کالم

پنجاب میں چینی کی ارزاں نرخوں میں دستیابی ممکن

riaz chu

چینی کی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمت کے پیش نظر عوام کو ارزاں نرخوں پر چینی کے حصول کےلئے پنجاب حکومت اورشوگر ملز مالکان کے درمیان مسلسل تین روز سے جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔اس ضمن میں نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی سے شوگر ملز مالکان کے وفد نے ملاقات طے پایا کہ شوگر ملز مالکان پنجاب حکومت کو 140روپے فی کلو چینی فروخت کریں گے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ عوام کی مشکلات کا پورا احساس ہے۔ پنجاب حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے خصوصی سینٹرز،ماڈل بازاروں اوراتوار بازاروں میں خصوصی سٹالز پر چینی فروخت کرے گی۔چینی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست صوبے کے عوام کو ہوگا۔ مل مالکان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں چینی کا وافر سٹاک موجود ہے اورپنجاب میں ضرورت سے زیادہ چینی موجود ہے۔
نگران وزیراعلی سے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے صدور نے ملاقات میں پنجاب میں صنعتوں کے فروغ کےلئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صنعتوں کیلئے ون ونڈو آپریشن کیلئے 6بڑے چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹریزسے سفارشات پیش کریں گے۔ پنجاب میں انڈسٹریز کے فروغ کے لئے تمام تر ممکنہ سہولتیں اور وسائل مہیا کریں گے۔نئی انڈسٹری لگانے اور پرانی انڈسٹری کو چلانے کیلئے کسی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔
صدر لاہور چیمبر کاشف انورنے کہا کہ وزیراعلی محسن نقوی نے کام کرکے ثابت کر دیا کہ نیت نیک ہو تو کچھ بھی ممکن ہے۔صدر ملتان چیمبرمیاں راشد اقبال نے کہا کہ امید ہے کہ وزیراعلی محسن نقوی سے وابستہ تاجروں کی توقعات پوری ہوں گی۔ صدرفیصل آباد چیمبر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ چیمبرز آف کامرس کے ساتھ مشاورت قابل تحسین عمل ہے اوراس مشاورتی عمل سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی۔صدر گوجرانوالہ چیمبرضیاءالحق نے کہا کہ بے نظیر چوک تا واہنڈو انٹر چینج موٹر وے لنک روڈ بنانے پر وزیراعلیٰ کے ممنون ہیں۔ سیالکوٹ میں وزیراعلی کی آمد کے بعد ہسپتال اور دیگر اداروں کی کارکردگی میں بہتری نظر آنا شروع ہو چکی ہے۔
مسلم ہینڈز پاکستان پنجاب میں 117 سکول چلا رہی ہے جبکہ جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہیلتھ اور ایجوکیشن کے ویلفیئر پراجیکٹس چلائے جا رہے ہیں،اسی طرح نوجوانوں کو خود انحصاری کی طرف گامزن کرنے کے لئے مارکیٹ بیسڈ آئی ٹی سکلز کا اہتمام کیا گیا ہے – پنجاب میں 18 سکول آف ایکسی لینس اور 35 ماڈل سکول چلائے جا رہے ہیں۔
نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے کوٹ لکھپت جیل میںقیدیوں کو حقیقی ریلیف دینے کیلئے تاریخ میں پہلی بار جیل میں قائم یوٹیلٹی سٹور کا افتتاح کیا ۔یوٹیلٹی سٹور کے قیام سے جیل کنٹین کے دہائیوں پرانے استحصالی نظام کا خاتمہ ہوا ہے۔قیدی یوٹیلٹی سٹور سے معیاری اشیاءسستے داموں خرید سکیں گے جبکہ جیل ملازمین بھی یوٹیلٹی سٹور سے خریداری کر سکیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے یوٹیلٹی سٹور کو جیل کے احاطے کے اندر مناسب جگہ پر منتقل کرنے کا حکم دیا تا کہ یوٹیلٹی سٹور کی سہولت سے تمام قیدی مستفید ہو سکیں اور اپنی ضرورت کے مطابق اشیاءکی خریداری کر سکیں۔
معاہدے کے تحت یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن پنجاب کی جیلوں میں یوٹیلٹی سٹورز قائم کرے گی۔مرحلہ وار پروگرام کے تحت پنجاب کی تمام جیلوں میں یوٹیلٹی سٹورز قائم کئے جائیں گے اور قیدیوں کو سستے داموں معیاری اشیاءدستیاب ہوں گی۔قیدیوں کو جیل کنٹین کی من مانی قیمتوں کی وصولی سے مستقل نجات مل گئی ہے۔پنجاب کی دیگر جیلوں میں 30 روز کے اندر یوٹیلٹی سٹور ز کے قیام اور جیلوں میں بیکری بھی کھولنے کی ہدایت بھی کی تاکہ قیدی بیکری آئٹمز بھی مناسب نرخوں پر خرید سکیں ۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے جیلوں میں قیدیوں کی رہائی، صحت اور تعلیم کے متعلق جو اقدامات کئے ہیں وہ انتہائی احسن عمل ہے۔ اس سے قیدیوں کی فراہم کی جانے والی سہولیات میں اضافہ ہوگا۔ جیلوں میں سزا کی بجائے اصلاحی پروگرام ہونا چاہیے تاکہ جرائم پیشہ افرادیہاں سے اچھے اور ذمہ دار انسان بن کر باہر نکلیں۔ اس موقع پر نگران وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ قیدی بھی انسان ہیں، انہیں بنیادی سہولتوں ملنی چاہئیں۔سزائیں پوری کرنے والے قیدیوں کو رہا کرانے کے لئے اقدامات کریں گے۔ایک قیدی کے لئے ایک چارپائی ہونی چاہیئے۔3 خواتین قیدیوں کے لئے ایک چارپائی ظلم ہے۔ جس قیدی خاتون کے والد انتقال کر گئے ہیں کو پیرول پر رہاکرنے کا فوری انتظام کیا جائے۔ سزائیں پوری کرنے کے باوجود جیل میں بند قیدیوں کی رہائی کے لیے عدلیہ سے بات کریں گے۔
محسن نقوی نے پنجاب بھر میں تھانوں کی تعمیر و مرمت اور اپ گریڈیشن کی منظوری دےتے ہوئے کہا کہ اپ گریڈ کئے جانے والے تھانوں میں بہترین معیار کے فرنٹ ڈیسک، انویسٹی گیشن روم، ویٹنگ ایریا اور واش رومز ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی ڈولفن پولیس کی موٹر بائیکس اورپولیس رسپانس یونٹ کی گاڑیاں کو ایک ماہ کے اندار ٹھیک کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری ریلیف کے لئے کرایہ پر بلڈنگ لے کر نئے تھانے قائم کرنے کی بھی ہدایت کر دی کیونکہ نئے تھانے بنانے میں بہت وقت اور پیسہ لگے گا، اس لئے ضرورت کے مطابق کرائے پر بلڈنگ لے کر پولیس سٹیشن بنائے جائیں، تھانوں میں سائلین کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی جائیں اور فرینڈلی ماحول مہیا کیا جائے۔ فرنٹ ڈیسک کی ڈیوٹی پر مامور اہلکار کو یونیفارم میں ہونا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے