قارئین کرام!اس میں کوئی شک نہیں کہ وطن عزیز۔خطہ فردوس بریں پر جب بھی کٹھن مرحلہ آیا مسلم لیگ ن نے نہ صرف مسائل کی دلدل سے نکالا بلکہ ترقی کی نئی راہیں متعین کیں۔موٹروے کا تاریخی منصوبہ ہو یا سی پیک جیسا شاہکار یہ کارنامے سوائے مسلم لیگ ن کے کسی کا مقدر نہیں ٹھہرے۔وزیر اعظم اسلامی جمہو یہ پاکستان محمد شہباز شریف نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہوئے عوام سے وعدہ کیا کہ مشکلات ضرور ہیں لیکن ان سے نبرد آزماہونا اور قوم کو ترقی و خوشحالی دینا ہمارا بنیادی مقصد ہے جس کیلئے دن رات ایک کردینگے اسی مقصد کے حصول کیلئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف اوران کی پوری ٹیم کاوشیں قابل تحسین ہیں کہ اِس وقت ملک میں معاشی صورتحال مثبت سفر کی جانب گامزن ہے۔میاں برادران کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ عالمی سطح پر تمام بڑے ممالک خصوصا چین،سعودی عرب،ترکی متحدہ عرب امارات کی نہ صرف قیادتیں ان پر بھرپور اعتماد کرتی ہیں بلکہ دوطرفہ تعلقات جب بھی پروان چڑھے مسلم لیگ ن کے دور میں ہی گرمجوشی بڑھی۔گزشتہ روز وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اپنے وفد کے ہمراہ ریاض میں منعقدہ دو روزہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو (ایف آئی آئی) کے آٹھویں اجلاس میں شرکت کیلئے دوروزہ دورہ سعودی عرب پر ریاض پہنچے جہاں پر وزیر اعظم محمد شہبازشریف کا بھرپور استقبال کیا گیا۔وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب، وزیرنجکاری عبدالعلیم خان، وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی ہمراہ تھے۔ ایف آئی آئی کے آٹھویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے مصنوعی ذہانت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں جدت طرازی کے ذریعے علم پر مبنی معیشت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عصر حاضر کے چیلنجز پر قابو پانے کے لئے اجتماعی عالمی کوششوں اور شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ انسانی ترقی کا مستقبل تنہائی میں نہیں،یہ جیت کے نتائج کے لئے مل کر کام کرنے میں تعاون میں مضمر ہے۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے اپنے خطاب میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں کا کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر انسانی ترقی اور تبدیلی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک غزہ میں امن بحال نہیں ہوتا اور خونریزی بند نہیں ہوتی۔وزیر اعظم کے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھانے پر پوراہال تالیوں سے گونج اٹھا۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے وژن 2030 کے حوالہ سے کہا کہ پاکستان مشترکہ مشن رکھتا ہے اور مستقبل کی تشکیل کے لئے اپنے نوجوانوں میں سرمایہ کاری کرتا ہے، یہ ہماری مستقل کوشش ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو معیاری تعلیم، ڈیجیٹل شمولیت اور تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں پھلنے پھولنے کے لئے درکار ضروری آلات کے ذریعے بااختیار بنایا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت، آب و ہوا کی لچک اور غلط معلومات کے خلاف جنگ میں وہ مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کو نہ صرف مقابلہ کرنے کے لئے بلکہ ترقی اور بااختیار بنانے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں، مصنوعی ذہانت اور اس سے آگے ہماری امنگوں کی جڑیں ایک مضبوط تعلیمی بنیاد میں گھری ہیں، تعلیمی اصلاحات، پیشہ وارانہ تربیت اور ڈیجیٹل خواندگی کے ذریعے ہمارا مقصد ایک ہنر مند، ٹیکنالوجی سے واقف نسل تیار کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دانش سکولز اور ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ جیسے منصوبوں نے ان لوگوں کے لئے معیاری تعلیم کو قابل رسائی بنایا جو کبھی ایک ناقابل حصول خواب کے طور پر دیکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گریجویٹ صرف طالب علم نہیں ہیں، وہ ڈاکٹروں، انجینئروں اور جدت طرازوں کے طور پر کل کے معمار ہیں، وہ پیش پیش ہیں، ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں اور اپنی برادریوں کو اوپر اٹھا رہے ہیں جو قابل رسائی تعلیم کی تبدیلی کی طاقت کا ثبوت ہے، ان کی کامیابی کی کہانیاں میرے اس یقین کو تقویت دیتی ہیں کہ تعلیم افراد اور قوموں کے لئے یکساں مساوات اور گیم چینجر ہے۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف کے کامیاب خطاب کے بعد وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پردونوں راہنماں نے مضبوط پاک سعودی اقتصادی شراکت داری کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے دائرہ کار میں جاری دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا،دونوں رہنماں نے خطے میں جاری اسرائیلی جارحیت پر بھی تشویش کا اظہار بھی کیا۔ملاقات میں وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں اعلی سطح کے سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کابھی ذکر کیا ۔