پاکستان دنیا

پاکستانی سیلاب زدگان کیلئے موجود فنڈز چند ہفتوں میں ختم ہوجائیں گے، اقوام متحدہ کا انتباہ

پاکستانی سیلاب زدگان کیلئے موجود فنڈز چند ہفتوں میں ختم ہوجائیں گے، اقوام متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ہنگامی خوراک کی امداد جنوری میں ختم ہو جائے گی۔
پاکستان میں موسم گرما کے دوران زبردست مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی تھی،جس نے ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈبو دیاتھا، جس کے باعث 20 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا اور 1,700 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔پاکستان کے لیے اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ، ”بارشوں سے متاثر ہونے والے لوگوں کے لیے آنے والے دنوں اور ہفتوں میں خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانا ہمارے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔”اقوام متحدہ نے 816 ملین ڈالر سے زیادہ کی اپیل کی تھی لیکن انہوں نے کہا کہ اس کی ایجنسیوں اور دیگر این جی اوز کو بین الاقوامی ڈونرز سے صرف 262 ملین ڈالر ملے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ دنیا بھر میں دیگر ہنگامی حالات میں بہت زیادہ امداد ملتی ہے اور ہمیں یہاں وہ مالی اعانت نہیں مل رہی ہے۔اقوام متحدہ نے 816 ملین ڈالر سے زیادہ کی اپیل کی تھی لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس کی ایجنسیوں اور دیگر این جی اوز نے بین الاقوامی ڈونرز سے صرف 262 ملین ڈالر وصول کیے ہیں۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ملک میں اس کے مشن کے ڈائریکٹر کرس کائے نے کہا کہ 15 جنوری کو پاکستان کے لیے فنڈز ختم ہو جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ”میرے خیال میں ہمارے سامنے ایک بڑا اور واضح بحران ہے، جب تک کہ ہم 2023 میں جاتے ہیں۔مون سون نے فصلوں کے وسیع رقبے کو بہا دیا، غریب خاندان اپنی روزی روٹی کے ذرائع کھو بیٹھے ہیں۔سیلاب کا زیادہ تر پانی کم ہو گیا ہے، کچھ گھر زیر آب ہیں، جس سے خاندان اونچی سڑکوں پر یا نقل مکانی کرنے والے کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے