پاکستان

وفاقی وزیرِ داخلہ کو گرفتار کرنے آنے والی ٹیم کہاں گئی؟

سپریم کورٹ نے راناثنا کی ضمانت منسوخی کی درخواست نمٹادی

اینٹی کرپشن پنجاب کی جانب سے آج وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو ئے ۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ اینٹی کرپشن کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے وارنٹس گرفتاری جاری کیے گئے تھے جو کہ رانا ثنا اللہ کے اینٹی کرپشن انکوائری میں حاضر نہ ہونے پر جاری ہوئے تھے۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے بیان جاری کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مقدمہ نمبر 20/19 میں جاری ہوئے ۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ کی نا قبل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری عمران خان کے خوف کی وجہ سے اینٹی کرپشن پنجاب نے جاری کئے۔
جاری کردہ ٹوئٹ میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بیان جاری کیا کہ یہ سب انتشار،فساد، افراتفری پھیلانےکی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سازش ہے تاکہ فارن ایجنٹ جھوٹے کی کرپشن ،قومی سلامتی سے کھیل اور عوام کو بیوقوف بنانے کی چالوں سے توجہ ہٹائی جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران کے حکم پر پنجاب حکومت کا وفاق پر حملہ کرنے کی تیاری کر رکھی ہے ۔
میڈیا کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم پولیس کی مدد لینے تھانہ کوہسار پہنچی اور وفاقی وزیر داخلہ کے وارنٹ سے آگاہ کیا جس پر پولیس حکام نے مؤقف اپنایا کہ رانا ثنا اللہ تھانہ کوہسار کی حدود میں نہیں آتے۔
اینٹی کرپشن کی ٹیم میں 4 افسران شامل تھے جنہیں وفاقی پولیس نے واپس پنجاب بھیج دیا۔
پولیس حکام نے اینٹی کرپشن کو بتایا کہ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری پر ایڈریس فیصل آباد کا ہے اور وہ تھانہ کوہسار کی حدود میں نہیں رہتے۔
تاہم اسلام آباد پولیس نے اس واقعے کے بعد پنجاب اینٹی کرپشن سے وارنٹ گرفتاری سے متعلق تمام ستاویزات حاصل کر لئے ہیں تاکہ قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جا سکے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri