کالم

عمران خان ایک ناقابل شکست انسان

جس دن سے اقتدارِ میں آیا،مخالف اسے گرانے کی تدبیریں کرنے لگے، سب کو وہ آنکھ میں کانٹے کی طرح کھٹکنے لگا، وجہ اسکی خودداری، خود اعتمادی اور بلا کی دلیری۔ جتنا عرصہ حکومت کی، ڈنکے کی چوٹ پر، کبھی ملکی ساکھ پر آنچ نہ آنے دی، مجال ہے جو ایک بھی ڈرون حملہ ان دنوں اس سر زمین پر کسی کو کرنے کی جرات ہو سکی۔ معاملات بہت اچھی طرح سے چل رہے تھے، شرح نمو چھ کے ہندسے کو کراس کر رہی تھی، خزانہ بھی بہتر تھا، درآمدات بھی اچھے اعداد دکھا رہی تھیں اور سب سے بڑھ کر کرونا سے چھٹکارے کے بعد عمران خان اس ملک کو صحیح فلاحی مملکت بنانے کی شروعات کر ہی رہا تھا کہ بہت اوپری سطح پر اسکی چھٹی کروانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ سب نے بڑھ چڑھ کر اسے گرانے میں اپنا اپنا کندھا پیش کیا اور یوں ایک پھلتا پھولتا ملک بحرانوں کی لپیٹ میں آ گیا۔ رجیم چینج کے نام پر جو کھیل کھیلا گیا وہ تاریخ میں ہمیشہ سازش کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ پی ڈی ایم ڈرامہ فلاپ ہونے پر نگران لائے گئے جنہوں نے عام آدمی کا کچومر نکال کر رکھ دیا۔ سفید پوش طبقہ صفحہ ہستی ہی سے مٹ گیا۔ اب یہاں امیر ہیں یا غریب۔ پھر ایک کھیل لیول پلیئنگ فیلڈ کے نام کھیلا گیا۔ چن چن کر بدلے لیے گئے۔ لندن پلان ترتیب پایا، پی ٹی آئی کو تباہ و برباد کرنے کے لیے کئی ڈرامے اسٹیج ہوئے، عدالتیں جہاں کچھ حد تک شنوائی کرتی رہیں وہیں پر عدالتوں کے ذریعے ہی ایک کاری وار کروا کے بلے کا نشان تک لے لیا گیا، سارے لیڈر روپوش، عمران اور اسکے اہلیہ کو قید و بند اور نا اہلی کے ساتھ ہی الیکشن کروائے گئے لیکن عوام نے بدلہ ووٹ کے ذریعے ایسے لیا کہ انکے ہوش اڑ گئے اور انتہائی دیدہ دلیری سے راتوں رات نتائج تبدیل کروا کر ہارے ہوو¿ں کو جیتا ہوا اور فاتحین کو ناکام کروا دیا گیا۔ واہ الیکشن کمیشن، تیری کون سی کل سیدھی۔ خیر سازش سازش ہوتی ہے اور کامیاب بھی ہوتی ہے۔ یہاں بھی یہ مکروہ دھندہ بڑی ڈھٹائی سے جاری و ساری ہے، اقتدار کی بندر بانٹ اپنے عروج پر ہے، جسکے جو ہتھے لگ رہا ہے، مال غنیمت سمجھ کر لوٹنے کی کوشش میں لگا ہے۔ عمران خان کو بحرحال تین جھوٹے کیسز میں اکتیس سال کی قید سنائی جاچکی ہے اور وہ آجکل اڈیالہ جیل میں اسیری کاٹ رہا ہے۔ مقدمات نہایت ہی بھونڈے اور بے بنیاد ہیں جن کا ٹرائل کچھ اس انداز میں کیا گیا کہ دنیا حیران رہ گئی۔ اب اپیل کا مرحلہ آیا جاتا ہے۔ ابتدائی سماعت کے موقع پر آج تمام اپیلوں پر فریق ثانی کو نوٹسز جاری ہو چکے ہیں ہائیکورٹ اسلام آباد کا ڈویژنل بنچ ان اپیلوں کی سماعت کر رہا جسکی آئندہ تاریخ اگلی جمعرات 29/2/24 مقرر ہوئی ہے۔ کمرہ عدالت میں عمران خان کی بہنیں، عزیز و اقارب، انکی مکمل لیگل ٹیم بیرسٹر سلمان صفدر، جناب لطیف کھوسہ، بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر کے علاہ وکلا کی ایک بڑی تعداد نیاز اللہ نیازی ریجنل صدر آئی ایل ایف کے جھنڈے تلے خان کی مکمل سپورٹ کیلئے عدالت میں سارا دن حاضر رہی۔ جس انداز سے ٹرائل کے دوران کسی کے اشارے پر محض خانہ پری کی گئی اور جس تیز رفتاری سے بلا جواز سزائیں سنائی گئیں، ایک فوجداری وکیل ہونے کے ناطے مجھے یہ کہنے میں ذرا عار نہیں ہے کہ معزز عدالت ہائے اپیل اپنی ابتدائی سماعت کے دوران ہی یہ سب کچھ غیر قانونی ٹرائیل اور سزائیں کالعدم قرار دےدے گی ۔ انشا اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے