پاکستان

لانگ مارچ کے حوالے سے عمران خان کا لائحہ عمل سامنے آگیا

خواجہ آصف کیخلاف ہرجانہ کیس، عمران خان پر جرمانہ عائد

تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے حوالے سے معاملات خفیہ رکھوں گا۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے کہاکہ یہ کتنا بڑا مسئلہ ہے، وزیر اعظم کی سیکیور لائنز سے نکل کر یہ آڈیوز لیک ہوئی ہیں تو یہ دشمنوں تک بھی پہنچ سکتی ہیں، ہماری سیاست کے لیے چاہے مفید نہ ہوں پر ملک کے مخالفین کیلئے تو یہ آڈیوز بہت فائدہ مند ہوں گی، اسحاق ڈار 80 یا 90 کروڑ کی جمع رقم کا جواب دینے کی بجائے بیرون ملک بھاگ گیا ۔
عمران خان نے کہاکہ کرپٹ ٹولے نے اپنی چوری بچانے کے لیے نیب قوانین میں ترامیم کرکے خود کواین آر او ٹو( NRO2 ) دیا، اور اب پاکستان کا قانون ان طاقتور چوروں کو پکڑ ہی نہیں سکتا، ان کے خلاف 16 ارب کا کیس ایف آئی اے میں ہے، 8 ارب کی ٹی ٹی کا کیس نیب میں پڑا ہوا ہے۔
چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ اس قانون کے ذریعے 1100 ارب معاف کروائیں گے۔ انہوں نے نیب میں ایسے ترامیم کی اگر باہر سے انکی پراپرٹی کے ثبوت بھی آجائے تو وہ قابل قبول نہیں ہوں گے۔ اگر کوئی پبلک آفس ہولڈر پکڑا بھی جائے تو نیب کو ثابت کرنا ہوگا کہ پیسہ کدھر سے آیا ۔ چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور ہائیکورٹ کی عزت انکی فیصلوں کی وجہ سے کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہاکہ عدالتوں کو انکے فیصلے نیچے لے جاتے ہیں، مریم کی کیس میں پراسکیوشن انکے ساتھ مل گئی تھی،انہوں نے اپنے آپکو بچانے کیلئے نیب قانون میں ترامیم کی ،انہوں نے پاکستان کے اندر طاقتور چوروں کا راستہ کھول دیا ہے، پہلے ہی وائٹ کالر کرائم پکڑنا مشکل تھا، اب تو انہوں نے لائسنس دے دیا ہے، بڑے ڈاکوں کو لائسنس دے دیا کہ آپ ملک سے پیسہ چوری کرکےباہر بِھجوائیں، منی لانڈرنگ کرکے، آپکو پاکستان کا کوئی قانون نہیں پکڑسکے گا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے