اداریہ کالم

شہبازشریف کادورہ آزادکشمیر

آزادکشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے اسے بانی پاکستان نے پاکستان کی شہ رگ قرار دیاتھا کشمیر کی تکمیل کے بغیر اور اس کی آزادی کے حصول کے بغیر ریاست پاکستان نامکمل ہے کشمیر پاکستان کااٹوٹ انگ ہے اس لئے ہرحکومت آزادکشمیر کو اہمیت دیتی ہے اس وقت آزادکشمیرمیں بھی ایک جمہوری حکومت قائم ہے ۔وزیراعظم پاکستان نے یکجہتی اظہارکے طورپر گزشتہ روز دورہ کیا اپنے دورہ کے دوران انہوں نے خواتین کی ترقی وبہبو د کے لئے اقدامات کرنے کااعلا ن کیا اس کے ساتھ ساتھ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے بھی انہوں نے امدادی رقوم تقسیم کیں۔ تحریک آزادی کشمیر کے لئے آزادکشمیر ایک بیس کیمپ کی حیثیت رکھتا ہے ۔اسی لئے پاکستان کی ہرحکومت نے اپنے بیس کیمپ کو مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کئے ہیں ۔موجودہ حکومت بھی اسی نقش قدم پرچلتے ہوئے تحریک آزادی کشمیرکو تقویت بخشنے کے لئے اقدامات کررہی ہے جو یقینالائق تحسین ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے مظفرآباد دورے کے موقع پر کہا کہ آئندہ سالوں میں پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرنا ہوگا، ذاتیات سے بالاتر ہو کر نفرت کو ختم کرنا ہے۔ ٹیکس چور مافیا ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ہم بڑے فیصلے کریں، کڑوے فیصلے اشرافیہ کے لیے ہوں گے۔ انہوں نے بارشوں سے حادثات میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 20،20 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔ ان کاکہناتھاکہ جموں وکشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، حکومت بغیر کسی تاخیرکے کشمیری بہن بھائیوں کی مدد کرے گی۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قدرتی آفت کے باعث زخمی افراد کو 5،5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ جو مکانات جزوی تباہ ہوئے ہیں انہیں ساڑھے 3لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا، آزاد کشمیر میں قدرتی آفات سے 8 افراد جاں بحق ہوئے۔ قدرتی آفات کے سامنے سرجھکانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، قدرتی آفت انسان کے بس سے باہر ہے۔ متاثرین کے گھروں کو آباد ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، این ڈی ایم اے کو کہا جہاں ہیلی کاپٹر کی ضرورت ہو استعمال کریں۔ شدید متاثرہ علاقوں میں این ڈی ایم اے کو ہیلی کاپٹر مہیا کر رہے ہیں۔ پاکستان جلد اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔ ٹیکس چور مافیا ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ہم بڑے فیصلے کریں، کڑوے فیصلے اشرافیہ کے لیے ہوں گے۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم کو پاکستان کی جموں و کشمیر کیلئے غیر مشروط حمایت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔ نیزایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی خواتین نے اپنی ذہانت اور قابلیت سے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا، قوم کی عظیم بیٹیوں نے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کی طرز پر پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے، انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے ہونہار طلبا کو وظائف دیئے جائیں گے۔پنجاب سکل ڈویلپمنٹ کے ذریعے ہزاروں طلبا کو فنی تربیت فراہم کی گئی، ہمیں اپنے بچوں کو ووکیشنل ٹریننگ، آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں تربیت دینی ہے۔ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں سے مل کر نوجوانوں کی ترقی کے لیے اقدامات کرے گی۔
آرمی چیف بلوچستان کی ترقی کے لئے پُرعزم
بلوچستان پاکستان کاسب سے بڑا منصوبہ ہے جو معدنی دولت سے مالامال ہے اور اس کے اندر اللہ تعالیٰ نے بے شمار خزانے پوشیدہ رکھ دیئے ہیں دشمن اس پاک سرزمین کے پاک حصے کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرناچاہ رہاہے اوروہاں پر دہشتگردوں کی سرپرستی کررہاہے مگر افواج پاکستان ان چھپے دہشتگردوں کاقلع قمع کرنے کے لئے آخری حد تک جانے کے لئے تیارہے ۔اسی بلوچستا ن میں اپناایک قیمتی لیفٹیننٹ جنرل تک قربان کردیا مگر دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے انہیںنکا ل نکال کراورچن چن کرعبرت کانشانہ بنارہی ہے ۔وہاں پرمصروف عمل فوجیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے گزشتہ روزپاک فوج کے سپہ سالارحافظ سیدعاصم منیرتشریف لے گئے تھے جہاں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عوام کیساتھ مل کر امن اور خوشحالی کا سفرجاری رکھیں گے، زراعت ملکی ترقی میں اہمیت رکھتی ہے، پاک فوج گرین پاکستان انیشیٹو میں تعاون جاری رکھے گی،کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے،کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز اور زرعی ماہرین کی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی، کسانوں کو ملکی ترقی میں شراکت دار بنانے اور کاشتکاری کے لیے رہنمائی بھی دی جائے گی،بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، بلوچستان کے بہادر لوگوں پر فخر ہے، یہ بہادر ہر مشکل میں ثابت قدمی سے ڈٹے رہے ۔ آرمی چیف کو بلوچستان کے ضلع آواران کا دورے کے دوران سیکیورٹی کی صورتحال، صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور زراعت کی صلاحیت میں پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے دورے میں شہدا کے خاندان، عمائدین اور کسانوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کی سیکیورٹی اور فلاح کے لیے فوج کی غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی کروائی اور شہدا کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔آواران کے عمائدین اور کسانوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے زراعت اور فوج کی گرین پاکستان انیشی ایٹو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ کسانوں کو زراعت کرنے کے لیے آسان زراعتی قرض، بیج، کھاد، سولر ٹیوبز، ماہرین زراعت کی رہنمائی سمیت تمام زراعتی سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں شراکت دار بن سکیں۔ بعد ازاں جنرل عاصم منیر نے کیڈیٹ کالج آواران کا افتتاح کیا اور وہاں کے فیکلٹی ممبران اور طالبعلوں سے بات چیت کی، انہوں نے بلوچستان میں ایک اور کیڈٹ کالج کی تعمیر کو سراہا ساتھ ہی انہوں نے پاکستانی افواج کی متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر بلوچستان میں ریلیف اور تعمیری سرگرمیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، پاکستانی عوام کو بلوچستان کے ان بہادر لوگوں پر فخر ہے جو تمام مشکلات کے مقابلے میں ڈٹے رہے ہیں، پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن اور خوشحالی کے لیے بلوچستان کے عوام کی حمایت میں اپنی خدمات پیش کرتے رہیں گے۔
آئی ایم ایف کی ترجمان کاردعمل
آئی ایم ایف کی ترجمان ایسٹر پیریز نے عمران خان کے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا مینڈیٹ سیاسی نہیں بلکہ معاشی مسائل تک محدود ہے۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے خط ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ترجمان ایسٹر پیریز نے کہا کہ آئی ایم ایف کو 28فروری کو پی ٹی آئی کے ترجمان کی جانب سے ایک خط موصول ہوا، جو اس پروگرام کے تحت پاکستان کے قرض پروگرام سے متعلق تھا۔آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پیرز نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا خط ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف بین الاقوامی ادارہ ہے جس کا معاشی مسائل تک مینڈیٹ محدود ہے۔ آئی ایم ایف مقامی اور سیاسی مسائل پر تبصرہ نہیں کرتا۔ہم ادارہ جاتی معاشی استحکام اور ترقی کےلئے انتخابی تنازعات کے شفاف اور پر امن حل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔بلاشبہ ملکی معیشت بہت کمزور ہے اس پر پوائنٹ سکورنگ نہ کی جائے ۔بانی پی ٹی آئی چیئرمین کاخط کسی صورت درست نہیں تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے