اداریہ کالم

محنت کشوں کا عالمی دن ،اور وزیراعظم کا فکر انگیز خطاب

بدھ کو عالمی یوم مزدوردنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی منایا گیا،اس موقع کی مناسبت سے ایک اہم تقریب وزیراعظم محمد شہباز شریف رہائش گاہ لاہور میں منعقد ہوئی ۔تقریب کے شرکاءکوانہوں نے بتایا کہ آپ سرکاری گھر میں مہمان نہیں بلکہ آپ میرے مہمان ہیں، یہ دعوت نواز شریف اور میری طرف سے ہے۔آپ کو دل کی گہرائیوں سے اپنے گھر میں مدعو کیا ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں قرآنی آیات کے ذریعے مزدور کی محنت و مشقت کو اجاگر کیا اور کہا کہ قرآن کریم اور نبی کریﷺکی جو تعلیمات ہیں اس کا تقاضہ یہ ہے کہ امیر اور غریب کے فرق کو کم کیا جائے، ملک کے اندر اگر امراءیا کاروباری حضرات اپنی محنت سے ترقی کرتے ہیں اور دولت پیدا کرتے ہیں تو ہمارے دین کا یہ ابدی پیغام ہے اس دولت سے اپنے بال بچوں کےلئے آپ جائز طور پر استفادہ کریں لیکن اس میں ان لوگوں کا بھی حق ہے جو مفلوک الحال ہیں جو محنت کرنے کے باوجود اتنے وسائل نہیں رکھتے کہ وہ اپنے گھر کا خرچہ آسانی سے پورا کر سکیں ۔ یہ احکامات مجھ سمیت ہم سب پر لازم ہیں تمام افراد جن کو اللہ تعالیٰ نے نعمتوں سے نوازا ہے انہیں ان تعلیمات کی پیروی کرنی ہے ۔ نبی کریم کا فرمان ہے کہ محنت کش کی ا جرت اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کر دی جائے ، ہمیں اس پیغام پر عمل پیرا ہونا ہے اور ہم کس حد تک اس پر عمل پیرا ہوئے یہ ہم سب اچھی طرح اندازہ لگا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بطور خادم پاکستان آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میرے والد مرحوم ایک مزدور تھے ، میرے والد پاکستان بننے سے پہلے لاہور آ گئے اور اور اپنے چھ بھائیوں کے ساتھ مل کر ایک لوہے کی فیکٹری میں مزدوری کرتے تھے ، میرے والد دن میں تعلیم حاصل کرتے اور شام کو فیکٹری میں مزدوری کرتے تھے،میں نے اپنے والد مرحوم سے مزدور کی محنت اور عظمت کی داستان سنی ہے وہ خود اس کا عملی نمونہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ اس وقت تک دولت پیدا نہیں کر سکتا جب تک اس میں مزدور شامل نہیں ہوتا،مزدور کی محنت سے سرمائے میں برکت آتی ہے ، محنت کش شدید گرمی میں فیکٹریوں میں دن رات کام کرتا ہے ، کسان موسم کی شدت کے باوجود اجناس اگاتا ہے لیکن انہیں جب تک ان کا جائز حق نہیں ملے گا ملک ترقی نہیں کر سکتا ،سرمایہ کار اور محنت کش ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں ، ایک پہیہ کتنی تیزی سے چلے اور اگر دوسرا پہیہ تیزی سے نہیں چلے گا تو گاڑی نہیں چل سکتی ، اس ملک کے اندر فیکٹری میں سرمایہ کارایک پہیہ اور اور محنت کش دوسرا پہیہ ہے ،ہر جگہ یہی فارمولہ لاگو ہوتا ہے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان انتہائی مشکل معاشی حالات دوچار ہیں ،ہم ان حالات سے باہر آنے کے لئے سب مل کر ون رات کوشش کر رہے ہیں ، سب اجتماعی محنت کاوش اور خلوص سے کام کر رہے ہیں ، دعا ہے اللہ تعالیٰ ان حالات کو خوشحالی میں بدل دے ،پاکستان اپنے پاﺅں پر کھڑا ہو اورمعیشت کو چار چاند لگ جائیں اور طاقتور بن جائے ۔شہباز شریف نے کہا کہ بطور خادم پاکستان ہم دورس گہری تبدیلیاں لے کر آرہے ہیں ، پاکستان کے کھربوں روپے جو ڈوب رہے ہیں ،ضائع ہو رہے ہیں کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں ان کو واپس لانے کے لئے دن رات کوششیں کر رہے ہیں ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ مزدور کو درپیش مسائل کا ادراک ہے،حکومت آئندہ بجٹ میں مزدوروں کو ریلیف فراہم کرنے کےلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی،مزدور کو جائز حق نہیں ملے گا تو ملک ترقی نہیں کر سکتا، حکومت مزدوروں کی اجرت میں اضافہ کو یقینی بنائے گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ وہ قومی معیشت میں مزدوروں اور محنت کشوں کی قدر سے بخوبی آگاہ ہیں ، تاجر، سرمایہ کار ، صنعت کار اور متمول طبقات مزدوروں کے حالات بہتر بنانے کو ترجیح دیں۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ مہنگائی سے عام مزدور کو یقینی طور پر مسائل درپیش ہیں ، روز کے اخراجات مزدور بڑی مشکل سے برداشت کرتا ہے،ہم ایسے اقدامات بروئے کار لا رہے ہیں کہ ملک جلد مہنگائی کے چنگل سے نکل جائے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ کاروباری حضرات خاندان کے علاوہ محنت کش کے بچوں کی تعلیم اور علاج کےلئے منصوبے بنائیں، ایسے منصوبے بنائیں کہ مزدور کا بچہ انجینئر اور ڈاکٹر بنے، سرمایہ کاروں، تاجروں اور کاروباری افراد کی دولت پر مزدوروں کا بھی حق ہے۔یوم مئی کے حوالے سے کہنا چاہتا ہوں کاروباری حضرات اورسرمایہ کاراگر آپ پاکستان میں ترقی چاہتے ہیں توپھر ہم سب کو مل کر محنت کشوں کی زندگیوں میں بہتری کے لئے بھی منصوبے بنانے ہوں گے جو کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بنائے جاتے ہیں جہاں پر مزدور کا بیٹا بھی انجینئر بنتا ہے ،مزدور کی بیٹی بھی ڈاکٹر بنتی ہے ،مزدور کا بچہ بھی سیاست میں آکر ملک کی ترقی کام کرتا ہے ۔ یہ کہیں نہیں لکھا کہ مزدور کا بیٹا ہمیشہ مزدور رہے گا اورامیر کا بیٹا امیررہے گا یہ نہ اسلام میں ہے اور نہ پاکستان بننے کا یہ مقصد تھا،یہاں پر ہر کسی کو اپنی محنت اور دیانت کے بل بوتے پر معاشرے میں اپنا جائز مقام حاصل کرنے کا حق حاصل ہے ۔ یہی وجہ تھی حضرت قائد اعظم نے عظیم تحریک چلائی اور لاکھوں مسلمانوں نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا ، یہ اس لئے نہیں تھا کہ ایسا پاکستان بنے جہاں پر جبر ،لوٹ کھسوٹ ،غریب غریب تر اورامیر امیر تر ہو جائے یہ پاکستان بنانے کا ہرگز مقصد نہیں تھا ۔وزیراعظم نے یوم مئی کے حوالے سے نہایت فکر انگیز خطاب کیا اور مسائل کے حل کے لئے یقین دہانی بھی کروائی،بلاشبہ اس ملک ی ریڑھ کی ہڈی ہمارا مزردور ہے،اگر وہ ہی خوشحال نہیں ہو گا تو ملک کیسے خوش حال ہو گا۔مزدور وں کی اجرت کے حوالے مسائل کو اجاگر کرنا اپنی جگہ اہم ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ان حل کے لئے عملی اقدامات اُٹھائے جائیں یہی اس دن کا تقاضہ ہے۔
بنگلہ دیش کو گرمی کی سخت لہر کا سامنا،نظام زندگی مفلوج
گرمی کی شدت نے بنگلہ دیشی حکومت کو ملک بھر میں اسکول بند کرنے پر مجبور کر دیا تھا، جس سے اندازا 32 ملین طلبہ گھروں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ گرمی کی لہر نے اس جنو ب ایشیائی ملک کے اسی فیصد کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ بنگلہ دیش میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اپریل ملکی تاریخ میں ریکارڈ کیا گیا اب تک کا گرم ترین مہینہ تھا۔ جنوبی ایشیا کا خطہ اور خاص کر بنگلہ دیش اب بھی دم گھونٹ دینے والی گرمی کی لہر کا شکار ہیں۔ وسیع سائنسی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں شدید گرمی کی لہروں کے دورانیے میں طوالت، زیادہ شدت اور ان کے بار بار وقوع پذیر ہونے کا سبب بن رہی ہیں۔ڈھاکہ میں کئی دنوں تک درجہ حرارت چالیس ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ گرمی کی شدت اپریل میں معمول کے مطابق گرج چمک کےساتھ مون سون کی بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ گئی ہے، جو عام طور پر موسم گرما سے پہلے اس جنوبی ایشیائی ملک کو ٹھنڈا کر دیتی ہیں۔موسمیاتی تبدیلیوں نے کئی ممالک کو لپیٹ میں لے رکھا ہے،چین سے لے کر یو اے ای اور سعودی عرب تک ،موسم کے تیور بالکل بدل چکے ہیں۔چین کو طوفانی بگولوں کا سامنا ہے تو عرب ممالک بھی خلاف توقع طوفانی بادوباراں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ماہرین کے مطابق گرین ہاو¿س گیسسز کی وجہ سے کئی ممالک میں درجہ حرات بڑھ رہا ہے،بنگلہ دیش کی تازہ صورتحال اس کا ثبوت ہے۔اس ضمن میں حکومتوں کو ٹھوس اقدامات کرنا ہوں خاص کر گرین ہاو¿س گیسز کو روکنا ہو گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri