پاک فوج کے جری کور کمانڈرزنے خبردار کیا کہ جغرافیہ ہندوستان کو نہیں بچائے گا۔ بھارت کے اشتعال انگیز بیانات کی بوچھاڑ میںپاکستان فوج کے اعلیٰ کمانڈروں نے بدھ کے روز بھارت کی جانب سے مستقبل میں ہونے والی کسی بھی جارحیت کا تیز اور فیصلہ کن جواب دینے کا عزم کیا ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر کی زیرصدارت کورکمانڈر کانفرنس نے بھارتی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ پاک فوج ہر خطرے کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے، بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن اور فوری جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدارت میں کور کمانڈرز کانفرنس کا 272 واں اجلاس جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں منعقد ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے جذبے، عزم اور حوصلے کو سراہا، انہوں نے حالیہ سیلاب کے بعد سول انتظامیہ اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر امدادی اور بحالی کے اقدامات پر بھی افواج کے کردار کی تعریف کی۔ اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی کی جاری کارروائیوں، ابھرتے ہوئے خطرات اور آپریشنل تیاری کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، فورم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کے دشمنوں کے تمام تر عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ہر لحاظ سے تیار ہیں، شرکا نے کہا کہ دہشت گردی، جرائم اور سیاسی سرپرستی کے باہمی گٹھ جوڑ کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فورم نے بھارتی سیاسی و عسکری قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا، شرکا نے کہا کہ اس طرح کا اشتعال انگیز رویہ بھارت کی سیاسی مفادات کے لیے جنگی جنون کو ہوا دینے کی پرانی روش کی عکاسی ہے، جو علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔ اجلاس نے واضح کیا کہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، تاکہ دشمن کے کسی بھی غلط فہمی پر مبنی تحفظ کے تصور کو توڑا جا سکے، کسی بھی خیالی نئے معمول کا جواب پاکستان کی جانب سے فیصلہ کن اور فوری ردعمل کی نئی پالیسی کے تحت دیا جائے گا۔ فورم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں جیسے فتن الخوارج اور فتن الہندستان کے نیٹ ورکس کو ہر سطح پر ختم کرنے کے لیے جامع انسدادِ دہشت گردی کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔ شرکا نے پاکستان کی حالیہ اعلی سطح کی سفارتی سرگرمیوں کو اہم قرار دیتے ہوئے عالمی اور علاقائی امن کے لیے پاکستان کے عزم کی توثیق کی، فورم نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے تاریخی اسٹریٹجک مشترکہ دفاعی معاہدے کا خیرمقدم کیا ۔اجلاس نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کو دہراتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس سے قبل کے ایک بیان میں،آئی ایس پی آر نے خبردار کیا تھا کہ بھارت کے ساتھ مستقبل میں کسی بھی تنازع کا نتیجہ تباہ کن تباہی کا باعث بن سکتا ہے،کیونکہ پاک فوج بغیر کسی قسم کی کوتاہی یا روک ٹوک کے،بھرپور جواب دے گی۔پاکستان میں دہشت گردی کے تشدد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جسے،حکام کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی جاسوس ایجنسی ڈوول ڈاکٹرائن کے تحت ایندھن دے رہی ہے ایک ذیلی روایتی جنگی حکمت عملی جس میں پراکسی ملیشیا،ڈیجیٹل پروپیگنڈہ،اور معاشی تخریب کاری کو پاکستان کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔فورم نے پاکستان کی حالیہ اعلی سطحی سفارتی مصروفیات کی اہمیت کو تسلیم کیا اور عالمی اور علاقائی امن کے عزم کا اعادہ کیا۔کور کمانڈر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جائز جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر سمجھوتہ حمایت کا اعادہ کیا۔انہوں نے فلسطینی کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا بھی اعادہ کیا اور جلد جنگ بندی اور غزہ کے لوگوں تک انسانی امداد کی فراہمی کی امید ظاہر کی۔فورم نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا، 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو اس کے دارالحکومت کے طور پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ دو ریاستی حل کی حمایت کا اظہار کیا۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ
طوفانی سیلاب اور مون سون کی بارشوں نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ یہ 2022 کے سیلاب کی تباہ کاریوں کا اعادہ ہے،جس میں معیشت سکڑ کر 10 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ورلڈ بینک نے پاکستان کی معیشت کی مایوس کن تصویر پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال 26 میں ترقی 0.5 فیصد کم ہو جائے گی،افراط زر 7.2 فیصد ہو جائے گا اور برآمدات میں 1.5 فیصد کمی ہو گی۔زرعی ہونے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت شدید مشکلات کا شکار ہے کیونکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی اراضی سیلابی پانی کی زد میں آ گئی ہے اور کھڑی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں۔این ڈی ایم اے کے اندازے کے مطابق،نقصان اربوں روپے تک پہنچ سکتا ہے کیونکہ 437 کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں اور 52 پل بہہ گئے، 12,500 مکانات کو نقصان پہنچا اور 6,500 مویشی ہلاک ہوئے۔اقوام متحدہ نے مزید یہ بھی بتایا کہ مون سون کی اس معمول سے زیادہ بھاری بارشوں کے ساتھ ساتھ K-P اور شمالی علاقہ جات میں پہاڑی سلسلے میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے 60 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔معیشت پہلے ہی طویل عرصے سے جنگل میں تھی کیونکہ اسے دوبارہ زندہ کرنے کے اقدامات کو ادارہ جاتی اور موافقت کے مسائل کا سامنا تھا۔سیلاب نے صورتحال کو مزید خراب کیا ہے،اور ملک کو خوراک کے بحران کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔غیر ملکی کرنسی کے تناظر میں اناج کی درآمد مشکل ہے، اور مالی سال 26 کے لیے حقیقی جی ڈی پی تقریبا 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے،حکومت کے 4.2 فیصد کے خوش کن اندازوں کے برعکس۔یہ آئی ایم ایف کے وعدوں سے بھی ایک فال بیک ہے،کیونکہ وہ معیشت کو 3.5 فیصد کی شرح سے ترقی کرنے کے لیے بے چین تھا۔پاکستان میں پنجاب میں زرعی پیداوار میں کم از کم 10 فیصد کمی کا امکان ہے،جس سے چاول، گنا، کپاس، گندم اور مکئی جیسی بڑی فصلیں متاثر ہوں گی۔واشنگٹن میں مقیم عالمی قرض دہندہ نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ خطے میں زرخیزی کی سب سے زیادہ شرح کیا ہے،یعنی 3.5 فیصد،وسائل کی تقسیم کے معمے کو جھنجھوڑتے ہوئے کیونکہ معیشت جمود کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔اس سے نکلنے کا راستہ یہ ہے کہ زرعی زمینوں کے ساتھ ملٹی ٹاسکنگ کی جائے اور اتنی پیداوار حاصل کی جائے کہ وہ تیرتے رہیں۔آب و ہوا سے متاثرہ زون میں واقع،پاکستان کو پانی کے انتظام،زرعی پیداوار اور فصلوں کی مناسب شناخت کے درمیان توازن قائم کرنے کے لیے حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
پاک فوج کا خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں کامیاب آپریشن
خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں بھارتی پراکسی فتن الخوارج کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید ہوگئے جبکہ کارروائی کے دوران 19 خوارج کو واصل جہنم کردیا گیا۔ 7 اور 8 اکتوبر کی درمیانی شب خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں انٹیلی کی بنیاد پر کارروائی کی گئی جس میں بھارتی پراکسی فتن الخوارج سے تعلق رکھنے والے 19 بھارتی حمایت یافتہ خوارج واصل جہنم کر دیے گئے۔ اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں اپنے جوانوں کی قیادت کرتے ہوئے ضلع راولپنڈی کے رہائشی 39 سالہ لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف اور ان کے سیکنڈ ان کمانڈ ضلع راولپنڈی کے رہائشی 33 سالہ میجر طیب راحت بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے، جھڑپ میں دیگر 9جوان بھی شہید ہوگئے۔بلاشبہ پاک فوج کے جری سپوت دن رات اپنی جانیں نچھاور کر کے وطن کی مٹی کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنے لہو کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔ان کی یہ قربانیاں قوم پر قرض ہیں،رب العالمین ان پسماندگان کو صبر دے،قوم ان سپوتوں کو دل سے سلام پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم، وزیراعلیٰ کے پی کے،ویراعلیٰ بلوچستان اور گورنر پنجاب نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
اداریہ
کالم
پاک فوج ہر مہم جوئی کا جواب دینے کیلئے پر عزم
- by web desk
- اکتوبر 10, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 48 Views
- 5 دن ago
