کالم

وزیراعظم موجودہ بحرانوں سے نکلنے کے لئے پُرعزم

idaria

موجودہ حکومت کے برسر اقتدار آنے پر پاکستان تحریک انصاف اوراس کے حواری اس حکومت کو امپورٹڈقراردیتے تھکتے نہیں تھے اور ان کی خوش فہمی اورخام خیالی تھی کہ موجودہ حکومت معاشی بحران کی وجہ سے چندماہ سے زائدنہیں چل پائے گی ۔حالانکہ یہ معاشی بحران ان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہوئے جسے وہ اس حکومت کو ورثے میں دے گئے اورجاتے جاتے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی اس طرح کی کہ عالمی اداروں کااعتماد بحال کرناموجودہ حکومت کے لئے مشکل ثابت ہورہاہے ۔گوکہ یہ امر ملک دشمنی اور غداری کے زمرے میں آتا ہے مگر حکومت نے اس جانب توجہ دینے کی بجائے معیشت کی بحالی پر اپنی توجہ مرکز رکھی جس میں خاصی حد تک اسے کامیابی حاصل ہوچکی ہے ۔موجودہ حکومت نے برسراقتدارآتے ہی جہاں ایک جانب معاشی بحالی پرتوجہ دی تو دوسری طرف عوام کو ریلیف پہنچانے والے منصوبے بھی جلدازجلد مکمل کئے جانے کے حوالے سے انتھک محنت کی۔گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے سیونتھ ایونیو پرقائم کئے جانے والے ایک فلائی اوورکی تقریب سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قوم کو خوشخبری دی کہ معاشی بحران جلدہی ختم ہوجائے گا اورمالیاتی اداروں کے ساتھ بھی ہرطرح کے مسائل حل کرکے نئے معاہدے کئے جاسکیں گے۔ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت کوبڑے بڑے بحرانوںکاسامناتھا جسے نہایت سنجیدگی کے ساتھ حل کرتے ہوئے وہ کامیابی کی منزل کی جانب رواں دواں اورگامزن ہے۔روس سے حاصل کئے جانے والے خام تیل کے بعد ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں قدرکمی واقع ہوگی اورسب سے بڑی کامیابی یہ ہوئی کہ اس تیل کی قیمت اداکرنے کے لئے ہم نے ڈالر کی بجائے انہی کرنسی میں ادائیگی کی جس کی بدولت زرمبادلہ کے قیمتی ذخائربچانے میں مددملی اوریوں مخالف سیاسی جماعتوں کی طرف سے کئے جانے والے پروپیگنڈاکازوربھی آہستہ آہستہ ٹوٹتا جارہاہے ۔وزیراعظم کااپنے خطاب میں مزید کہناتھاکہ قیامت تک کسی کو شہدا کی بے حرمتی کی جرات نہیں ہو گی، جھوٹے خط لہرانے اور منتخب حکومت کو امپورٹڈ کہنے سے کچھ نہیں ہوتا، روسی تیل کی آّمد سے رجیم چینج کے دعویداروں کا پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا، 9 مہینے قوم کا وقت برباد کیا گیا، قوم کے اندر زہر گھولا گیا ،روس سے آنیوالا تیل عالمی منڈی کے مقابلے میں 15 ڈالر سستا ہے ،کسی ملک میں سیاسی استحکام آنے تک معاشی استحکام نہیں آسکتا ،ان کاکہناتھا کہ آج خوشی کا موقع ہے کہ ایک ایسا منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا جو گزشتہ حکومت کے دور میں سست روی کا شکار رہا۔ اس منصوبے کو آئی جی پی روڈ کہا جاتا تھا، اب اس کا نام کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے نام پر رکھ دیا گیا ہے، دیگر تاخیر کا شکار منصوبوں کو بھی جولائی تک مکمل کرلیا جائےگا، بجلی سے چلنے والی بسیں 15 جولائی کو پہنچ جائیں گی، 3 روٹس پر اس وقت بسیں چل رہی ہیں، یہ سارے کام تب ہی ہوتے ہیں جب ملک کی خدمت کی تڑپ ہو، جھوٹے خط لہرانے اور منتخب حکومت کو امپورٹڈ کہنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ سازشی شخص عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ہم وہ روس کے ساتھ تجارت کررہے تھے لیکن امریکا نے سازش کرکے یہ حکومت بنوادی، یہ محض جھوٹا پروپیگنڈا تھا، روس سے خام تیل کا 45 ہزار ٹن کا جہاز کراچی پہنچ چکا ہے اور آف لوڈ کیا جارہا ہے، اس کے بعد کسی کو کچھ کہنے کی ضرورت ہے؟ وزیراعظم نے کہاکہ کسی ملک میں سیاسی استحکام آنے تک معاشی استحکام نہیں آسکتا، معاشی استحکام نہیں ہوگا تو سیاسی استحکام نہیں ہوگا، ان دونوں چیزوں کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، گزشتہ حکومت نے پاکستان کی معیشت کا بیڑا غرق کردیا اور آئی ایم ایف کے سامنے ہماری قدر میں کمی کردی، پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ خود معاہدہ کرکے توڑا اس کا ہمیں بے پناہ نقصان پہنچا، ہم دن رات کوشش کررہے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجائے، ان کی تمام شرائط من و عن منظور کرلی ہیں، دعا ہے یہ مرحلہ عبور کرنے میں ہم کامیاب ہوجائیں گے۔اگر کسی کو میرے سمیت کسی سرکاری عہدیدار یا سرکاری محکمے میں کرپشن کی شکایت ہے تو وہ ثبوت لے کر آجائے، اس کی تحقیق کروانا میری ذمہ داری ہے، اگر ثبوت نہیں ہیں تو جھوٹ سے پرہیز کیا جائے اور منہ بند رکھا جائے ۔ ہم نے نوجوانوں کےلئے پچھلے بجٹ میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ کےلئے اعلان کیا تھا جو جولائی میں تقسیم کیے جائیں گے۔ یہ لیپ ٹاپ میرٹ کی بنیاد یر ہونہار بچوں کو دیئے جائیں گے اس پر کسی قسم کی کوئی سفارش نہیں چلے گی جبکہ اگلے سال بھی لاکھوں لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔نوجوان بچوں کےلئے ہم نے قرضے اور وظائف بھی رکھے ہیں جبکہ ہم انہیں ہنرمند بنائیں گے۔ نوجوان نسل پاکستان کو دوبارہ ترقی کی دوڑ میں شامل کرنے ضمانت ہے۔ گزشتہ حکومت نے نوجوان نسل کو گمراہ کرنے اور تباہ کرنے کی پوری کوشش کی گئی ۔ نیزمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم ہاو¿س اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کی اور وزیر اعظم کو کے الیکٹرک کی اجارہ داری اور ناقص کارکردگی پر خط پیش کیا۔ ملاقات میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال بالخصوص شہری سندھ میں ترقیاتی کاموں ، مردم شماری اور کے الیکٹرک کے مسئلے پر تبادلہ خیال ہوا۔
اربن ڈسپنسریوں کی بحالی کا مستحسن اقدام
موجودہ حکومت صحت عامہ کی سہولتوں کوعام آدمی تک پہنچانے کے لئے اچھے اقدامات کررہی ہے جس کی مثال گزشتہ روزپنجاب کی نگران حکومت کی جانب سے کئے جانے والے ایک فیصلے کی صورت میں نظرآئی جس کے مطابق صوبہ بھرمیں قائم اربن ڈسپنسریوں کوفعال اوربحال کرنے کافیصلہ کیاگیاہے ۔سابقہ حکومت کے دورمیں ان ڈسپنسریوں کوتقریباً بند کرنے کا حکم دیاگیاتھا جس کے باعث شہری علاقوں میں بسنے والوں کاساراانحصاربڑے ہسپتالوں پر ہوگیاتھا جس کے باعث صحت عامہ کے شعبے پر ا چھے اثرات مرتب نہیں ہوئے اوران پرایک بوجھ پڑگیا ۔ گزشتہ روزنگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ہسپتالوں اور ہیلتھ کیئر کی سہولتوں میں بہتری کا جائزہ لیا گیا۔ محسن نقوی نے ہسپتالوں کی سکیورٹی میں بہتری لانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی، اجلاس میں لاہورسمیت 5شہروں میں اربن ڈسپینسریوں کی بحالی اور تعمیر ومرمت کا فیصلہ کیا گیا۔ محسن نقوی نے ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں پرائیویٹ اینتھیزیالوجسٹ کی خدمات حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ دوران اجلاس محسن نقوی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پرائمری اورسکینڈری ہیلتھ کیلئے100 ایمبولینسز مہیا کردی گئی ہیں جبکہ 112 مزید دی جائیں گی، ڈیجیٹل سسٹم کے تحت دیہی اورعلاقائی ہسپتالوں میں مریضوں کی آمدورفت اورعلاج کی مانیٹرنگ جاری ہے۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 119رورل ہیلتھ سینٹرز کی سروسز میں بہتری کا ہدف جلد حاصل کر لیا جائے گا، ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں تھری کلر بیڈ شیٹس اور ایمرجنسی کیلئے ڈسپوزیبل بیڈ شیٹس مہیا کی گئی ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں اے سی، پنکھے، واٹر کولر فعال ہونے چاہئیں، صفائی کی صورتحال میں بہتری لائی جائے، کم آمدن والے لوگوں کی سہولت کیلئے یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام میں انتظامی بہتری لائی جائے۔
سی ٹی ڈی بلوچستان کی کامیاب کارروائی
ملک کودہشتگردی کے ناسور سے پاک کرنے کےلئے پاک فوج دہشتگردوں کیخلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے جس میں انہیں کافی حد تک کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔ گزشتہ روزکاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان نے بڑی کارروائی کے دوران 4دہشت گرد جہنم واصل کر دیئے، دہشت گردوں سے خودکش جیکٹ برآمد ہوئی۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق سی ٹی ڈی نے پاک افغان بارڈر کے قریب گوہری کول کے خفیہ ٹھکانے پر چھاپہ مارا۔کارروائی کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لیا گیا تو دہشتگردوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کر دی، جوابی فائرنگ میں خودکش بمبار سمیت 4دہشت گرد مارے گئے۔دہشتگردوں کے ٹھکانے سے جدید اسلحہ، دستی بم اور دہشت گردی کے واقعہ میں استعمال ہونےوالی گاڑی برآمد کر لی گئی۔ مارے گئے دہشت گرد سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri