وطن عزیز پاکستان کو معاشی مسائل سے نکالنے کیلئے اتنے قلیل وقت میں جتنی محنت وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف اپنی ٹیم کے ہمراہ کررہے ہیں شاید ہی اس سے قبل کسی دور حکومت میں ہوئی ہو۔صدر مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف نے بھی جب 2013 میں وزارت اعظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا تو نہ صرف دہشتگردی ۔ بدامنی ۔ کراچی کے خراب حالات سمیت معاشی مسائل کو قلیل مدت میں ہی اپنی درست سمت پر گامزن کردیا تھا۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کے سامنے اس وقت سب سے بڑا چیلنج معاشی صورتحال تھی جسے بڑے احسن طریقے سے سنبھال لیا گیا ہے ۔ گزشتہ روز وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سلطنت عمان کے سفیر فہد سلیمان خلف الخروسی نے وزیر اعظم ہا¶س اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ وزیراعظم نے مسقط کے ضلع وادی کبیر میں امام بارگاہ علی بن ابو طالب پر ہونے والے بزدلانہ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں چار پاکستانی شہریوں سمیت چھ افراد جاں بحق اور تیس سے زائد زخمی ہوئے تھے جن میں سے تقریباً سبھی پاکستانی تھے ۔ وزیراعظم نے حملے میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی میتوں کی وطن واپسی اور زخمیوں کے علاج کیلئے عمان کی جانب سے فوری اقدامات اورپاکستانی سفارتخانے کے ساتھ تعاون کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے عمان کو دہشت گردی کی عفریت سے نمٹنے کےلئے پاکستان کے تعاون کی پیشکش بھی کی۔ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے سلطان ہیثم بن طارق کےلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا جبکہ سلطان کے ساتھ عید الاضحی اور عید الفطر کے موقع پر ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کا بھی ذکر کیا۔ وزیراعظم نے سلطان ہیثم بن طارق کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی اپنی گزشتہ کی گئی دعوت کا اعادہ بھی کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور عمان کے تعلقات مشترکہ تاریخ، عقیدے اور ثقافت پر مبنی ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاع میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کےلئے وفد کو آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرنے کی ترغیب دینے پر سفیر کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ متعلقہ حکام باہمی طور پر مفید نتائج کے حصول کےلئے وفد کو مکمل تعاون فراہم کریں گے۔عمان کے سفیر نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور عمان کے سلطان کی طرف نیک خواہشات کا اظہار کیا۔اپنے ملک کے پاکستان کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اعادہ بھی کیا۔بعد ازاں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت دورہ چین میں ہوئے معاہدوں پر پیشرفت اور پاک چین تعاون کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ چین سے تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد میں کسی بھی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا، چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ چینی اعلیٰ قیادت پاکستان میں سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے کیلئے پر عزم ہے ، پاکستان میں چینی صنعت کی منتقلی سے ملکی معیشت کی بہتری، روزگار کے نئے مواقع اور پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوگا ۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ سکھر حیدر آباد موٹروے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے مکمل کیا جائے گا،چین میں ایک ہزار طلباءکو سرکاری خرچ پر جدید زرعی پیشہ ورانہ تربیت کیلئے بھیجنے کیلئے لائحہ عمل مکمل ہو چکا ہے،رواں تعلیمی سال کے آغاز پر طلباءکی پہلی کھیپ چین بھیجی جا رہی ہے،آئندہ کھیپ پاکستان میں چینی زبان سیکھنے کے بعد چین کی جدید زرعی یونیورسٹیوں میں بھیجی جائے گی جسکی منصوبہ بندی ہوچکی ہے ۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ درآمدی کوئلے پر چلنے والے بجلی گھروں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل بھی حتمی مراحل میں ہے ، پاکستان میں کاروباری و سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے جلد بیجنگ میں چین کے تعاون سے ایک روڈ شو منعقد کیا جارہا ہے ۔ پاکستان میں چینی صنعتوں کی منتقلی کیلئے اجلاس کو ایک جامع روڈ میپ پیش کیا گیا۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ چینی ٹیکسٹائل، طبی و جراحی کے آلات، پلاسٹک اور چمڑے کی صنعتوں کو پاکستان میں منتقل کرنے کیلئے چینی کمپنیوں کے ساتھ اشترک کیا جائے گا ، 78 پاکستانی کمپنیوں نے ابتدائی طور پر چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی کیلئے اشتراک میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے،سرمایہ کاری بورڈ نے اس حوالے سے پیشرفت اور لائحہ عمل پر جامع رپورٹ پیش کی ۔وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈ کے اس حوالے سے اقدامات اور سفارشات کی تعریف کی۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ اداروں و افسران کو پاکستانی کمپنیوں کو چینی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک میں ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔مسائل ہیں لیکن مسائل کا حل بھی موجود ہے ”شہباز سپیڈ” جہاں پنجاب میں اپنے دور وزارت اعلیٰ میں تمام تر مسائل حل کرنے اور پنجاب کو ترقی دینے میں کامیاب ہوئے وہیں اب اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ انشااللہ وطن عزیز پاکستان کو مسائل سے نکال کر صحیح سمت متعین کرنے میں کامیاب ہوجائینگے۔