ہوگئے، دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی تھانے کے مین گیٹ سے ٹکرا دی تھی، فائرنگ سے 16 اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے ۔پاکستانی فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں اور عوام نے جوانمردی سے دہشتگردی کامقابلہ کیااورملک سے اس کاخاتمہ بھی کردیاگیاتھا مگر کچھ دہشتگردی ملک کے مختلف حصوں میں چھپے ہوئے ہیں جن کاقلعہ قمع کیاجانا ضروری ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردی کا واقعہ افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔کچھ قوتیں پاکستان میں انتخابی عمل کو متاثرکرنے کےلئے سازشیں کررہی ہیں مگر ان کی یہ سازشیں ہمارے سیکیورٹی ادارے ناکام بنارہے ہیں، انتخابی عمل کے زیادہ تر مراحل یقینا مکمل ہوچکے ہیں اب صرف پولنگ ہوناباقی ہے ۔امید واثق ہے کہ یہ مرحلہ بھی امن وامان سے مکمل ہوگا۔ ہمارے سکیورٹی ادارے دہشت گردی کی جڑیں کاٹنے اور دفاع ملک و قوم کے تقاضے نبھانے میں ہمہ وقت مصروف اور چوکس ہیں اور اس کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کر رہے۔
امریکی جریدے کی ہوشرباءرپورٹ
امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے دوران پاکستان کو 25 بلین ڈالرز کے بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں ۔ امریکی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا عالمی مالیاتی ادارے کا پروگرام مارچ میں ختم ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سرمایہ کار آئی ایم ایف سے فنڈنگ کے معاہدے کےلئے ایک نئے لیڈر کا انتظار کر رہے ہیں ، جنوری میں ڈالر بانڈز 9 فیصد واپس آئے۔امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ سال پاکستان نے سرمایہ کاروں کو تقریباً 100فیصد منافع واپس کیا، بہتر کارکردگی پاکستان کو فائدہ پہنچا سکتی ہے۔الیکشن کے بعد نئی حکومت آئی ایم ایف سے جاری معاہدہ ختم ہونے کے بعد نیا معاہدہ کر سکتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اگلے مالی سال کے دوران پاکستان نے 25بلین ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں یہ پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر سے تقریبا 3گنا زیادہ ہے، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرے ختم ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال کے دوران ادائیگیوں کا اثر زرمبادلہ کے ذخائر پر پڑے گا، پاکستان کی معیشت نئے بیل آٹ پیکیج کے بغیر گرجائے گی۔یقینا نئی حکومت کےلئے معیشت بڑاچیلنج ہوگا۔ بدقسمتی سے آئی ایم ایف کاطوق ہمارے گلے میں پڑا ہوا اورہماری معیشت آئی ایم ایف کے گرد گھومتی ہے اوراس کے کہنے پر فیصلے کئے جاتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے