پاکستانی پارلیمانی جمہوریت کا دوسرا مرحلہ بخیر وخوبی سرانجام پاگیا ہے اور سو16ویں قومی اسمبلی کے ارکان نے اپنا اپنا حلف اٹھالیا ہے ، امید ہے کہ ایک آدھ دن میں نئے قائد ایوان کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا جس کے بعد ملک ایک بار پھر جمہوری شاہراہ پر گامزن ہوسکے گا ،گوکہ نئی آنیوالی حکومت کیلئے حکومت کرنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ اسے بہت سارے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں مہنگائی ، غربت ، بے روزگاری ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی روک تھام کرنا ہوگی ،تاہم ایسا کرنا مشکل دکھائی دے رہا ہے ،تاہم پھر بھی گزشتہ روز16ویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے بعد ملک میں نئی قومی اسمبلی بھی وجود میں آ گئی ہے۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسولِ مقبولﷺ پیش کی گئی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کی ۔ جس میں نو منتخب ارکانِ قومی اسمبلی نے حلف اٹھایا، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اراکین سے حلف لیا۔ حلف کے بعد تمام ارکان نے رجسٹر پر دستخط کیے۔ موجودہ قومی اسمبلی کا ایوان 336 ارکان پر مشتمل ہے، قومی اسمبلی کی 266 نشستوں پر براہِ راست انتخابات کے ذریعے ارکان منتخب ہوتے ہیں، باقی ارکان مخصوص نشستوں پر ایوان کا حصہ بنتے ہیں۔حلف برداری کے بعد دوسرا مرحلہ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا ہوتا ہے۔ اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے لیے کاغذاتِ نامزدگی کل ہی جمع کرا دیئے گئے تھے جبکہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن آج جمعہ یکم مارچ کوہورہا ہے ۔اراکینِ قومی اسمبلی کے حلف اٹھانے سے قبل اور حلف اٹھانے کے بعد شدید نعرے بازی ہوئی، ایوان مچھلی بازار بن گیا۔مسلم لیگ ن کے اراکین نے اپنے قائد نواز شریف کے حق میں اور بانی پی ٹی آئی کے خلاف نعرے بازی کی۔سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں اور میاں نواز شریف کے خلاف نعرے لگائے۔مسلم لیگی ارکان نے قائدِ ایوان کے ڈیسک کے سامنے حصار بنا لیا، نواز شریف کی کرسی کے اطراف جمع ہو کر نعرے لگانے لگائے۔ اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ہاوس آرڈر میں کرنے کی بار بار ہدایت کرتے رہے۔ علیم خان کو دستخط کرنے کے لیے بلایا گیا تو سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے لوٹا لوٹا اور بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے لگائے۔ عامر ڈوگر نے حلف پر دستخط کرنے کے بعد قیدی نمبر 804 کے نعرے لگائے، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ڈیسک بجا کر خیر مقدم کیا۔ سنی اتحاد کونسل کے ارکان اسپیکر ڈائس کے گرد جمع ہو گئے، اس موقع پر جمشید دستی نے نعرے بازی کی۔ اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ہدایت کی کہ گیلری سے کوئی نعرے بازی نہیں کرے گا ورنہ میں ان کو باہر نکال دوں گا۔گیلری میں نعرے لگانے والے نوجوان کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ایوان سے باہر نکال دیا۔ تقریبِ حلف برداری اور ایوان کی کارروائی کے دوران وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور اسحاق ڈار وزیٹر گیلری میں موجود تھے۔ بلاول بھٹو نے ایوان میں مولانا فضل الرحمن،اختر مینگل اور مختلف ارکان کی نشستوں پر جا کر ان سے مصافحہ کیا اور خیریت دریافت کی۔اس دوران نواز شریف اورشہباز شریف اپنی نشستوں پر براجمان رہے۔جب آصف علی زرداری نے حلف پر دستخط کیے،تو اس موقع پر آصفہ بھٹو نے نعرے بازی کی۔اسی طرح بلاول بھٹو زرداری نے اوتھ پر دستخط کیے تو ایوان میں جئے بھٹو کے نعرے گونجنے لگے۔ادھر حاضری کے رجسٹر پر دستخط کے بعد بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی کی تصویر لہرائی۔جے یو آئی ف کے مولانا عبدالغفور حیدری ، ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ، سربراہ بی اے پی خالد مگسی، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا، پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی نے رول آف ممبر پر دستخط کئے۔قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن کاشیڈول بھی تبدیل کر دیا۔اس سے قبل اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کےلئے کاغذاتِ نامزدگی یکم مارچ کو جمع ہونے تھے جبکہ انتخاب 2 مارچ کو ہونا تھا، جو آج ہو رہا ہے۔ مجوزہ شیڈول کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد وزیرِ اعظم کا انتخاب ہو گا، جس کےلئے کاغذاتِ نامزدگی 3 مارچ کو جمع ہوں گے، 4 مارچ کو قومی اسمبلی نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب کرے گی، اسی روز وزیرِ اعظم کا اپنے عہدے کا حلف لینے کا امکان ہے۔مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے امیدوار شہباز شریف کو دوسری بار وزیرِ اعظم بننے کے لیے 169 ووٹ درکار ہیں۔اس وقت مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کو 200 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
شمالی وزیر ستان میں سیکورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن
وزیر ستان کے علاقے میں چھپے ہوئے پناہ گاہوں میں دہشتگردوں کا قلع قمع جاری ہے اور ہماری بہادر سیکورٹی فورسز ان کے تعاقب میں ہیں ، ایک ایک دہشتگرد کو اس کی محفوظ کمین گاہوں سے نکال کر واصل جہنم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ، گزشتہ روز بھی ایک کارروائی کے دوران شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد ایک آپریشن کیا گیا، پاکستانی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز نے صوبہ خیبر پختونخوا کے شمالی ضلع وزیرستان میں بدھ کے روز خفیہ معلومات کی بنیاد ایک آپریشن شروع کیا، جس میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فوج کی میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز آئی ایس پی آرکے ایک بیان مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں چھدہشت گرد پسند ہلاک ہو گئے جبکہ اس کارروائی میں ایک فوجی بھی زخمی بھی ہوا ہے۔ علاقے میں پائے جانے والے دیگر دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ”ہلاک شدہ دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، جو ٹارگٹ کلنگ کے ساتھ ہی بھتہ خوری اور معصوم شہریوں کے اغوا سمیت متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی وزیرستان میں بھی 18 فروری کو سکیورٹی فورسز نے اسی نوعیت کا ایک آپریشن کیا تھا، جس میں ایک سپاہی شہیدہوا، تاہم اس میں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت نو عسکریت پسند مارے گئے تھے۔کالعدم گروپ تحریک طالبان پاکستان نے نومبر 2022 میں حکومت کےساتھ جنگ بندی معاہدے کو ختم کر دیا تھا، جسکے بعد سے پاکستان میں تشدد کے واقعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر گزشتہ برس کے دوران صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان تشدد کے بنیادی مراکز رہے ہیں، جہاں مجموعی طور پر ان ہلاکتوں کا نوے فیصد ہے۔
چین کی جانب سے پاکستان کا قرض رول اوورخوش آئند
عوامی جمہوریہ چین پاکستان کا ایک قابل اعتماد ہمسایہ دوست ملک ہیں ،ہر آڑے وقت میں پاکستان کی بھرپور امداد کرتا رہتا ہے ،نازک سے نازک معاشی بحران کے دور میں بھی اس نے اپنے پاکستانی بھائیوں کی امداد کا سلسلہ بند نہیں کیا ،ابھی گزشتہ روز چین نے پاکستان کا 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے چین سے 2 ارب ڈالر 7.1 فیصد شرح سود پر ادھار لیے ہوئے ہیں۔ پاکستان کو یہ رقم مارچ کے آخری ہفتے میں واپس کرنا تھی۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے گزشتہ سال رول اوور پر لیے قرض پر سودکی مد میں 26.6ارب روپے ادا کیے۔ پاکستان نے یہ قرض چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے لے رکھا ہے۔
اداریہ
کالم
قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس
- by web desk
- مارچ 1, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 748 Views
- 1 سال ago