اسلام آباد میں منرل انویسمنٹ فورم کا نعقاد معدنیات کے حوالے سے پاکستان کی اہمیت و حیثیت دنیا بھر میں اس کی مارکیٹنگ اور معاشی ترقی میں معدنیات کے بڑھتے ہوئے کردار کے حوالے سے انتہائی اہم تھا پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں معدنیات کی تلاش ترقی کے لئے مختلف حکومتی اور غیر ملکی کمپنیوں کے مابین مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط بھی کئے گئے فورم میں وفاقی وزرا وزرائے اعلی ارکان اسمبلی چین عرب خلیج امریکا اور یورپ سمیت کئی ممالک کے سفرا اور کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی وزیر اعظم شہباز شریف کا فورم سے خطاب میں عالمی اداروں اور سرمایہ کاروں کو معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے پاس موجودہ کھربوں ڈالرز کے معدنی ذخائر سے استفادہ کر کے قرضوں کے پہاڑ سے نجات حاصل اور آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ سکتے ہیں فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے سرمایہ کاری کریں سکیورٹی دینگے پاکستان عالمی معدنی معیشت میں ایک رہنما کے طور پر ابھرنے کیلئے تیار ہے معدنیات سے مراد زیرِ زمین موجود دھاتی اور غیر دھاتی اشیا ہیں معدنی وسائل کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں معدنیات دو قسم کی ہوتی ہیں ایک دھاتی اور دوسری غیر دھاتی اللہ تعالی نے پاکستان کو وہ سب کچھ دیا ہے جس کی کسی بھی قوم کو خوشحالی اور ترقی کے لیے ضرورت ہوتی ہے ہمارے پاس پورے ایشیائی براعظم میں بہترین جغرافیہ ہے ہمارے پاس تمام موسم ہیں ہمارے پاس ہر قسم کے مناظر ہیں ہمارے پاس بلند ترین پہاڑ زرخیز زرعی میدان دریا صحرا اور دنیا کے مصروف ترین سمندری تجارتی راستوں کے ساتھ ساتھ وسیع ساحلی پٹیاں ہیں پاکستان کے پاس پیسہ کمانے اور ہماری معیشت کو مضبوط کرنے کے بے پناہ وسائل ہیں نہ صرف ہماری زمین پر بلکہ زمین کے نیچے بھی بہت زیادہ معدنی وسائل ہیں ہماری زمینوں کے نیچے سونا تانبا لوہا جواہرات سنگ مرمر تیل گیس اور دیگر بہت سی معدنیات موجود ہیں جنہیں ہم حتمی شکل دینے کے بعد اگر صحیح طریقے سے نکال کر مارکیٹ میں لائیں تو اس سے حاصل ہونے والی آمدنی اس قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے پلاننگ کمیشن آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان 6 لاکھ مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط معدنیات کے بڑے ذخائر سے مالا مال ہے یہاں 92 معروف معدنیات ہیں جن میں سے 52 کا تجارتی استعمال کیا جاتا ہے جن کی کل پیداوار 68.52 ملین میٹرک ٹن سالانہ ہے یہ ایک امید افزا شعبہ ہے جس کی اوسط نمو 2.3% سالانہ ہے جس میں 5 ہزار سے اوپر آپریشنل کانیں موجود ہیں 50 ہزار چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور 3 لاکھ کارکنان کا براہ راست روزگار وابستہ ہے ملک میں دنیا کی دوسری سب سے بڑی نمک کی کانیں ہیں تانبے سونے کے پانچویں بڑے ذخائر ہیں کوئلے کے دوسرے بڑے ذخائر کے ساتھ ساتھ اربوں بیرل خام تیل بھی موجود ہے لیکن یہ بہت بد قسمتی کی بات ہے کہ معدنی دولت کے سب سے بڑے ذخائر ہونے کے باوجود ہماری معیشت میں معدنیات کا حصہ بہت کم ہے اور اس کی بڑی وجہ ٹیکنالوجی اور مہارت کی کمی ہے پاکستان کے جی ڈی پی میں معدنیات کے شعبے کا حصہ تقریبا 3 فیصد ہے اور ملک کی برآمدات دنیا کی کل برآمدات کا صرف 0.1 فیصد ہے پاکستان میں کئی قیمتی قدرتی معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں لیکن پاکستان میں بر ست اقتدار آنے والی کسی بھی قیمت نے ان قدرتی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھا کر پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے اور عوام کی تقدیر بدلنے کی کبھی سنجیدہ کوشش نہیں کی موجودہ سیاسی وعسکری قیادت کا معدنیاتی منصوبوں کو عوام کی ترقی کا زینہ بنانے اور پاکستان میں چھپے ہوئے خزانوں کو دریافت کرنے کے لئے بیرونی سرمایہ کاروں کو اس جانب راغب کرنے کے لئے فوری اور تیز رفتار اقدامات انتہائی قابل تحسین ہیں معدنی وسائل کو ترقی دینے اور ملکی دولت میں ان وسائل کا حصہ بڑھانے کے لئے کثیر الجہتی اقدامات کی ضرورت ہے کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی تاکہ ارض پاک کی سرزمین میں چھپے ہوئے قدرتی خزانوں کو جلد از جلد دریافت کرکے انہیں عوامی کی ترقی اور ملک کی خوشحالی کا زینہ بنایا جاسکے حکومت سرمایہ کاری کی حکمت عملی میں معدنیات سے کیمیکلز کی تیاری کے غیر روایتی شعبے کو بھی شامل کرے تاکہ ویلیوایڈڈ معدنی مصنوعات کی کھربوں ڈالر کی عالمی تجارت میں پاکستان بھی اپنا اہم حصہ شامل کر سکے پاکستان 92 اقسام کی معدنیات سے مالا مال ہے جس کی ویلیو ایڈیشن کو فروغ دے کر پاکستان عالمی سطح پر نئی کیمیکلز مصنوعات متعارف کرانے کی صلاحیت رکھتا ہے فی الوقت پاکستان سے خام معدنیات نکال کر سستے داموں پر برآمد کیا جا رہا ہے معدنیات واحد شعبہ ہے جو ملک کو معاشی بحران سے نکال کر ترقی کی جانب گامزن کر سکتا ہے اس شعبے میں ویلیوایڈیشن کو فروغ دے کر ویلیو ایڈڈ معدنی مصنوعات کو مہنگے داموں پر برآمد کیا جاسکتا ہے بلا شبہ ہم قدرت کے ان انمول خزانوں کو صحیح منصوبہ بندی اور افرادی قوت کے درست اور بر وقت استعمال کے ذریعے نہ صرف پاکستان کو تیز ترین معاشی وسماجی ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کرسکتے ہیں وقت آ گیا ہے کہ پاک وطن کی سلامتی دفاع اور تحفظ کے ساتھ اس کی تعمیر و ترقی و خوشحالی کے لئے ہم سب پرعزم ہو کر ایک صف میں کھڑے ہو جائیں اس کے لئے حکومت فوج عدلیہ اور عوام کو نیک نیتی کے جذبے کے ساتھ ایک سوچ پر آنا ہوگا اور وہ سوچ ہوگی ملکی سلامتی ترقی خوشحالی اور استحکام کی سوچ پائیدار امن کی سوچ اپنی آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کی سوچ اگر ہم متحد ہو گئے تو دنیا کی کوئی طاقت آسمان کی بلندیوں کو ہماری حد بنانے سے نہیں روک سکتی۔