چیف جسٹس آف پاکستان نے معمول کی مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے قراردیا ہے کہ آپس میں بے جا مقدمہ بازیوں کے سلسلے کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ اس سے نہ صرف عدلیہ کا وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ فریقین کے وسائل کا بھی ضیاع ہوتا ہے ، چیف جسٹس آف پاکستان کا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ پاکستان میں بدقسمتی سے ایک کلچر بن چکا ہے کہ اپنے مخالفین کو الجھانے کیلئے بے جا مقدمہ بازیوں کا سلسلہ شروع کردیا جاتا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اپنے بے گناہ مخالفین کو مقدمات میں الجھانے کا رواج بھی بہت پرانا ہوچلا ہے ، جس کے باعث بے گناہ لوگ سالہا سال تک پیشیاں بھگتے رہتے ہیں ، اس میں ایک بنیادی امر ناقص تفتیش کے زمرے میں بھی آتاہے کہ اگر تھانے کے اندر تفتیش مکمل ایمانداری سے کی جائے اور تفتیشی افسر خدا کو حاضر ناضر جان کر تفتیش کرے تو شاید چیف جسٹس کو یہ بات کہنے کی نوبت ہی پیش نہ آتی مگر ادارے اپنی ذمہ داریاں کماحق کا ہو ادا نہیں کرتے جس کی بنیاد پر بے گناہ لوگ مقدمات میں الجھے رہتے ہیں ، اگر چیف جسٹس صاحب کی ذاتی دلچسپی کی بدولت ایسا ممکن ہوجاتا ہے تویہ پاکستان کے کروڑوں افراد پر ایک احسان ہوگا اور وہ سپریم کورٹ کی موجودہ قیادت کے لئے ہمیشہ دعا گو رہیں گے کہ جن کے ایک فیصلے کی بدولت نہ صرف وقت بچا بلکہ پیسے بھی بچیں گے ، گزشتہ روز زمین تنازع کیس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے 2زبانوں کا قتل کیا،اردو میں بتائیں ورنہ پوری انگریزی بولیں، چیف جسٹس نے آدھی اردو آدھی انگریزی بولنے پر وکیل کو ٹوک دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پٹھان تو سب سے اچھے ہوتے ہیں، جتنا اخلاق آپ کو وہاں ملے گا ایسا کہیں اور نہیں ملے گا،صرف دشمنی لمبی چلاتے ہیں۔ کہا مجھے نہیں لگتا بینچ میں اس بات پر اتفاق ہوگا، چیف جسٹس کے جملے پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم نے شوقیہ مقدمہ بازی کو بند کرنا ہے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے معمول کے مقدمات سننا شروع کردیے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 3رکنی بینچ کی سربراہی کر رہے ہیں۔ بینچ نے پانچ میں سے3 کیسز نمٹا دیے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سروس معاملے پر پاکستان پوسٹ کی درخواست خارج کردی، قتل کے کیس میں ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی گئی۔ سی ڈی اے لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے کیس میں ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی، جبکہ ملازمت بحالی کیلئے دائر اپیل میں وکیل کی استدعا پر 2 ہفتوں کا وقت دے دیا۔دوسری جانب سپریم کورٹ میں سیاسی مقدمات کے بجائے عام شہریوں کے مقدمات کو ترجیح،آئندہ تین روز میں کریمنل اور سول مقدمات سنے جائیں گے۔سپریم کورٹ میں 20تا 22ستمبر کی کاز لسٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق آئندہ تین روز کیلئے 225 مقدمات 5بنچز کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیے گئے ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 25 مقدمات کی سماعت کرے گا جبکہ جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 80 مقدمات کی سماعت کرے گا۔اسی طرح جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 40 مقدمات سنے گا، جبکہ جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ میں 40مقدمات سماعت کے لیے مقرر کیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ بھی 40 مقدمات کی سماعت کرے گا۔دریں اثناءسپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے انتظامی معاملات چلانے کیلئے واٹس اپ گروپ تشکیل دے دیا۔اس کے ساتھ ساتھ جناب چیف جسٹس صاحب نے سیاسی مقدمات نمٹانے کی بجائے عام شہریوں کے مقدمات کو ترجیحی بنیاد پر سننے کی ہدایت بھی ہے تاکہ زیر التوا مقدمات کا بوجھ عدالت عظمیٰ سے کم کیا جاسکے ، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے سپریم کورٹ کے تمام سٹاف کو بھی ہدایت کی ہے کہ اس عدالت میں آنے والے افراد انجوائمنٹ کیلئے نہیں آتے بلکہ حصول انصاف کے لئے آتے ہیں تو ان کے ساتھ رویے کو نہایت شائستہ رکھا جائے اور ان کے ساتھ وہ سلوک کیا جائے جو گھر پر آنے والے مہمان کے ساتھ کیا جاتا ہے ، یہ اچھی شروعات ہے جس کے نتائج انشاءاللہ بہتر برآمد ہوں گے
سپہ سالار کا ولولہ انگیز خطاب
مسلح افواج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر ایک منجھے ہوئے سپاہی ہیں جنہوں نے بہترین معیار کی اعلیٰ تعلیم اور تربیت حاصل کر رکھی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ ان کے سینے میں ام الکتاب موجود ہے جو ہر مسلمان کو ہدایت اور رہنمائی مہیا کرتی ہے ، اس کتاب کے اندر اللہ پاک نے زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے ایس او پیز بیان کردیے ہیں اور رہتی دنیا تک یہ کتاب ہدایت کا فریضہ سرانجام دیتی رہے گی ، جنرل عاصم منیر ایک پیشہ ور سپاہی ہونے کے ناطے ملک کے دفاعی معاملات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ ان کی خواہش ہے کہ ملکی زراعت اور ملکی معیشت کو بھی بہتر بنایا جاسکے مگر ان تمام معاملات کے باوجود وہ افواج پاکستان کے اندر تربیت کے مسلسل عمل سے غافل نہیں اور دفاعی مشقوں اور جوانوں کی تربیت بارے میں مکمل آگاہی رکھتے ہیں ، اسی حوالے سے کثیر الملکی سپیشل فورسز کی مشق ایٹرنل برادر ہڈ دوم کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک ہوئے۔دو ہفتوں پر مشتمل مشترکہ مشق میں پاکستان، قازقستان، قطر، ترکیہ اور ازبکستان کی سپیشل فورسز حصہ لے رہی ہیں، اس حوالے سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نشانِ امتیاز (ملٹری)نے بروتھا گیریژن کا دورہ کیا، آرمی چیف کو جنرل آفیسر کمانڈنگ سپیشل سروسز گروپ کی جانب سے مشق کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ مشق کا مقصد دوست ممالک کے مابین تاریخی فوجی تعلقات کو مزید بڑھانا ہے اور ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہو کر دہشتگردی کے خلاف نبرد آزما ہونا ہے، چیف آف آرمی سٹاف نے جونیئر لیڈر شپ اکیڈمی (شنکیاری)کا بھی دورہ بھی کیا۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا جونیئر لیڈرز پاکستان آرمی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور روایتی اور غیر روایتی جنگ میں کامیابی سے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت اور قیادت کا معیار دنیا کی کسی بھی جدید فوج کے مقابلے میں بہترین ہے۔پاک فوج کے جونیئر لیڈرز نے دنیا بھر میں تربیت، آپریشنز اور عالمی معیار کے مقابلوں کے شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف ملک گیر آپریشن
نیشنل ایکشن پلان میں کئے جانے والے فیصلوں کے مطابق ملک بھر میں بجلی چوری کرنے والے بڑے مگر مچوں اور چھوٹی مچلیوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن جاری ہے اور اس میں ابتک بجلی چوروں سے اربوں روپے کی ریکوری بھی کرلی گئی ہے ، یہ بجلی چور جہاں ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے میں مصروف تھے اس کے ساتھ ساتھ ان کی چوری شدہ بجلی کا بوجھ ان شریف شہریوں پر ڈال دیا جاتا تھا جو باقاعدگی کے ساتھ سرکار کو اپنا بل ادا کرتے ، امید تو یہ ہے کہ لائن لاسز میں اب کمی واقع ہوگی جس کے اثرات عام شہریوں کو موصول ہونے بجلی کے بلوں میں نظر آئیں گے ، گزشتہ روز سیکرٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے دعویٰ کیا ہے کہ بجلی چوروں سے 4 ارب 60 کروڑ روپے کی ریکوری کرلی گئی ہے۔بجلی چوری کے حوالے سے جاری مہم کے دوران اب تک 1100 سے زائد بجلی چور گرفتار کیے گئے ہیں۔لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)نے بجلی چوروں سے 1 ارب سے زائد کی ریکوری کی ہے۔راشد لنگڑیاں نے یہ بھی کہا کہ حیسکو ڈویژن میں بجلی چوروں سے 96 کروڑ کی ریکوری کی گئی ہے۔لاہور میں کسان اتحاد گروپ کے رہنما عبدالرزاق بجلی چوری کے الزام میں گرفتار کیے گئے ہیں جبکہ بجلی چوروں پر 1 کروڑ سے زائد کے نئے جرمانے عائد کیے گئے۔فیصل آباد سے مزید 80 بجلی چور پکڑ گئے ہیں، بہاولپور میں 10 مقامات پر بجلی کی چوری پکڑی گئی اور مقدمات درج کیے گئے ہیں۔بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کی مجموعی تعداد ساڑھے 9 ہزار سے اوپر ہوگئی۔ہونا یہ چاہیے کہ بجلی چوری کرنے والے افراد کے شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں تاکہ انہیں اس چوری کا احساس ہوسکے ۔
اداریہ
کالم
سپریم کورٹ میں نئی شروعات کا آغاز
- by web desk
- ستمبر 21, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 956 Views
- 2 سال ago