اداریہ کالم

وزیراعظم کادورہ ترکیہ

idaria

ترکی اور پاکستان کے مابین صدیوں سے دوستانہ روابط چلے آرہے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں مضبوطی آرہی ہے ۔موجودہ حکومت اپنے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی پالیسی پرعمل کررہی ہے ۔وزیراعظم پاکستان کادورہ ترکیہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر ترکیہ کے دو روزہ دورہ پر ہیں۔ایک تقریب سے خطاب میںوزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترک صدر طیب اردوان ایک دور اندیش رہنما ہیں، ان کی قیادت میں ترکیہ جدید فلاحی ریاست بن چکا ہے،روس اور یوکرین کے درمیان گندم برآمد معاہدے میں ترکیہ کا اہم کردار ہے۔ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان بحری جہاز بنانے کے منصوبے کا مقصد جارحیت نہیں، بلکہ اپنے دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات ہیں۔پاکستان اور ترکیہ نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، ترکیہ نے ہر عالمی فورم پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔، ترکیہ کے دور دراز علاقوں کو تمام بنیادی سہولیات میسر ہیں۔ آپ امن سے رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو جنگ کیلئے بھی تیار رہنا ہو گا، آج دنیا کو متعدد تنازعات کا سامنا ہے، پاک ترکیہ تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے، دنیا بھر کی طرح پاکستان کو بھی توانائی کی قلت کا سامنا ہے، پاکستان قابل تجدید توانائی اور توانائی کے سستے ذرائع کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کو قابل تجدید توانائی ذرائع کے حصول کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے، دونوں ممالک آلودگی میں کمی کیلئے بھی مل کر کام کر سکتے ہیں۔پاکستان کو گزشتہ دنوں بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، ترکیہ نے پاکستان کی بھرپور مدد کی، ترکیہ سے 15طیارے امدادی سامان لے کر پہنچے، ماضی میں بھی ہر مشکل گھڑی میں ترکیہ نے پاکستان کی مدد کی، پاکستان اور ترکیہ مل کر ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔ترکی اپنی دفاعی پیداواری صلاحیتوں میں مزید تعاون کرے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دنیا میں امن بحال ہو۔ دنیا کو زبردست کشیدگی کا سامنا ہے اور روس یوکرین تنازعے نے عالمی معاشروں کےلئے کئی مسائل پیدا کر دیے ہیں۔وزیراعظم نے جہاز کی تیاری میں حصہ لینے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔پی این ایس خیبر کی لانچنگ تقریب خوش آئند ہے، پاک۔ترکیہ تعاون سے دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ، پی این ایس خیبر سے پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیت میں مزید اضافہ ہو گا۔ صنعتی ڈھانچہ کے مضبوط ہونے سے پاک۔ترکیہ تجارتی تعلقات کو بھی مزید فروغ حاصل ہو گا۔ پاکستان اورترکیہ دہشت گردی سمیت تمام درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،ترکیہ نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مضبوط دفاعی تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہو رہے ہیں۔ نیزترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو جانی و مالی نقصان پہنچا، دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ترکیہ متحد ہیں، ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، قیمتوں میں اضافہ سے ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، پاکستان چین کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبے آگے بڑھا رہا ہے، سی پیک کی تکمیل سے خطہ کی ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا، ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان ترکیہ یک جان دو قالب اور مثالی برادر ملک ہیں۔ اس موقع پرترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ آج ہم نے مشترکہ طور پر پی این ایس خیبر کی لانچنگ کی، ہم نے پاکستان کے ساتھ مل کر بہت سے منصوبے مکمل کئے، دونوں ملکوں کے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں گے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور اقدامات کئے، ہم نے پاکستانی سیلاب متاثرہ بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد کی، دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے، پاکستان ترکیہ نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، دونوں ممالک عالمی فورمز پر یکساں مو¿قف رکھتے ہیں۔وزیراعظم پاکستان کایہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہورہاہے جب ملک میں معاشی بحالی کاعمل شروع ہوچکاہے ترک سرمایہ کارپاکستان کی ترقی کے لئے پرجوش نظرآتے ہیں ۔ امید ہے کہ وزیراعظم کا یہ دورہ کامیاب ثابت ہوگا اور اس کے بعد پاک ترکی معاشی تعلقات کی ایک نئی تاریخ لکھے جانے کانیاعہد شروع ہوگا۔
پاک فوج میں تبدیلیوں پرامریکہ کاخیرمقدم
امریکہ نے افواج پاکستان میں ہونے والی روایتی تبدیلیوں کاگرمجوش خیرمقدم کرتے ہوئے امکان ظاہر کیاہے کہ یہ تبدیلیاں پاک امریکہ دفاعی تعلقات میں خوشگوار اضافہ ثابت ہوں گی اوردونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کے جاری سلسلے میں مزید قربت پیدا ہوگی ۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان میں امریکی سفارت خانے نے جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بننے پر مبارکباد پیش کی ہے۔امریکی سفارت خانے کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم پاکستان کے منتخب نمائندوں، اس کی ملٹری لیڈر شپ اور سول سوسائٹی کے شراکت داروں کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور، تجارت، سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلی، گورننس اور علاقائی سکیورٹی کے معاملات پر کام کرنے کےلئے پُرعزم ہیں۔امریکہ اورپاکستان کے مابین گزشتہ پچھترسالوں سے بہترین دفاعی تعلقات چلے آرہے ہیں ان سالوں کے دوران امریکہ نے پاکستان کے دفاع کومضبوط بنانے کے لئے بہترین تعاون کیا ۔ پاکستان کے سائنسدانوں اوردفاعی ماہرین کو سکالرشپ دیئے جدید ترین اسلحہ، سازوسمامان اورایف16 جیسے جدیدجنگی طیارے بھی دیئے جن کی بدولت پاکستان کے دفاع میں مزیدمضبوطی آئی ۔سابقہ حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں کچھ تعطل واقع ہوا مگر موجودہ حکومت اس خلاءکو پُرکردیا اور تعلقات کوواپس بحال کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی،عوام کی پریشانیوں میں اضافہ
ملک میں آئے روزمہنگائی بڑھتی جارہی ہے عام آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے، متعدد مسائل میں سے سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے۔ مہنگائی کی صورتحال اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ ہر روز قیمتوں کے نئے ریٹ ہوتے ہیں مہنگائی کی وجہ سے غریب آدمی پریشان ہے اس کے لئے دووقت کی روٹی بھی مشکل ہوگئی ہے اور غریبی آج کے دور کا سب سے بڑا عفریت ہے جس نے عوام کو اپنے لپیٹ میں لے رکھا ہے مہنگائی کی آگ ہے کہ بجھنے کا نام ہی نہیں لے رہی اور روزبروز کم ہونے کی بجائے بڑھتی ہی چلی جارہی ہے اور غریب عوام کی پریشانیوں میںمزیداضافہ ہوتاجا رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اس جانب فوری توجہ دے اوراسے اولین ترجیحات میں رکھے ۔اگر مہنگائی کی یہی صورتحال برقراررہی تو آئندہ الیکشن میں عوام انہیں مسترد کردیںگے۔ ملک بھر میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.48فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی مجموعی شرح 30.16 فیصد تک پہنچ گئی۔ ایک ہفتے میں انیس اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور9اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ایک ہفتے میں فی درجن انڈوں کی قیمت میں 21 روپے 50پیسے کا اضافہ ہوا، برائلر زندہ مرغی کی فی کلو قیمت 11روپے 60پیسے بڑھ گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں پیاز کی فی کلو قیمت میں 4روپے 48پیسے ، چینی کی فی کلو قیمت میں 1 روپے 20پیسے کا اضافہ ہوا، آلو، تازہ دودھ ، چاول، لہسن، بیف کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri