وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی خصوصی ہدایت پر چولستان میں 20ہزار مقامی کاشتکاروں کو شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے سرکاری اراضی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پہلے فیز کی الاٹمنٹ کے لئے قرعہ اندازی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ذریعے ہوگی جبکہ مزید 5ہزار کاشتکاروں کو دوسرے فیز میں چولستان میں عارضی کاشت کیلئے اراضی دی جائے گی۔ رواں برس مئی جون کے مہینے میں بارشیں نہ ہونے کے باعث چولستان قحط سالی کا شکار ہوگیا تھا۔ فصلیں سوکھ گئیں، مویشی دم توڑنے لگے یہاں تک کہ انسانوں کے لئے بھی پینے کا پانی مفقود ہوگیا۔ اس ضمن میں پنجاب حکومت کا یہ احسن اقدام ہے کہ مقامی کاشتکاروں کو سرکاری اراضی الاٹ کی گئی۔ یہ اراضی 5سالہ عارضی کاشت کیلئے کاشتکاروں کواراضی الاٹ ہو گی۔عارضی کاشت کیلئے اراضی دینے سے علاقے میں معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ اس طرح چولستان کے کاشتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔وزیر اعلیٰ سمجھتے ہیں کہ وسائل پرشہروں کے ساتھ ساتھ چولستان کے لوگو ں کا بھی برابر کا حق ہے۔ چولستان کے بے زمین کسانوں کو اراضی دینے سے ان کی قسمت بدل جائے گی۔ ہم جانتے ہیں کہ صحراءمیں زندگی کا انحصار بارشوں پر ہے بارشوں کے پانی کو ٹوبے کی شکل میں بنے گڑھوں یا تالابوں میں محفوظ کرتے ہیں۔ انہی ٹوبوں سے انسان اور مویشی پانی پیتے ہیں۔چولستان میں اس برس اتنی خشک سالی ہوئی کہ بارش کی پانی سے بھرے ہوئے ٹوبے بھی خشک ہوگئے۔وقت کی ضرورت یہ ہے کہ صحرا میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کےلئے جدید طریقے استعمال ہونے چاہئیں۔ چولستان میں ہونےوالی حالیہ خشک سالی اور اس کے نتیجے میں سینکڑوں مویشیوں کے مرنے کا دلسوز سانحہ ایک رات میں نہیں ہوا۔حالات اس نہج پر پہنچنے سے پہلے چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذمہ داران کی نگاہ میں کیوں نہ آسکے۔چولستان کی خوش سالی کے دوران کمشنر بہاولپور جناب راجہ جہانگیر انور صاحب نے انتہائی خلوص اور جانفشانی سے علاقے کے مسائل حل کرنے اور بھوکے پیاسے افراد و مویشیوں کو خوراک، چارہ اور پانی فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی۔ انہوں نے ہنگامی بنیادوں پر علاقے کے دورے کئے اور صحرائی مکینوں کی مشکلات کے حل کےلئے اقدامات کئے جن میں صاف پانی کی فراہمی کےلئے سولر واٹر پمپوں کی تنصیب بھی شامل ہے۔ راجہ صاحب نے علاقے کے بنیادی مسائل حل کرنے کےلئے قابل عمل اور جامع منصوبے پیش کیے تاکہ ان پر عمل درآمد کرتے ہوئے علاقے کے لوگوں کی بہتری، زراعت کی ترقی اور پانی کی آب رسانی آسان بنائی جا سکے۔ کمشنربہاولپور کے جامع منصوبوں پر اگر بروقت عمل ہو جائے تو انشاءاللہ نہ صرف لوگوں اور جانوروں ، پرندوں کو پانی دستیاب ہو سکے گا بلکہ اس سے چولستان میں کھیتی باڑی بھی ہو سکے گی ۔اس طرح زراعت کی ترقی ہوگی۔ پنجاب حکومت چولستانی کاشتکاروں کو جو اراضی دے رہی ہے وہاں اگر زراعت کے جدید طریقے استعمال کیے جائیں تو اس سے اناج کی پیداوار بھی کافی بڑھ جائے گی اور کسان خوش حال ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے سپین کے سفیرہوزے انتونیا ڈی اوری پیرل سے ملاقات میں سپین کی جانب سے خصوصاًزرعی شعبوں میں تکنیکی معاونت کی پیش کش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سپین کے سرمایہ کاروں کو پنجاب میں تمام ضروری سہولتیں دیں گے۔ پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ سپین پنجاب میں زیتون، سنگترہ اور دیگر سٹرس فروٹ کی کاشت بڑھانے میں تکنیکی معاونت فراہم کریگا۔اس کے علاوہ سپین کے ساتھ زراعت، متبادل انرجی، ٹیکسٹائل، لائیوسٹاک اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ سفیرنے پنجاب کے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کا ویژن کی تعریف کی۔ اس کے علاوہ سفیرنے پنجاب میں ریسکیو 1122سروس کے اعلی معیار پر وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ کا یہ منصوبہ آج بھی ایمرجنسی سروسز کے حوالے سے دنیا بھر میں اپنی مثال آپ ہے۔ ریسکیو 1122 جیسی بہترین ایمرجنسی سروس کا قیام ایک قابل تحسین قدم ہے۔وزیر اعلیٰ نے رواں برس پنجاب کی مزید 86 تحصیلوں میں ایمرجنسی سروس کا دائرہ کاربڑھانے کا عندیہ بھی دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ موٹر بائیک ریسکیو سروس کا دائرہ کار رواں برس پنجاب کے مزید 27 اضلاع تک بڑھایاجا رہا ہے۔پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 صوبے کا قابل قدر او رباعث فخر ادارہ ہے۔چودھری پرویز الٰہی نے پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن وفدسے ملاقات میں کہا ہم نے ہمیشہ آزادی صحافت کیلئے آواز بلند کی ہے۔ سیاست میں رواداری اور احترام کے اصولوں پر کاربند رہتا ہوں۔ قومی ادارے ہمارا وقار ہیں۔ قومی اداروں کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔ اداروں کا احترام سب پر لازم ہے۔
کالم
چولستان کے کاشتکاروں کو اراضی دینے کا فیصلہ
- by Daily Pakistan
- ستمبر 17, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1400 Views
- 2 سال ago