پاکستان خاص خبریں

سیلاب متاثرہ علاقے وبائی امراض کی زد میں، اموات میں غیر معمولی اضافہ

سیلاب متاثرہ علاقے وبائی امراض کی زد میں، اموات میں غیر معمولی اضافہ

محکمہ صحت سندھ نے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض سے مزید 4 افراد کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق ضلع دادو کے علاقے میہڑ کے گاؤں میر خان پاہی میں ملیریا اور گیسٹرو کا مریض انتقال کرگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق میہڑ کے ایک اور قریبی گاؤں چبڑ میں ڈائریا اور گیسٹرو کا مریض 8 سالہ بچہ آیان بھی چل بسا۔
ادھر کاچھو کے شہر ہیرو خان میں ملیریا سے نوجوان امان اللّٰہ اور خاتون نوری انتقال کرگئی۔ محکمہ صحت کے مطابق داود ضلع میں ملیریا، ڈائریا اور گیسٹرو کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 40 تک پہنچ چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ماہ کے دوران مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 96 ہزار 724 ہوچکی ہے۔
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ملیریا کے مثبت اور مشتبہ کیسز کی تعداد 13 ہزار 308، جلدی امراض کے مریضوں کی تعداد 37 ہزار 343 اور انفیکشن، ڈائریا اور پیچش کے کیسز کی تعداد 1 ہزار 492 تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے مزید بتایا کہ کتے کے کاٹنے کے جولائی سے اب تک 4 کیسز رپورٹ ہوچکےہیں، صوبے کے دیگر علاقوں میں ڈینگی کے 27 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ دیگر بیماریوں سے متاثر 34ہزار 401 افراد میڈیکل کیمپس میں لائےگئے ہیں۔
دوسری جانب ضلع بدین میں قدرتی آبی گزرگاہ پران ندی میں شگاف 23 روز گزرنے کے باوجود پُر نہیں کیا جا سکا، 150 سے زائد دیہات زیر آب آگئے، متاثرہ علاقے کے مکین 4 روز سے تھرکول شاہراہ پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
ادھر بلوچستان میں نصیرآباد کے گوٹھ سمندرخان کھوسہ میں ملیریا میں مبتلا ایک ہی خاندان کے دو بچے انتقال کرگئے، متاثرین نے سیلاب سے متاثر علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے