سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 2.2ارب ڈالر کی نئی سرمایہ کاری پاکستانی معیشت میں اہم پیش رفت ہوگی زراعت انفارمیشن ٹیکنالوجی مدنیات بجلی تعمیرات ،توانائی ،کان کنی تعلیم ،سائبر سکیورٹی اور مالیاتی شعبوں میں 27ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کر دیے گئے سعودی سرمایہ کاری سے مختلف شعبوں میں ترقی ہو گی اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید فروغ ملے گا سعودی عرب کی پاکستان میں کامیاب سرمایہ کاری سے گلف اور دیگر ممالک کو بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب ملے گی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دو طرفہ تعلقات موجود ہیں دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے ائی ایم ایف کے ساتھ حالیہ پیکج کے لیے دیگر دوست ممالک کے ساتھ سعودی عرب نے بھی پاکستان کاساتھ دیا دونوں ممالک کے درمیان روایتی طور پر دوستانہ تعلقات ہیں اور کئی اہم مسائل پر دونوں کا نقطہ نظر بھی یکساں رہا ہے پاکستان اور سعودیہ کے درمیان دوستی کا پہلا معاہدہ 1951 میں ہوا 1965 میں پاک جنگ کے دوران بھی سعودی عرب نے پاکستان کو سپورٹ کیا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان 1967 میں فوجی تعاون کا معاہدہ ہوا جس کے تحت سعودیہ کی بحری فضائی اور بری افواج کی تربیت کا کام پاکستان کر رہا ہے حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت میں 80 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے 2019 میں تجارتی حجم تین ارب ڈالر تھا جو بڑھ کر آج 5.4 ارب ڈالر ہے جس میں مزید اضافے کی توقع ہے سعودی وزیر سرمایہ کاری کے حالیہ دورہ سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مستحکم ہونگے پاکستان کےلئے یہ ایک اہم موقع ہے کہ وہ سعودی سرمایہ کاروں سمیت دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے متوجہ کرئے اور پر کشش بنائے تاکہ سرمایہ کاری کا حصول آسان ہو۔سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدلعزیز الفالح 135 رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں وفد میں 13 نائب وزرا اور کئی بڑے تاجر شامل ہیں۔آئی ایم ایف سے سات ارب ڈالر کے پیکج کے بعد اب سعودی عرب سے 2.2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری خوش آئند ہے اس سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا تا ہم اس کے لیے ضروری ہے کہ سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کر کے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول مہیا کیا جاسکے ۔نئی سرمایہ کاری سے ٹیکسٹائل تعمیرات سمیت ہماری صنعتوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا بھی امکان ہے ہمیں اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی افرادی قوت کی تربیت بھی جدید طریقوں سے کرنا ہو گی۔ سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ سعودی عرب 200 بلین ڈالر کے تعمیراتی مواد کی خریدداری کے معاہدوں کا ایک بڑا حصہ پاکستان کے لیے مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اسلام اباد میں مشترکہ کاروباری فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ دو بلین ڈالر کی کاروباری تجاویز کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا سعودی عرب دنیا کی سب سے بڑی تعمیراتی سائیٹ ہے اور اگلے چند سالوں کے درمیان وہ تقریبا 1.8 ٹرلین ڈالر کے تعمیراتی مواد کی خریدداری کےلئے ٹھیکے دے گا سعودی وزیر نے کہا ان معاہدوں کےلئے ان پٹس کا بڑا حصہ درآمد کیا جائے گا جس میں پاکستان کی سورسنگ کو ترجیح دی جائے گی حالیہ مہینوں میں پاکستان اور سعودی عرب نے اپنی دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھایا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان نے پاکستان کے لیے پانچ ارب بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے پیکج کو تیز کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے۔سعودی وزیر نے حکومت پاکستان کی اقتصادی اصلاحات کو سراہتے ہوئے خصوصی ون سٹاپ شاپ ، سنگل ونڈو سسٹم اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ایس ائی ایف سی کے قیام کو سرمایہ کاری کے عمل کو بہتر بنانے میں اہم عوامل قرار دیا۔سعودی عرب نے ریکوڈک منصوبے میں بھی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے اور اس میں جلد پیش رفت کا امکان ہے اس وقت کینیڈین بیری گولڈ کا ریکوڈک میں 50 فیصد حصہ ہے جبکہ وفاقی اور بلوچستان حکومت کا 25 ،25فیصد حصہ ہے توقع ہے کہ سعودیہ ریکوڈیک منصوبہ میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا۔ حکومت کا فرض ہے کہ نئی سرمایہ کاری کے حوالے سے تمام منصوبوں کو مکمل شفافیت سے چلایا جائے اور ان کے لیے با صلاحیت اور ہنر مند افراد کا تقرر کیا جائے ضروری ہے ہمارے ماہرین اس سارے عمل کی کامیابی کے لیے بھرپور کوششیں کریں 2,2 ارب ڈالر کی یہ سرمایہ کاری پاکستان کے لیے خوش ائند ہے سعودی وزیر شاہ سلیمان کی طرف سے پانچ ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کیلئے دراصل یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے اور اگر یہ منصوبے کامیاب ہو جاتے ہیں تو سعودیہ کی طرف سے مزید 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو سکتی ہے لہذا ہمارا فرض ہے کہ ان منصوبوں کے لیے فول پروف سیکیورٹی مہیا کریں اور سرمایہ کاری کے لیے پر کشش ماحول اور سیاسی استحکام فراہم کریں۔سعودی عرب کی جانب سے نئی سرمایہ کاری پاکستان پر بھر پور عتماد کا اظہار ہے پاکستان ایک ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر سامنے آ رہا ہے دونوں ممالک میں اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں سیاسی اور معاشی استحکام سے پاکستان کے مسائل حل ہو سکتے ہیں اس کے لیے ٹھوس معاشی منصوبہ بندی اور پر امن سیاسی ماحول کی ضرورت ہے ۔ حالیہ سرمایہ کاری وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وفاقی حکومت کی عملی کوششوں کا نتیجہ ہے یاد ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران شاہ سلیمان نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تھا اور پاکستان میں پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی تھی۔